حج 2022ءکےلیے جائزہ میٹنگ میں فیصلہ ہوگا کہ امسال حج ہوگا یا نہیں۔ کورونا کے سبب 2020اور 2021 میں حج کو موخر کرنا پڑا تھا لیکن امسال حج آپریشن کی تیاری شروع کردی گئی ہے۔ سعودی عرب کے فیصلہ پر ہی حج منحصر ہے جبکہ اس سلسلے میں 21 اکتوبر کو ایک نظر ثانی میٹنگ منعقد ہوگی، جس میں وزارت خارجہ, جدہ کے سفیر اور بھارتی سفیروں کے ساتھ عملے کی موجودگی میں حج کے سلسلے میں تفصیلی گفتگو ہوگی۔
امسال حج 10 امبارکیشن پوائنٹ سے ہی ہوگا، اس میں کورونا اصول و ضوابط کی پابندی لازمی ہوگی۔ بھارتی سرکار کا صحت اور سلامتی اصولوں کو ترجیحاتی بنیادوں پر نافذ کرنا مقصد ہے۔
دسمبر میں حج سے متعلق سعودی اور بھارت کا معاہدہ ممکن ہے۔ یہ اطلاع آ ج یہاں ممبئی حج ہاؤس میں منعقدہ نظرثانی میٹنگ میں وزیر اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے دی ہے۔اس میٹنگ میں حج کمیٹی کے سی ای او محمدیعقوب شیخا اور عملہ شریک تھے۔
یہ بھی پڑھیں:مولانا احمد ولی فیصل رحمانی امیر شریعت منتخب
انہوں نے بتایا کہ حج کمیٹی کے تمام انتظامات کو ڈیجیٹل کیا ہے اب حج کمیٹی کے ہال اور کمروں سے لے کر دیگر انتظامات کیلئے بھی آن لائن پورٹل پر ہی درخواست موصول ہو رہی ہیں۔ اس کے بعد ہی ان درخواستوں کو منظور یا مسترد کر دیا جاتا ہے اس کیلئے آن لائن نظام میں ہی رقم اور کرایہ کی منتقلی کی جاتی ہے۔ اس نظام کو انتہائی شفاف بنایا گیا ہے۔
مختار عباس نقوی نے کہا کہ بنگلورو, کرناٹک, کوچی, دلی, راجستھان, آندھرا پردیش, کلکتہ, لکھئنو سمیت 10 امبارکیشن پوائنٹ سے ہی سفر حج پر عازمین حج کو امسال روانہ کیا جائے گا۔ بغیر محرم کیلئے امسال درخواست دینا لازمی نہیں ہوگا جن خواتین نے 2020 ء اور 2021 ء میں آن لائن درخواست ارسال کی تھی امسال انہیں بغیر کسی درخواست کے ہی سعادت حج پر جانے کا موقع دیا جائیگا جبکہ دیگر عازمین کو نئے طریقہ سے امسال درخواست دینا ہوگی۔ تمام عازمین کیلئے آن لائن پورٹل پر درخواستیں دینا لازمی ہے۔
نقوی نے کہا کہ حج ہاؤس میں درخواست کا جو نظام شروع کیا گیا ہے وہ بھی جاری رہے گا لیکن زیادہ تر درخواستیں اب آن لائن ہی موصول ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈیجیٹل انڈیا کے طرز پر حج ہاؤس اور عازمین کی کارگزاریوں کو بھی ڈیجیٹل کر دیا ہے جس کا فائدہ یہ ہواہے کہ عازمین گھر بیٹھے ہی درخواستیں دے سکتے ہیں۔