ETV Bharat / bharat

Ahmedabad Serial Blast Case: احمدآباد سلسلہ وار بم دھماکے، 18 فروری کو ہوگا سزا کا اعلان - احمدآباد سلسلہ وار بم دھماکہ

احمدآباد 2008 کے سلسلہ وار بم دھماکہ کیس Ahmedabad Serial Blast Case معاملے پر احمدآباد کی خصوصی عدالت میں سماعت ہوئی۔ اس دوران عدالت میں دفاع اور حکومت کی نمائندگی کررہے سرکاری وکیل کے تمام دلائل کو سنا گیا اور فریقین کے دلائل ختم ہونے کے بعد عدالت نے تمام ملزمین کو 18 فروری کو سزا سنانے کا اعلان کیا۔

احمدآباد سلسلہ وار بم دھماکہ
احمدآباد سلسلہ وار بم دھماکہ
author img

By

Published : Feb 15, 2022, 7:25 PM IST

سنہ 2008 سلسلہ وار بم دھماکہ کیس کا فیصلہ خصوصی عدالت میں 8 فروری کو سنایا گیا تھا جس میں 78 ملزمین میں سے 28 ملزمین کو ثبوت نہ ہونے کے باعث بری کر دیا گیا تھا اور 49 ملزمین کو قصور وار ٹھہرایا گیا تھا، Ahmedabad Serial Blast Sentence of Convicts اس کے تحت سزا کے لیے عدالت میں سماعت ہوئی اور آج احمدآباد کی خصوصی عدالت میں سماعت کے دوران دفاعی وکیل مجرموں کو سزا میں کمی کے لیے درخواست پیش کی تھی، جب کہ سرکاری وکیل نے مجرموں کو زیادہ سے زیادہ سزا سنانے کی دلیل پیش کی تھی۔

فریقین کے دلائل سننے کے بعد آج عدالت نے ملزمین کو سزا سنانے کے لیے 18 فروری کا دن مقرر کیا ہے۔

کیا ہے پورا معاملہ؟

26 جولائی 2008 کو احمدآباد شہر کے 20 علاقوں میں 21 بم دھماکے ہوئے تھے جن میں کم از کم 56 افراد ہلاک ہوئے تھے اور 244 افراد زخمی ہوئے تھے۔ اس معاملے میں احمد آباد میں 20 اور سورت میں 15 ایف آئی آر درج کی گئی تھی جس میں سے 28 ملزمین 7 ریاستوں کی جیل میں بند ہیں۔ پولیس نے اس معاملے میں 76 ملزمین کو گرفتار کیا تھا۔

اس معاملے میں پانچ سو سے زیادہ صفحات پر مشتمل چارج شیٹ داخل کی گئی تھی اور 14 سال کے بعد اس کیس کا فیصلہ آیا۔ فیصلے میں عدالت نے 28 ملزمین کو باعزت بری کیا جب کہ 49 لوگوں کو قصوروار ٹھہرایا گیا۔

اس معاملے کے حوالے سے پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ انڈین مجاہدین سے وابستہ لوگوں نے یہ بم دھماکے کیے ہیں۔ یہی نہیں پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ ملزمین نے پوچھ گچھ کے دوران اعتراف کیا کہ انڈین مجاہدین نے یہ دھماکے 2002 کے فسادات کا بدلہ لینے کے لیے کیے تھے۔

احمدآباد میں کہاں کہاں ہوا تھا دھماکہ؟

احمدآباد کے ہاٹکیشور سرکل، باپونگر، ٹھکرباپا نگر، جواہر چوک، سول ہاسپٹل، ایل جی ہاسپٹل، منی نگر، کھاڑیہ، رائے پور، سارنگ پور، گوند واڑی، اسن پور، نارول، سرخیز علاقے میں بلاسٹ ہوئے تھے۔

اس معاملے میں قصوروار ٹھہرائے گئے 49 ملزمین میں سے ایک ملزم کو تحقیقات میں مدد کرنے کی وجہ سے آزاد کیا جا چکا ہے۔

سنہ 2008 سلسلہ وار بم دھماکہ کیس کا فیصلہ خصوصی عدالت میں 8 فروری کو سنایا گیا تھا جس میں 78 ملزمین میں سے 28 ملزمین کو ثبوت نہ ہونے کے باعث بری کر دیا گیا تھا اور 49 ملزمین کو قصور وار ٹھہرایا گیا تھا، Ahmedabad Serial Blast Sentence of Convicts اس کے تحت سزا کے لیے عدالت میں سماعت ہوئی اور آج احمدآباد کی خصوصی عدالت میں سماعت کے دوران دفاعی وکیل مجرموں کو سزا میں کمی کے لیے درخواست پیش کی تھی، جب کہ سرکاری وکیل نے مجرموں کو زیادہ سے زیادہ سزا سنانے کی دلیل پیش کی تھی۔

فریقین کے دلائل سننے کے بعد آج عدالت نے ملزمین کو سزا سنانے کے لیے 18 فروری کا دن مقرر کیا ہے۔

کیا ہے پورا معاملہ؟

26 جولائی 2008 کو احمدآباد شہر کے 20 علاقوں میں 21 بم دھماکے ہوئے تھے جن میں کم از کم 56 افراد ہلاک ہوئے تھے اور 244 افراد زخمی ہوئے تھے۔ اس معاملے میں احمد آباد میں 20 اور سورت میں 15 ایف آئی آر درج کی گئی تھی جس میں سے 28 ملزمین 7 ریاستوں کی جیل میں بند ہیں۔ پولیس نے اس معاملے میں 76 ملزمین کو گرفتار کیا تھا۔

اس معاملے میں پانچ سو سے زیادہ صفحات پر مشتمل چارج شیٹ داخل کی گئی تھی اور 14 سال کے بعد اس کیس کا فیصلہ آیا۔ فیصلے میں عدالت نے 28 ملزمین کو باعزت بری کیا جب کہ 49 لوگوں کو قصوروار ٹھہرایا گیا۔

اس معاملے کے حوالے سے پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ انڈین مجاہدین سے وابستہ لوگوں نے یہ بم دھماکے کیے ہیں۔ یہی نہیں پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ ملزمین نے پوچھ گچھ کے دوران اعتراف کیا کہ انڈین مجاہدین نے یہ دھماکے 2002 کے فسادات کا بدلہ لینے کے لیے کیے تھے۔

احمدآباد میں کہاں کہاں ہوا تھا دھماکہ؟

احمدآباد کے ہاٹکیشور سرکل، باپونگر، ٹھکرباپا نگر، جواہر چوک، سول ہاسپٹل، ایل جی ہاسپٹل، منی نگر، کھاڑیہ، رائے پور، سارنگ پور، گوند واڑی، اسن پور، نارول، سرخیز علاقے میں بلاسٹ ہوئے تھے۔

اس معاملے میں قصوروار ٹھہرائے گئے 49 ملزمین میں سے ایک ملزم کو تحقیقات میں مدد کرنے کی وجہ سے آزاد کیا جا چکا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.