پٹنہ: حکومت بنگال کے وزیر تعلیم اور جمعیۃ علماء مغربی بنگال کے صدر مولانا صدیق اللہ چودھری نے جمعیۃ علماء ہند بہار کی جانب منعقدہ خصوصی اجلاس میں موجود سینکڑوں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند ملک کی ایک قدیم ملی تنظیم ہے، جس کی شاخیں پورے ملک میں پھیلی ہوئی ہیں، جمعیۃ علماء نے ہمیشہ ملک کے مفاد میں کام کیا ہے اور ہمیشہ کرتی رہے گی ، جب بھی ملک کو خوں کی ضرورت پڑی، ہمارے اکابرین نے آگے بڑھ کر حصہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 24 ہزار سے زائد فرقہ وارانہ فسادات ہوئے ہیں، لیکن کسی ملزم کو سزا نہیں ملی بلکہ سزا یافتہ کو ہی رہائی دی گئی، ملک میں جو حالات پیدا ہوئے ہیں وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں۔ جمعیۃ علماء کے اکابرین نے پوری ایمانداری سے ملک کی حفاظت کی اور جنگ آزادی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمعیۃ علماء کے تذکرہ کے بغیر ملک کی تاریخ ادھوری ہے، جمعیۃ علماء ملک کا اثاثہ ہے اور ہمیں چھوڑ کر ملک ترقی نہیں کر سکتا، جمعیۃ علماء سے وابستہ علماء کرام نے ملک کیلئے اپنی قربانیاں پیش کی ہیں، حضرت شیخ الہند ؒ بارہ سال جیل میں رہے اور اس ملک کی حفاظت کیلئے آنے والی نسلوں کو درس دیتے رہے، اس لئے آپ بھی مضبوط رہئے، اپنے دل کو مضبوط کیجئے اور قربانی کا جذبہ رکھئے، جمعیۃ علماء کا کام کیجئے اور ان کے پیغام کو عام کیجئے۔
پڑھیں:۔ جمعیۃ علماء ہند ضلع ارریہ کی اہم نشست منعقد
جمعیۃ علماء بہار کے جنرل سکریٹری مولانا محمد ناظم نے سکریٹری رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے 38 اضلاع میں سے اب تک 30 اضلاع میں یونیٹیں قائم کی جاچکی ہیں، اسی طرح مقامی اور بلاک سطح پر کل 415 یونیٹیں قائم کی جا چکی ہیں، جس کا خاکہ انہوں نے فرداً فرداً پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ جمعیۃ علماء بہار کے زیر اہتمام اور ضلعی یونیٹوں کے زیرنگرانی گاؤں گاؤں اصلاح معاشرہ اور سیرت النبی ؐ کا پروگرام منعقد کیا جارہاہے تاکہ مسلمانوں کے سماجی اور معاشی مسائل کو حل کیا جاسکے اور سماج میں مسنون نکاح کو بڑھایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی جد و جہد جاری رہے اور منشیات نوجوان نسل دور رہ سکے اسکے لئے اصلاح معاشرہ کی ضلعی مقامی اور بلاک سطح پر کمیٹی بنائی جاچکی ہے. اخیر میں مفتی جاوید اقبال قاسمی صدر جمعیۃ علماء بہارنے دستور اساسی کو پیش کرتے ہوئے کہا ہمیں تعلیمی جد وجہد کیلئے نئے نئے ادارے کھولنے ہونگے جہاں دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم کا معیاری نظم ہو، دینی حلقے کے تحت اصلاحی پروگرام ہو ،سماجی خدمات کا جذبہ ہو ، اقتصادی حلقے کے تحت معاشی حالات کو درست کرنا ہو نوجوانوں کو لائبریر ی کی طرف متوجہ کرناہواور نوجوانوں کی تنظیم و تربیت کیلئے جمعیۃ یوتھ کلب کے ساتھ جڑنا ہوگا۔