نوئیڈا: دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم منیش سسودیا کو شراب گھوٹالہ میں پوچھ گچھ کے بعد سی بی آئی نے 26 فروری کو گرفتار کر لیا ہے۔ عام آدمی پارٹی نے سیسودیا کی گرفتاری کو جمہوریت کے لیے یوم سیاہ قرار دیا ہے۔ ریاست بھر میں عام آدمی پارٹی کے کارکنان نے شدید احتجاج کیا۔ نوئیڈا کے سیکٹر 18 میں سیسودیا کی گرفتاری پر مودی حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والے ضلع صدر بھوپیندر سنگھ جدون، یوتھ ونگ کے ریاستی صدر پنکج آوانہ، اوم ویر یادو، سابق ریاستی سکریٹری ضلع جنرل سکریٹری راکیش آوانہ سمیت 14 کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا اور کئی گھنٹے بعد ذاتی مچلکے پر رہا کر دیا گیا۔
رہائی کے بعد ضلع صدر بھوپیندر سنگھ جدون نے کہا کہ منیش سسودیا بے قصور ہیں اور عوام اس کا جواب ضرور دے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ہماری جدوجہد مزید مضبوط ہوگی۔ منیش سسودیا کی گرفتاری آمریت کا خاتمہ ہے۔ بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہلی کے بچوں کے روشن مستقبل کے لیے دن رات کام کرنے والے عام آدمی پارٹی کے وزیر تعلیم منیش سسودیا کو گرفتار کرکے بی جے پی نے ثابت کردیا ہے کہ وہ عام آدمی پارٹی کے اصولوں سے کتنی دور ہے اور اس کے بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوفزدہ ہے۔ مودی جی کی آمریت اپنے عروج پر ہے لیکن ہم اروند کیجریوال کے سپاہی ہیں، ہم جیل اور لاٹھیوں سے نہیں ڈرتے۔
جادون نے کہا کہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ کس طرح عام آدمی پارٹی کے وزراء کو جھوٹے مقدمات میں پھنسایا جا رہا ہے۔ اس لیے مودی جی کو یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ اس کے فرضی اقدام سے عام آدمی پارٹی کا کارواں رک جائے گا، بلکہ ہم مضبوط ہوں گے اور ملک کی حمایت ہمارے ساتھ ہے۔ بی جے پی نے عآپ کے وزراء کو بے بنیاد اور فرضی معاملات پر جیل بھیج کر خود کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہے۔ اس موقع پر ضلع نائب صدر ایڈوکیٹ پرشانت راوت، ضلع نائب صدر راہل سیٹھ، خزانچی منا گپتا، ضلع سکریٹری جئے کشن جیسوال، ضلع سکریٹری نوین بھاٹی، نوئیڈا کے خزانچی گورو مہرا، وویک کتھیریا، ایڈوکیٹ وویک شرما دادری اسمبلی اسپیکر، مادھو مشرا، جتن بھاٹی، امت بھاٹی اور دیگر موجود تھے۔