ETV Bharat / bharat

Seminar On Kashmiri Language اے ایم یو میں کشمیری سیکشن کے زیر اہتمام دو روزہ قومی سمینار کا انعقاد

author img

By

Published : Dec 9, 2022, 12:34 PM IST

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں شعبئہ ماڈرن انڈین لنگویجز کے کشمیری سیکشن کے زیر اہتمام دو روزہ قومی سمینار اختتام کو پہنچا۔ اس قومی سمینار میں کشمیری نثری ادب کے حوالے سے دانشوروں نے مختلف موضوعات پر مقالے پیش کیے۔Seminar On Kashmiri Language

اے ایم یو میں کشمیری سیکشن کے زیر اہتمام دو روزہ قومی سمینار انعقاد
اے ایم یو میں کشمیری سیکشن کے زیر اہتمام دو روزہ قومی سمینار انعقاد

علی گڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں شعبہ ماڈرن انڈین لنگویجز کے کشمیری سیکشن کے زیر اہتمام دو روزہ قومی سمینار زیر موضوع ”اکیسویں صدی میں کشمیری نثری ادب“ منعقد کیا گیا۔ سمینار کی ابتدا اے ایم یو کے پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے کی۔ سیمینار میں کشمیری زبان سے تعلق رکھنے والے ملک کی مختلف ریاستوں سے آئے ہوئے ادیبوں، شعرا اور دانشوروں نے شرکت کی۔ اس قومی سمینار کے دوران کشمیری نثری ادب کے حوالے سے معتبر اور معزز دانشوروں نے مختلف موضوعات پر مقالے پیش کیے۔ اس دوران کشمیری زبان میں لکھی گئی متعدد کتابوں کا اجراء بھی عمل میں آیا، جن میں عبد الخالق شمس کی کتاب ”کأشرِ زبانی ہند لسانی نظریہ“، شاہدہ شبنم کی ”کشیرِ پھیوٗرُس اندی اندی اور شمشاد کرالہ واری کی تحقیقی کتاب کا دوسرا ایڈشن ”کنہِ منز نیران گوہرَے“ کا اجرا ہوا۔A two day national seminar organized by Kashmiri section in AMU



تقریب میں موجود مہمان خصوصی پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے کشمیری زبان و ادب کے ساتھ ساتھ اے ایم یو میں شعبہ کشمیری کو فعال بنانے کی یقین دہانی کرائی۔ ابتدئی تقریب کی صدارت شعبہ ڈین فیکالٹی آف آرٹس پروفیسر ایس امتیاز حسنین نے کی۔ کلیدی خطبہ سابقہ سربراہ سنٹر آف سنٹرل ایشین سٹیڈیز کشمیر یونیورسٹی پروفیسر گلشن مجید نے پیش کیا۔ جبکہ ابتدائی خطبہ معروف براڈکاسٹر شمشاد کرالہ واری نے پیش کیا۔ استقبالیہ خطبہ شعبئہ ماڈرن انڈین لنگویجز، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے چیرمین پروفیسر مشتاق احمد زرگر منتظر نے پیش کیا۔ معروف محقق عبدالخالق شمس نے پہلا مقالہ پیش کیا۔

مزید پڑھیں:۔ Kashmiri Language Not in Google Translate: کشمیری زبان ابھی بھی گوگل ٹرانسلیٹ سے دور کیوں؟

پروفیسر امتیاز حسنین نے کشمیری زبان کے لسانی پسِ منظر کا حوالہ دیتے ہوئے کشمیری ادب و ثقافت کے کچھ مثبت پہلووں کو اجاگر کیا۔ سمینار کے مہتمم پروفیسر مشتاق احمد زرگر نے شعبہ کشمیری کے ترقی کے افعال اور رحجانات پیش کئے۔ اس نشست کے دوران سمینار کے کواڈنیٹر ڈاکٹر طاہر ایچ پٹھان نے شکرانہ کی تحریک پیش کی۔ ابتدائی سیشن کے بعد پہلی نشست میں جن قلم کاروں نے اپنے مقالے پیش کئے اُن میں ڈاکٹر وسیم مشتاق، پروفیسر عبد المجید خان، ڈاکٹر شاہدہ شبنم، ڈاکٹر عادل محی الدین، ڈاکٹر رشید احمد ملک اور آصف اشرف ملک قابلِ ذکر ہیں۔ حاضرین اور شرکا ء نے اس سمینار کو ایک تحریک ساز سمینار قرار دیا۔

