نئی دہلی: ملک میں معیاری اور سستی ادویات تیار کرنے پر زور دیتے ہوئےصحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر منسکھ مانڈویہ نے جمعہ کو کہا کہ اس سے عام آدمی کو فائدہ ہوگا۔ ڈاکٹر مانڈویہ نے 'نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بائیولوجیکل' کی حیاتیاتی ادویات کے معیار پر ایک آن لائن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حیاتیاتی ادویات روایتی کیمیائی ادویات کے ساتھ تھراپی کے متبادل کے طور پر ابھری ہیں۔ کووِڈ وبا کی وجہ سے گزشتہ چند سالوں میں طبی ایمرجنسی نے دیکھا ہے کہ ہندوستانی بائیو فارما اور ڈائیگروسٹیک صنعت کو نہ صرف ملک بلکہ عالمی سطح پر صحت عامہ کی ضرورت کو پورا کیاہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ کانفرنس ملک کی بائیو فارماسیوٹیکل اور ان وٹرو ڈائیگروسٹک صنعت کے بنیادی ڈھانچے اور ٹیکنالوجیز کو اپ گریڈ کرنے میں مدد کرے گا اور عالمی سطح پر مصنوعات تیار کرنے اور صحت عامہ کو فروغ دینے کی صلاحیت کو بڑھائے گا۔ انہوں نے بائیو فارما سیکٹر میں تربیت یافتہ انسانی وسائل کی ضرورت کو محسوس کرنے اور نیشنل اسکل ڈویلپمنٹ پروگرام کی طرف پہل کرنے کی تعریف کی۔ڈاکٹر مانڈویہ نے نئے تکنیک سے بنے نئے حیاتیات کے لیے فارماکوپیئل مونوگرافس کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے جدید ترین تجزیاتی پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہوئے مطالعہ شروع کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایسی مصنوعات کو مقامی طور پر تیار کیا جاتا ہے، تو عام آدمی کے لئے علاج زیادہ سستا ہو جائے گا اور صحت عامہ کا نظام بھی مضبوط ہو گا۔انہوں نے کہا کہ صنعت، اکیڈمی اور ریگولیٹری نیٹ ورکس کو نئی بائیولوجک ادویات کی مقامی ترقی کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، جس میں نایاب اور نظر انداز بیماریوں کے علاج کے لیے موجودہ ادویات، جین تھراپی، اسٹیم سیل تھراپی اور ذاتی نوعیت کی دوائیں جیسے نئی مصنوعات پر اختراعات شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Ayushman Bharat صحت اور آروگیہ مراکز سے 134 کروڑ کو فائدہ ہوا، وزارت صحت
یو این آئی