ETV Bharat / bharat

US Relations with Pakistan: راہل گاندھی کی تقریر کے بعد، امریکہ اور پاکستان کے تعلقات زیربحث

کئی برسوں میں پہلی مرتبہ امریکہ نے پاکستان کے ساتھ اپنی اسٹریٹیجک شراکت داری US Strategic Partnership with Pakistan پر زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ 'اسلام آباد کو واشنگٹن کے ساتھ تعلقات Islamabad's Relations with Washington برقرار رکھنے کے لیے چین کے ساتھ اپنے تعلقات کشیدہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے'۔

راہل گاندھی کی تقریر کے بعد، امریکہ اور پاکستان کے تعلقات زیربحث
راہل گاندھی کی تقریر کے بعد، امریکہ اور پاکستان کے تعلقات زیربحث
author img

By

Published : Feb 4, 2022, 9:20 PM IST

میڈیارپورٹس کے مطابق محکمہ خارجہ کی بریفنگ میں امریکہ اور پاکستان کے تعلقات US-Pakistan Relations اس وقت زیر بحث آئے، جب ایک صحافی نے بھارتی اپوزیشن رہنما راہل گاندھی Indian Opposition Leader Rahul Gandhi کے ایک حالیہ بیان کا حوالہ دیا، جس میں انہوں نے بی جے پی حکومت پر پاکستان کو چینی کیمپ میں ڈھکیلنے کا الزام عائد کیا تھا۔ صحافی نے سوال کیا کہ 'کیا امریکی محکمہ خارجہ، راہل گاندھی کے اندازے سے متفق ہیں؟

تاہم محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے بھارتی پارلیمانی بحث میں شامل ہونے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ 'میں یہ پاکستانیوں اور چین پر چھوڑ دوں گا کہ وہ اپنے تعلقات پر بات کریں، میں یقینی طور پر ان ریمارکس کی توثیق نہیں کروں گا'۔

صحافی نے دوبارہ سوال کیا کہ آپ کے خیال میں پاکستان، چین کے ساتھ اتنے قریب سے کام کیوں کر رہا ہے؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ وہ ایسا محسوس کرتے ہیں کہ امریکہ نے انہیں چھوڑ دیا ہے؟

تاہم اس سوال پر امریکی عہدیدار کی جانب سے جامع جواب دیا گیا۔ نیڈ پرائس نے کہا کہ 'ہم نے پوری طرح یہ بات بتائی ہے کہ دنیا کے کسی بھی ملک کے لیے یہ شرط نہیں ہے کہ وہ امریکہ اور چین میں سے کسی ایک کا انتخاب کرے۔'

انہوں نے کہا کہ 'جب یہ بات آتی ہے کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات کس طرح کے ہیں تو ہم چاہتے ہیں کہ ممالک کو انتخاب فراہم کریں '۔امریکی عہدیدار نے وضاحت کی کہ امریکہ کے ساتھ شراکت داری سے کئی ایسے فوائد حاصل ہوتے ہیں جس کی پیشکش چین نہیں کرسکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ شراکت داری غلط اصطلاح ہو سکتی ہے، چین نے دنیا بھر میں جس قسم کے تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی ہے وہ عام فوائد (ان میں شامل) نہیں ہیں جو کہ امریکہ نے پیش کیے۔

پاکستان اور امریکہ کے درمیان دہائیوں کے طویل تعلقات کی جانب بڑھتے ہوئے ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ پاکستان، امریکہ کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، اسلام آباد میں حکومت کے ساتھ ہمارا ایک اہم رشتہ ہے اور یہ ایک ایسا رشتہ ہے جسے ہم متعدد محاذوں پر اہمیت دیتے ہیں۔

خیال رہے کہ 60 کی دہائی میں شروع ہونے والی سرد جنگ کے دوران پاکستان، امریکہ کا قریبی اتحادی تھا اور سابق سوویت یونین کے ٹوٹنے تک ایسا ہی رہا۔ اس کے علاوہ پاکستان نے افغانستان میں سوویت یونین کے خلاف جنگ میں کلیدی کردار ادا کیا اور عسکریت پسندی کے خلاف جنگ میں بھی امریکا کا ساتھ دیا۔