سمینار کے ابتدائی سیشن میں کشمیری زبان کے معتبر اور گراں قدر ادیبوں، شعرا اور دانشوروں کو مومینٹو سے نوازا گیا، جن میں پروفیسر گلشن مجید، شمشاد کرالہ واری، عبدالخالق شمس، خالق پرویز اور گلشن بدرنی شامل ہیں۔

علی گڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں شعبہ ماڈرن انڈین لنگویجز کے کشمیری سیکشن کے زیر اہتمام دو روزہ قومی سمینار زیر موضوع ”اکیسویں صدی میں کشمیری نثری ادب“ منعقد کیا گیا۔ سمینار کی ابتدا اے ایم یو کے پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے کی۔ سیمینار میں کشمیری زبان سے تعلق رکھنے والے ملک کی مختلف ریاستوں سے آئے ہوئے ادیبوں، شعرا اور دانشوروں نے شرکت کی۔ اس قومی سمینار کے دوران کشمیری نثری ادب کے حوالے سے معتبر اور معزز دانشوروں نے مختلف موضوعات پر مقالے پیش کیے۔ اس دوران کشمیری زبان میں لکھی گئی متعدد کتابوں کا اجراء بھی عمل میں آیا، جن میں عبد الخالق شمس کی کتاب ”کأشرِ زبانی ہند لسانی نظریہ“، شاہدہ شبنم کی ”کشیرِ پھیوٗرُس اندی اندی اور شمشاد کرالہ واری کی تحقیقی کتاب کا دوسرا ایڈشن ”کنہِ منز نیران گوہرَے“ کا اجرا ہوا۔A two day national seminar organized by Kashmiri section in AMU



تقریب میں موجود مہمان خصوصی پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے کشمیری زبان و ادب کے ساتھ ساتھ اے ایم یو میں شعبہ کشمیری کو فعال بنانے کی یقین دہانی کرائی۔ ابتدئی تقریب کی صدارت شعبہ ڈین فیکالٹی آف آرٹس پروفیسر ایس امتیاز حسنین نے کی۔ کلیدی خطبہ سابقہ سربراہ سنٹر آف سنٹرل ایشین سٹیڈیز کشمیر یونیورسٹی پروفیسر گلشن مجید نے پیش کیا۔ جبکہ ابتدائی خطبہ معروف براڈکاسٹر شمشاد کرالہ واری نے پیش کیا۔ استقبالیہ خطبہ شعبئہ ماڈرن انڈین لنگویجز، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے چیرمین پروفیسر مشتاق احمد زرگر منتظر نے پیش کیا۔ معروف محقق عبدالخالق شمس نے پہلا مقالہ پیش کیا۔

مزید پڑھیں:۔ Kashmiri Language Not in Google Translate: کشمیری زبان ابھی بھی گوگل ٹرانسلیٹ سے دور کیوں؟

پروفیسر امتیاز حسنین نے کشمیری زبان کے لسانی پسِ منظر کا حوالہ دیتے ہوئے کشمیری ادب و ثقافت کے کچھ مثبت پہلووں کو اجاگر کیا۔ سمینار کے مہتمم پروفیسر مشتاق احمد زرگر نے شعبہ کشمیری کے ترقی کے افعال اور رحجانات پیش کئے۔ اس نشست کے دوران سمینار کے کواڈنیٹر ڈاکٹر طاہر ایچ پٹھان نے شکرانہ کی تحریک پیش کی۔ ابتدائی سیشن کے بعد پہلی نشست میں جن قلم کاروں نے اپنے مقالے پیش کئے اُن میں ڈاکٹر وسیم مشتاق، پروفیسر عبد المجید خان، ڈاکٹر شاہدہ شبنم، ڈاکٹر عادل محی الدین، ڈاکٹر رشید احمد ملک اور آصف اشرف ملک قابلِ ذکر ہیں۔ حاضرین اور شرکا ء نے اس سمینار کو ایک تحریک ساز سمینار قرار دیا۔

سمینار کے ابتدائی سیشن میں کشمیری زبان کے معتبر اور گراں قدر ادیبوں، شعرا اور دانشوروں کو مومینٹو سے نوازا گیا، جن میں پروفیسر گلشن مجید، شمشاد کرالہ واری، عبدالخالق شمس، خالق پرویز اور گلشن بدرنی شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.