ETV Bharat / bharat

Dilip Kumar's House: پشاور میں واقع اداکاروں کی جائیداد عجائب گھر میں تبدیل - راج کپوراوردلیپ کمار

پشاور کے خیبر پختونخواہ کے محکمۂ آثارِ قدیمہ اورعجائب گھر نے جون 2021 میں صوبائی دارالحکومت کی چار دیواری والے شہر کے اندر واقع بالی ووڈ کے دو عظیم اداکار راج کپور اور دلیپ کمار کے آبائی گھروں کو اپنے قبضے میں لے لیا۔

ادکاروں کی جائیداد
ادکاروں کی جائیداد
author img

By

Published : Jul 7, 2021, 12:49 PM IST

پشاور کے ڈپٹی کمشنر نے پرانے شہر میں واقع دونوں اداکاروں کی جائیدادوں کی ملکیت کو محکمۂ آثارِ قدیمہ میں منتقل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

واضح رہے کہ صوبائی حکومت نے گزشتہ سال ماہ ستمبر میں اعلان کیا تھا کہ دونوں ہی جائیدادیں حکومتی تحویل میں رہیں گی۔ بعد ازاں انھیں میوزیم میں تبدیل کردیا جائے گا۔

محکمۂ آثارِ قدیمہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبد الصمد نے میڈیا ک و بتایا کہ ان کی ملکیت صوبائی حکومت کو منتقل کرنے کے بعد ڈائریکٹوریٹ نے دونوں جائیدادوں پر قبضہ کرلیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب دونوں رہائش گاہیں باضابطہ طور پر محکمۂ آثارِ قدیمہ کی زیر نگرانی ہے۔

ڈاکٹر صمد کا کہنا ہے کہ مذکورہ جائیدادوں کو تمام تر قانونی سرگرمیوں کے مراحل طے کرنے کے بعد محکمہ آثار قدیمہ نے اپنے قبضہ میں لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ پہلے سے مکمل طور پر تباہ شدہ دونوں املاک کو عجائب گھر میں تبدیل کرنے سے پہلے دونوں عمارتوں کی مرمت کرے گی اور انہیں رنگ و روغن کیا جائے گا۔

ڈائریکٹر نے کہا کہ ان تمام سرگرمیوں کی انجام دہی سے قبل دونوں کنبہ کے افراد سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں املاک کو عجائب گھروں میں تبدیلی کا مقصد دراصل پشاور شہر سے ان دو عظیم اداکاروں سے تعلق کا اظہار کرنا ہے۔

ڈاکٹر صمد نے کہا کہ ڈی سی پشاور کو دونوں ملکیتوں کی مقررہ قیمت بھی ادا کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عجائب گھروں میں تبدیل کرنے کے پیش نظر دونوں کنبوں کے افراد سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔

اس سے قبل ڈی سی نے مذکورہ جائیداد کے حصول کے لئے قانون سرگرمیوں کے تحت محکمۂ آثارِ قدیمہ کو دونوں جائیدادوں کی ملکیت کی منتقلی کے لئے دو نوٹیفکیشن جاری کئے تھے۔

دھکی دلگارن نامی علاقے میں واقع راج کپور کی حویلی کی قیمت 11.5 ملین روپے اور دلیپ کمار کی محلہ خداداد میں واقع آبائی رہائش گاہ کی قیمت 7.2 ملین روپے ہے۔

نوٹیفکیشن میں یہ کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ آف آثارِ قدیمہ دونوں گھروں کو ہر طرح کی پیچیدگیوں سے الگ رکھے گا۔ ڈاکٹر صمد نے کہا کہ ڈی سی پشاور کو دونوں ملکیتوں کی مقررہ قیمت بھی ادا کردی گئی ہے۔

اس سے قبل ڈی سی نے مذکورہ جائیداد کے حصول کے لئے قانون کے تحت محکمہ آثار قدیمہ کو دونوں جائیدادوں کی ملکیت کی منتقلی کے دو نوٹیفکیشن جاری کیے تھے۔

صوبائی حکومت ایک طویل عرصے سے تاریخی قصہ خوانی بازار کے ساتھ محلہ خوشداد اور ڈھکی دلگارن کے علاقے میں واقع دونوں جائیدادوں کے حصول پر نگاہ رکھے ہوئے ہے۔

سنہ 2016 میں راج کپور کے آبائی مکان کو منہدم کرنے کے دوران جزوی طور پر عمارت کو نقصان پہنچا تھا۔ تاہم آثار قدیمہ کی بروقت مداخلت کی وجہ سے رک گیا تھا۔ تاہم مکان کا بالائی حصہ تباہ ہوگیا تھا۔

مزید پڑھیں :Dilip kumar's Journey: لیجینڈری اداکار دلیپ کمار کا فلمی سفر

اس کے علاوہ عوامی نیشنل پارٹی کی حکومت نے اپنے دور میں دلیپ کمار کے آبائی گھر کو حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔ تاہم قیمت پر تنازعہ کے سبب ایسا نہیں ہوا۔

