عام آدمی پارٹی (اے اے پی)نے دہلی کی تینوں میونسپل کارپوریشنوں میں ہونے والی مبینہ بدعنوانی پرتنقید کا نشانہ بنارہی ہے۔
گزشتہ کئی دنوں سے عام آدمی پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ پارٹی کو فائدہ پہنچانے کے لیے نارتھ ایم سی ڈی کے آفیشیل سائٹ کو غلط استعمال کیے جارہے ہیں۔
یہ الزام کسی اور پر نہیں بلکہ نارتھ ام سی ڈی میں گزشتہ سال اسٹینڈینگ کمیٹی کے سابق چیئرمین چھیل بہاری پر لگایا گیا ہے۔
سوربھ بھردواج کا کہنا ہے کہ عام آدمی پارٹی پہلےسے ہی کہہ رہی ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی میونسپل کارپوریشنوں میں بدعنوانی کر رہی ہے اور اب اس کا ثبوت بھی سامنے ہے۔
سوربھ بھردواج نے کہا کہ گزشتہ کچھ دنوں سے عام آدمی پارٹی بی جے پی کے 2,640کروڑ روپے کے ریوینیوکے بارے میں بتا رہے ہیں۔
آج ہم ایسے ثبوت رکھ رہے ہیں۔ جس سے واضح ہے کہ بی جے پی لیڈر دکانداروں کے ساتھ ساز بازکرکے کروڑوں روپے عوام کے لوٹ رہے ہیں۔
وہ ایسے جگہوں پر کام کررہے ہیں جہاں آمدنی 1 سے 3 لاکھ روپے تک ہے ، بی جے پی تشہیر کر رہی ہے اور کارپوریشن کوایک روپیہ بھی نہیں مل رہاہے۔
2019 کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے ایجنڈے کا حوالہ دیتے ہوئے بھردواج نے کہا کہ اس وقت کورونا کی وجہ سے کہا گیا تھا کہ کچھ مہینوں کے لیے لائسنس کی فیس 100 فیصد پھر 75 فیصد اور پھر 50 فیصد تک معاف کی جائےگی۔
اس وقت کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین چھیل بہاری نے ایک خط لکھا اور مقررہ ایجنڈے سے آگے کی تاریخ بڑھا دی اور لائسنس کی فیس معاف کر دی گئی۔ بھردواج نے کہا کہ چھیل بہاری آدیش گپتا کا خاص آدمی ہے۔
مزید پڑھیں:دہلی: امارت شرعیہ کی مجلس شوری کا یک روزہ اجلاس منعقد
اے اے پی کے ترجمان نے کہا کہ اس سے واضح ہے کہ کارپوریشن کی آمدنی میں نقصان ہے۔ بدلے میں نجی کمپنیاں اور دکاندار بی جے پی کے اشتہارات لگا رہے ہیں۔