دارنگ فائرنگ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے، آل انڈیا کسان سبھا (اے آئی کے ایس) نے ہفتے کےروز آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سرما کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ اے آئی کے ایس کے جنرل سکریٹری حنان ملا، صدر ڈاکٹر اشوک دھوالے، جوائنٹ سیکرٹری این کے شکلا اور وجو کرشنن اور فنانس سکریٹری پی کرشن پرساد نے اتوار کے روز دہلی میں ایک پریس میٹ سے خطاب کیا۔
اے آئی کے ایس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ، "اے آئی کے ایس آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما کا استعفی اور قتل کے ذمہ دار حکام کی معطلی کا مطالبہ کرتی ہے۔انھوں نے کہا کہ وزیر اعلی جو وزارت داخلہ کا قلمدان رکھتے ہیں۔اس طرح کی کارروائی کی حوصلہ افزائی کے لیے براہ راست ذمہ دار ہیں۔" مذکورہ تنظیم نے اس واقعے کی ہائی کورٹ کے موجودہ جج سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:مولانا کلیم صدیقی کے تین ساتھی گرفتار
کسان سبھا نے واقعہ پر صدمے اور غصے کا اظہار کیا ہے۔ جس طریقے سے آسام کے ضلع دارنگ کے سپاجھر کے دھول پور-گوروخوتی علاقے میں ہزاروں غریب کسانوں کو زبردستی بے دخل کرنے کے لیے فورس کا استعمال کیا گیا۔ دو کسانوں کے مارے جانے اور کئی کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ پولیس کی فائرنگ اور تشدد کا خوفناک انداز کسان پر ظلم و بربریت انسانیت پر دھبہ ہے۔
اے آئی کے ایس نے 25 لاکھ روپے معاوضہ اور مرنے والوں کے لواحقین کو نوکری کے ساتھ ساتھ شدید زخمیوں کے لیے 5 لاکھ روپے فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ اے آئی کے ایس نے اپنی تمام اکائیوں سے مسلم کسانوں کو نشانہ بنانے اور ان پر وحشیانہ تشدد کے خلاف احتجاج کرنے کی بھی کال دی ہے۔