اکتوبر 2015 میں صوبائی حکومت نے پشاور ہائی کورٹ کو مطلع کیا تھا کہ اس نے مکان کے حصول کے منصوبے کو ختم کردیا ہے۔تاہم اس نے مذکورہ جائیداد کو ایک محفوظ نوادرات قرار دے دیا ہے۔

پشاور کے ڈپٹی کمشنر نے پرانے شہر میں واقع دونوں اداکاروں کی جائیدادوں کی ملکیت کو محکمۂ آثارِ قدیمہ میں منتقل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

واضح رہے کہ صوبائی حکومت نے گزشتہ سال ماہ ستمبر میں اعلان کیا تھا کہ دونوں ہی جائیدادیں حکومتی تحویل میں رہیں گی۔ بعد ازاں انھیں میوزیم میں تبدیل کردیا جائے گا۔

محکمۂ آثارِ قدیمہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبد الصمد نے میڈیا ک و بتایا کہ ان کی ملکیت صوبائی حکومت کو منتقل کرنے کے بعد ڈائریکٹوریٹ نے دونوں جائیدادوں پر قبضہ کرلیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب دونوں رہائش گاہیں باضابطہ طور پر محکمۂ آثارِ قدیمہ کی زیر نگرانی ہے۔

ڈاکٹر صمد کا کہنا ہے کہ مذکورہ جائیدادوں کو تمام تر قانونی سرگرمیوں کے مراحل طے کرنے کے بعد محکمہ آثار قدیمہ نے اپنے قبضہ میں لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ پہلے سے مکمل طور پر تباہ شدہ دونوں املاک کو عجائب گھر میں تبدیل کرنے سے پہلے دونوں عمارتوں کی مرمت کرے گی اور انہیں رنگ و روغن کیا جائے گا۔

ڈائریکٹر نے کہا کہ ان تمام سرگرمیوں کی انجام دہی سے قبل دونوں کنبہ کے افراد سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں املاک کو عجائب گھروں میں تبدیلی کا مقصد دراصل پشاور شہر سے ان دو عظیم اداکاروں سے تعلق کا اظہار کرنا ہے۔

ڈاکٹر صمد نے کہا کہ ڈی سی پشاور کو دونوں ملکیتوں کی مقررہ قیمت بھی ادا کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عجائب گھروں میں تبدیل کرنے کے پیش نظر دونوں کنبوں کے افراد سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔

اس سے قبل ڈی سی نے مذکورہ جائیداد کے حصول کے لئے قانون سرگرمیوں کے تحت محکمۂ آثارِ قدیمہ کو دونوں جائیدادوں کی ملکیت کی منتقلی کے لئے دو نوٹیفکیشن جاری کئے تھے۔

دھکی دلگارن نامی علاقے میں واقع راج کپور کی حویلی کی قیمت 11.5 ملین روپے اور دلیپ کمار کی محلہ خداداد میں واقع آبائی رہائش گاہ کی قیمت 7.2 ملین روپے ہے۔

نوٹیفکیشن میں یہ کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ آف آثارِ قدیمہ دونوں گھروں کو ہر طرح کی پیچیدگیوں سے الگ رکھے گا۔ ڈاکٹر صمد نے کہا کہ ڈی سی پشاور کو دونوں ملکیتوں کی مقررہ قیمت بھی ادا کردی گئی ہے۔

اس سے قبل ڈی سی نے مذکورہ جائیداد کے حصول کے لئے قانون کے تحت محکمہ آثار قدیمہ کو دونوں جائیدادوں کی ملکیت کی منتقلی کے دو نوٹیفکیشن جاری کیے تھے۔

صوبائی حکومت ایک طویل عرصے سے تاریخی قصہ خوانی بازار کے ساتھ محلہ خوشداد اور ڈھکی دلگارن کے علاقے میں واقع دونوں جائیدادوں کے حصول پر نگاہ رکھے ہوئے ہے۔

سنہ 2016 میں راج کپور کے آبائی مکان کو منہدم کرنے کے دوران جزوی طور پر عمارت کو نقصان پہنچا تھا۔ تاہم آثار قدیمہ کی بروقت مداخلت کی وجہ سے رک گیا تھا۔ تاہم مکان کا بالائی حصہ تباہ ہوگیا تھا۔

مزید پڑھیں :Dilip kumar's Journey: لیجینڈری اداکار دلیپ کمار کا فلمی سفر

اس کے علاوہ عوامی نیشنل پارٹی کی حکومت نے اپنے دور میں دلیپ کمار کے آبائی گھر کو حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔ تاہم قیمت پر تنازعہ کے سبب ایسا نہیں ہوا۔

اکتوبر 2015 میں صوبائی حکومت نے پشاور ہائی کورٹ کو مطلع کیا تھا کہ اس نے مکان کے حصول کے منصوبے کو ختم کردیا ہے۔تاہم اس نے مذکورہ جائیداد کو ایک محفوظ نوادرات قرار دے دیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.