سنگھو بارڈر پر ایک نوجوان کے بہیمانہ قتل معاملہ میں ایک نہنگ سکھ کا نام سامنے آیا ہے۔ معلومات کے مطابق ملزم نے پولیس کے سامنے خود سپردگی کردی ہے۔
اطلاعات کے مطابق نہنگ نے اعتراف کیا ہے کہ ان میں سے ایک نے نوجوان کی کلائی کاٹ دی تھی اور دوسرے نے اس کی ٹانگ کاٹ کر اس کی لاش کو لٹکا دیا تھا۔ آپ کو بتا دیں کہ دہلی کی سنگھو سرحد پر جمعرات کی دیر رات ایک شخص کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔
احتجاجی کسانوں نے جمعہ کی صبح جب مرکزی اسٹیج کے قریب نوجوان کی لاش لٹکی ہوئی دیکھی تو وہاں ہلچل مچ گئی۔ اس واقعہ کے بارے میں متحدہ کسان مورچہ کا بیان بھی سامنے آیا تھا کہ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ سندھو مورچہ پر پنجاب سے ایک شخص لکبیر سنگھ ولد درشن سنگھ کو قتل کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: 'کسانوں کو ایک سوچی سمجھی حکومتی سازش کے تحت قتل کیا گیا'
ایک نہنگ گروہ نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کی ہے اور کہا گیا ہے کہ اس شخص کی طرف سے سربلوہ صحیفہ کی بے ادبی کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ مقتول کچھ عرصہ سے اسی گروہ کے ساتھ تھا۔
متحدہ کسان مورچہ نے ایک بیان جاری کرکے اس وحشیانہ قتل کی مذمت کی اور کہا کہ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اس واقعہ کے دونوں فریق( قاتل و مقتول) کا متحدہ کسان مورچہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