فوج میں بھرتی کے لیے مرکزی حکومت کی 'اگنی پتھ اسکیم' کے خلاف ملک بھر میں احتجاج جاری ہے۔ بہار، اتراکھنڈ، راجستھان، دہلی سمیت ملک کی کئی ریاستوں میں کئی جگہ نوجوانوں کا غصہ پھوٹ پڑا ہے۔ Students Set Fire to Patliputra Express Train
بہار میں پرتشدد مظاہرہ: بہار میں احتجاج کے دوران مظاہرین نے ٹرینوں میں آگ لگا دی۔ مرکزی حکومت کی مسلح افواج میں بھرتی کی نئی اسکیم 'اگنی پتھ' کے خلاف مسلسل دوسرے دن بھی احتجاج جاری ہے۔ اس دوران کئی مظاہرین نے ٹرینوں کو نذر آتش اور پتھراؤ کیا۔ مظاہرین کو قابو کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے اور ریلوے ٹریک پر احتجاج کرنے والے نوجوانوں پر لاٹھی چارج کیا۔ اسی وقت نوادہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ایم ایل اے ارونا دیوی عدالت جا رہی تھیں جب ان کی گاڑی پر مظاہرین نے پتھراؤ کیا جس میں ایم ایل اے سمیت پانچ افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ ارونا دیوی نے کہا کہ 'میری گاڑی پر پارٹی کا جھنڈا دیکھ کر مظاہرین غصے میں آگئے۔ انہوں نے جھنڈا بھی ہٹا دیا۔ اس حملے میں میرا ڈرائیور، دو سکیورٹی اہلکار اور ذاتی عملے کے کئی ارکان زخمی ہوئے ہیں۔ Agnipath Recruitment Scheme
مظاہرین نے بھبوا اور چھپرا اسٹیشنوں پر بوگیوں کو آگ لگا دی اور کئی مقامات پر بوگیوں کے شیشے توڑ دیے۔ بھوجپور ضلع ہیڈکوارٹر آرہ میں بڑی تعداد میں مظاہرین نے ریلوے اسٹیشن کا گھیراؤ کیا جس کے بعد پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ حاجی پور میں ایسٹ سینٹرل ریلوے کے ہیڈکوارٹر سے موصولہ اطلاع کے مطابق اس علاقے میں بڑے پیمانے پر ریلوے خدمات متاثر ہوئی ہیں۔ پٹنہ۔گیا، برونی-کٹیہار اور دانا پور۔ڈی ڈی یو جیسے مصروف راستے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔
بکسر اسٹیشن کے مینیجر راجن کمار نے کہا کہ کئی ٹرینیں باہر کے سگنلز پر پھنسی ہوئی ہیں کیونکہ مشتعل افراد نے پٹریوں کو جام کردیا ہے۔ مظاہرین کے احتجاج کی وجہ سے جہان آباد، بکسر، کٹیہار، سرن، بھوجپور اور کیمور جیسے اضلاع میں سڑکوں کی آمدورفت متاثر ہوئی جہاں پتھراؤ کے واقعات میں متعدد مقامی لوگ زخمی ہوئے۔
مدھیہ پردیش: ریاست مدھیہ پردیش میں ریل کی پٹریاں اکھاڑ دی گئی۔ سگنل ٹوڑ دیئے گئے۔ دہلی سمیت شمالی بھارت سے آنے والی ٹرینیں روک دی گئیں۔ گوالیار میں پُرتشدد مظاہرے ہو رہے ہیں۔ طلباء سڑک پر توڑ پھوڑ کر رہے ہیں۔ ہزاروں نوجوان مظاہرہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ گولا کا مندر چوراہے پر آگ لگانے کے بعد طلباء برلا نگر ریلوے اسٹیشن پہنچے اور ٹرینوں پر حملہ کیا نیز پٹریاں اکھاڑ دیں جس کے سبب ٹرینوں کی آمدورفت مکمل طور پر متاثر ہوئی ہے۔
