روہتک: ہریانہ کے روہتک کی ایک سیشن عدالت نے عبدالکریم ٹنڈا کو بری کر دیا، انھیں داؤد ابراہیم کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا تھا، سیشن عدالت نے کیس میں ثبوت کی کمی کی وجہ سے ٹنڈا کو روہتک 1997 کے جڑواں بم دھماکے کے مقدمے میں بری کر دیا ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج راج کمار یادو کی عدالت نے یہ فیصلہ سنایا۔ اجمیر سینٹرل جیل میں بند ٹنڈا کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا۔ وہ 1996 کے سونی پت بم دھماکہ کیس میں راجستھان کی اجمیر سنٹرل جیل میں بند ہے جو اس کیس میں سزا یافتہ ہے اور عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔ تاہم 1997 کے پانی پت بم دھماکے میں ٹنڈا کو بری کر دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: متعدد بم دھماکے کے ملزم عبد الکریم ٹنڈا موتیا بین کے شکار
عبدالکریم ٹنڈا کے وکیل ونیت ورما نے کہا، "ان کے خلاف دو مقدمے تھے، عدالت نے انھیں دونوں کیسوں میں بری کر دیا۔ پولیس ان پر لگائے گئے الزامات میں سے کسی کو بھی ثابت نہیں کر سکی۔ یہ دھماکے 1997 میں ہوئے تھے۔"1997 میں پہلا دھماکہ سبزی منڈی اور دوسرا قلعہ روڈ لال مسجد میں ہوا جس میں سات سے آٹھ افراد زخمی ہوئے۔ واضح رہے کہ ٹنڈا، جنھیں 2013 میں نیپال کی سرحد سے گرفتار کیا گیا تھا، روہتک پولیس نے دہلی پولیس کے پروڈکشن وارنٹ پر لے لیا تھا اور تب سے اس کیس کی سماعت عدالت میں چل رہی تھی۔