نئی دہلی: پٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے پیر کو اس بات کا اعادہ کیا کہ بھارت روس سے تیل خریدنے کے متعلق کسی اخلاقی تنازعہ میں نہیں ہے۔ سی این این کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے بھارت کی 1.3 بلین آبادی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے صارفین کے تئیں اخلاقی فرض ادا کرتے ہیں۔ نریندر مودی حکومت دباؤ محسوس نہیں کر رہی ہے۔ ہم دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہیں، بھارت اپنے اعلیٰ ترین قومی مفاد کے مطابق کام کر رہا ہے۔Hardeep Puri on buying Russian oil
سی این این کے صحافی بیکی اینڈرسن نے انٹرویو کے اس اہم حصے کو ٹویٹ کیا ہے، جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا روس سے تیل کی خریداری میں کوئی اخلاقی تنازعہ تھا؟ اس پر ہردیپ نے کہا ’’ہرگز نہیں، کوئی اخلاقی تنازعہ نہیں ہے۔ ہم X یا Y سے نہیں خریدتے ہیں۔ ہمیں جو بھی دستیاب ہے خریدتے ہیں، میں نہیں خریدتا، حکومت نہیں خریدتی۔ تیل کمپنیاں یہ کرتی ہیں۔
-
"Absolutely none. There is no moral conflict."
— Becky Anderson (@BeckyCNN) October 31, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
I asked India's Minister of Petroleum @HardeepSPuri whether there was any moral conflict around his country's importing Russian oil, he tells me without Russian oil, prices will only go up. pic.twitter.com/Q6fZ4iN5bX
">"Absolutely none. There is no moral conflict."
— Becky Anderson (@BeckyCNN) October 31, 2022
I asked India's Minister of Petroleum @HardeepSPuri whether there was any moral conflict around his country's importing Russian oil, he tells me without Russian oil, prices will only go up. pic.twitter.com/Q6fZ4iN5bX"Absolutely none. There is no moral conflict."
— Becky Anderson (@BeckyCNN) October 31, 2022
I asked India's Minister of Petroleum @HardeepSPuri whether there was any moral conflict around his country's importing Russian oil, he tells me without Russian oil, prices will only go up. pic.twitter.com/Q6fZ4iN5bX
پوری نے بھارت کی خریداری کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے صرف 0.2 فیصد خریدا جو روسی تیل کا 2 فیصد نہیں اور وہ ایک سہ ماہی میں اتنا خریدتا ہے جبکہ یورپ اتنا ایک دوپہر میں خریدتا ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ روس اب بھارت کے سب سے بڑے چار یا پانچ سپلائرز میں سے ایک ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پچھلے مہینے بھارت کو سب سے بڑا تیل فراہم کرنے والا ملک عراق تھا۔
یہ بھی پڑھیں: India purchases oil from Russia: روس سے بھارت کی تیل کی خریداری کے معاشی پہلو کو امریکہ سمجھتا ہے
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا یوروپی یونین یا امریکہ نے بھارت سے کہا تھا کہ وہ روس سے تیل کی درآمدات کو محدود کرے۔ اس پر انہوں نے کہا کہ آپ کو یہ سوال یورپی یونین یا امریکہ سے پوچھنا چاہیے۔ پچھلے مہینے امریکہ میں بھی پوری نے اس دلیل پر زور دیا کہ یہ حکومت کا اخلاقی فرض ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو توانائی فراہم کرے۔