دہلی میں دیکھا گیا احتجاج کا اثر: باہری دہلی کے نانگلوئی ریلوے اسٹیشن پر فوج میں بھرتی ہونے کے خواہشمند ایک درجن سے زیادہ نوجوانوں نے پٹریوں پر لیٹ کر ریلوے ٹریک بلاک کردیا۔ پولیس کے مطابق تقریباً 15-20 لوگ صبح تقریباً 9:45 بجے نانگلوئی ریلوے اسٹیشن پر جمع ہوئے اور 'اگنی پتھ اسکیم' اور ریلوے بھرتی امتحانات میں تاخیر کے خلاف احتجاج کیا۔ پولیس نے بتایا کہ انہوں نے ایک ٹرین کو روکا جو ہریانہ کے جند سے پرانی دہلی جارہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی جہاں جی آر پی کے اہلکار بھی موجود تھے اور اہلکاروں نے مظاہرین سے پرامن طریقے سے ریلوے ٹریک کو خالی کرنے کو کہا۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس سمیر شرما کے مطابق 'مظاہرین کا کہنا تھا کہ انہوں نے دو سے تین سال قبل سرکاری ملازمتوں کے لیے درخواست دی تھی لیکن ابھی تک بھرتی کے لیے امتحانات نہیں ہوئے ہیں اور اب وہ کم از کم اہلیت کی عمر کو عبور کر چکے ہیں۔ اہلکار نے بتایا کہ صورتحال قابو میں ہے اور تمام طلباء کو ریلوے ٹریک سے ہٹا دیا گیا ہے۔
اتراکھنڈ میں نوجوانوں کا احتجاج: اتراکھنڈ کے کھٹیما میں سینکڑوں نوجوان کھٹیما نگر کی سڑکوں پر نکل آئے اور مرکزی حکومت کی 'اگنی پتھ اسکیم' کی سخت مخالفت کی۔ سینکڑوں نوجوانوں نے کھٹیما نگر میں جلوس نکالا اور احتجاج کیا۔ نوجوانوں نے تحصیل کھٹیما پہنچ کر انتظامیہ کے ذریعے صدر کو ایک میمورنڈم بھیجا اور مطالبہ کیا کہ اس اسکیم کو جلد از جلد واپس لیا جائے۔ اس موقع پر مشتعل نوجوانوں نے کہا کہ ملک بھر کے نوجوان حکومت کی 'اگنی پتھ اسکیم' کی مخالفت کر رہے ہیں۔ ملک کے نوجوان حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس اسکیم کو جلد از جلد واپس لیا جائے۔ نوجوانوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ 2 سال سے وہ فوج میں بھرتی کے تحریری امتحان کا بھی انتظار کر رہے ہیں لیکن حکومت نے تحریری امتحان کو منسوخ کر کے اگنی پتھ اسکیم کو پورے ملک میں لاگو کر دیا ہے جو کہ ملک کے نوجوانوں کے خلاف ہے۔
ہریانہ میں احتجاج: گروگرام اور ریواڑی کے بلاس پور اور سدھرا والی علاقوں کے نوجوان سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے بلاس پور چوک پر احتجاج کرتے ہوئے گروگرام۔جے پور ہائی وے پر بس اسٹینڈ اور سڑکوں کا محاصرہ کیا۔
راجستھان میں مظاہرہ: جے پور کے کردھنی تھانہ علاقے میں نوجوانوں نے احتجاج کیا اور اجمیر۔دہلی ایکسپریس وے ہائی وے کو بلاک کر دیا۔ پولیس نے بتایا کہ اس معاملے میں 10 نوجوانوں کو امن خراب کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت کی 'اگنی پتھ اسکیم'، فوج میں زیر التواء بھرتی، تحریری امتحان کے انعقاد اور بھرتی سے متعلق دیگر مطالبات کو لے کر ناراض نوجوانوں نے جے پور۔اجمیر قومی شاہراہ پر احتجاج کیا۔ کردھنی کے ایس ایچ او بنواری لال نے کہا کہ دوپہر میں تقریباً 150-200 نوجوانوں نے فوج میں زیر التوا بھرتی کے سلسلے میں اجمیر۔دہلی ایکسپریس ہائی وے پر احتجاج کیا۔ فوج میں بھرتی کے لیے تحریری امتحان نہ کرانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے احتجاج کے باعث شاہراہ پر پانچ کلومیٹر تک طویل جام رہا۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور امن کی خلاف ورزی کے الزام میں احتجاج کرنے والے 10 نامزد افراد کو گرفتار کیا اور تعزیرات ہند کی دفعہ 283، 188، 143 کے تحت 150 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا۔