حالیہ برسوں میں چین، امریکی خارجہ پالیسیوں میں کلیدی عنصر کے طور پر ابھرا ہے کیونکہ واشنگٹن، بیجنگ کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو روکنا چاہتا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق محکمہ خارجہ کی بریفنگ میں امریکہ اور پاکستان کے تعلقات US-Pakistan Relations اس وقت زیر بحث آئے، جب ایک صحافی نے بھارتی اپوزیشن رہنما راہل گاندھی Indian Opposition Leader Rahul Gandhi کے ایک حالیہ بیان کا حوالہ دیا، جس میں انہوں نے بی جے پی حکومت پر پاکستان کو چینی کیمپ میں ڈھکیلنے کا الزام عائد کیا تھا۔ صحافی نے سوال کیا کہ 'کیا امریکی محکمہ خارجہ، راہل گاندھی کے اندازے سے متفق ہیں؟

تاہم محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے بھارتی پارلیمانی بحث میں شامل ہونے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ 'میں یہ پاکستانیوں اور چین پر چھوڑ دوں گا کہ وہ اپنے تعلقات پر بات کریں، میں یقینی طور پر ان ریمارکس کی توثیق نہیں کروں گا'۔

صحافی نے دوبارہ سوال کیا کہ آپ کے خیال میں پاکستان، چین کے ساتھ اتنے قریب سے کام کیوں کر رہا ہے؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ وہ ایسا محسوس کرتے ہیں کہ امریکہ نے انہیں چھوڑ دیا ہے؟

تاہم اس سوال پر امریکی عہدیدار کی جانب سے جامع جواب دیا گیا۔ نیڈ پرائس نے کہا کہ 'ہم نے پوری طرح یہ بات بتائی ہے کہ دنیا کے کسی بھی ملک کے لیے یہ شرط نہیں ہے کہ وہ امریکہ اور چین میں سے کسی ایک کا انتخاب کرے۔'

انہوں نے کہا کہ 'جب یہ بات آتی ہے کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات کس طرح کے ہیں تو ہم چاہتے ہیں کہ ممالک کو انتخاب فراہم کریں '۔امریکی عہدیدار نے وضاحت کی کہ امریکہ کے ساتھ شراکت داری سے کئی ایسے فوائد حاصل ہوتے ہیں جس کی پیشکش چین نہیں کرسکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ شراکت داری غلط اصطلاح ہو سکتی ہے، چین نے دنیا بھر میں جس قسم کے تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی ہے وہ عام فوائد (ان میں شامل) نہیں ہیں جو کہ امریکہ نے پیش کیے۔

پاکستان اور امریکہ کے درمیان دہائیوں کے طویل تعلقات کی جانب بڑھتے ہوئے ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ پاکستان، امریکہ کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، اسلام آباد میں حکومت کے ساتھ ہمارا ایک اہم رشتہ ہے اور یہ ایک ایسا رشتہ ہے جسے ہم متعدد محاذوں پر اہمیت دیتے ہیں۔

خیال رہے کہ 60 کی دہائی میں شروع ہونے والی سرد جنگ کے دوران پاکستان، امریکہ کا قریبی اتحادی تھا اور سابق سوویت یونین کے ٹوٹنے تک ایسا ہی رہا۔ اس کے علاوہ پاکستان نے افغانستان میں سوویت یونین کے خلاف جنگ میں کلیدی کردار ادا کیا اور عسکریت پسندی کے خلاف جنگ میں بھی امریکا کا ساتھ دیا۔

حالیہ برسوں میں چین، امریکی خارجہ پالیسیوں میں کلیدی عنصر کے طور پر ابھرا ہے کیونکہ واشنگٹن، بیجنگ کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو روکنا چاہتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.