کیا ہے اگنی پتھ اسکیم: اس اسکیم کے تحت فوج، بحریہ اور فضائیہ میں چار سال کے لیے نئی بھرتیاں ہوں گی۔ چار سال بعد 75 فیصد فوجی پنشن جیسی سہولت کے بغیر ریٹائر ہو جائیں گے۔ باقی 25 فیصد کو انڈین آرمی میں ریگولر رکھنے کا انتظام کیا گیا ہے۔
بھارتی فوج میں 'اگنی پتھ بھرتی اسکیم' کے خلاف احتجاج میں آج دوسرے دن بھی ہزاروں طلباء ہاتھوں میں ترنگا جھنڈا لے کر ریلوے ٹریک پر اترے ہیں۔ بہار کے ڈومراؤں اسٹیشن پر نوجوانوں کے ہجوم نے ٹرین کو آگ لگا دی۔ یہ طلباء مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کی اس اسکیم کو لے کر بہار میں ہر طرف ہنگامہ برپا ہے۔ بھارتی فوج کی 'اگنی پتھ اسکیم' کے خلاف بہار کے شہر بکسر میں نوجوانوں نے ریلوے ٹریک پر احتجاج کیا۔ ڈمراؤں اسٹیشن پر مشتعل نوجوانوں کے ہجوم نے ریلوے ٹریک کو جام کیا اور ایک ٹرین کو آگ لگا دی ہے۔ واضح رہے کہ فوج میں نوجوانوں کی بھرتی کے لیے مرکزی حکومت کی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف بہار میں دوسرے دن بھی احتجاج جاری ہے۔
بکسر میں آج بھی مظاہرہ: آج صبح نکلنے والے ہزاروں طلباء ایک بار پھر سڑکوں پر نکل آئے۔ طلباء شہر کے جیوتی چوک، اسٹیشن روڈ کو جام کرکے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کررہے ہیں۔ طلباء نے اپ اور ڈاؤن لائنوں میں بھی خلل ڈالا ہے۔ اس کے علاوہ ریاست کے گیا، بکسر، نوادہ اور جہان آباد میں طلباء اب بھی کافی ناراض ہیں اور ریلوے لائن پر پہنچ کر حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں۔ Agnipath Recruitment Scheme
ہاتھوں میں ترنگا لے کر ریلوے ٹریک پر اترے طلباء: آپ کو بتا دیں کہ بدھ کو بھی بکسر میں طلباء نے اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ریلوے ٹریک پر بیٹھ کر ہنگامہ کیا تھا۔ تاہم پولیس نے انہیں وہاں سے ہٹا دیا تھا لیکن آج پھر بکسر میں طلباء ہاتھوں میں ترنگا جھنڈا لے کر ریلوے ٹریک پر اترے ہیں۔ ہزاروں طلباء مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔ حالات کو دیکھتے ہوئے جی آر پی اور آر پی ایف کی پولیس نے محاذ سنبھال لیا ہے۔ احتجاج کرنے والے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ 4 سال کے لیے سے فوج میں بھرتی کیا جانا روزگار کے حق کی خلاف ورزی ہے۔
کیا کہتے ہیں طلبہ: طلباء کا کہنا ہے کہ اگر کسی ایم ایل اے کو پانچ سال کا موقع ملتا ہے تو پھر انہیں چار سال کا موقع کیوں دیا جا رہا ہے۔ اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج میں طلباء نے آرہ میں ریلوے ٹریک کو بھی بلاک کر دیا ہے۔ طلباء مرکزی حکومت کے خلاف شدید احتجاج کر رہے ہیں۔ سڑک سے لے کر ریلوے ٹریک تک طلباء کا شدید احتجاج جاری ہے اور ٹرینوں میں آگ زنی کی واردات بھی ہوئی ہے۔