میرٹھ: ہمارے ملک کے مختلف تہوار گنگا جمنی تہذیب کی مثال ہیں۔ تہواروں میں کہیں آپسی اتفاق اور کہیں کاروباری اور سماجی تقاضے بھارتی سماج کی وحدانیت کی مثال پیش کرتے ہیں، ایسی ہی مثال میرٹھ میں رام لیلا اور دشہرے کے تہوار کے موقع پر بھی نظر آتی ہے۔ جہاں مسلم کاریگر کاروباری تقاضوں سے الگ آپسی رواداری اور عقیدت کی نظیر پیش کرتے ہوئے وجے دشمی کے لیے راون میگھناتھ اور کمبھ کرن کے پتلے تیار کرتے ہیں۔A Muslim Family Prepares An Effigy Of Ravana
میرٹھ میں رام لیلا کمیٹی کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے پتلا دہن کے لیے راون میگھناتھ اور کمبھ کرن کے سب سے بڑے پتلے تیار کرنے کی ذمہ داری چاند محمد ادا کرتے تھے، لیکن ان کے انتقال کے بعد اب یہ ذمہ داری ان کے چھوٹے بھائی اسلم ادا کر رہے ہے۔ کورونا وبا کی پابندی ختم ہونے کے بعد اب مذہبی تقاریب کو پورے جوش و خروش کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ ضلع میں رام لیلا کے پروگرام بھی روایت کے مطابق مناتے ہوئے یہاں راون کمبھ کرن اور میگھناتھ کے پتلے تیار کرنے والے اسلم اور اس کے خاندان کے افراد پوری شدت سے دشہرے کے لیے پتلے تیار کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Muslim Artisans Make Hindu Idols in Ramadan: لکھنو میں مسلم کاریگر روزہ رکھ کر بناتے ہیں دیوی دیتاؤں کی مورتیاں
اسلم کا کہنا ہے کہ انہیں پتلہ تیار کرنا اچھا لگتا ہے، ساتھ ہی یہ ان کے کاروباری تقاضوں کو بھی پورا کرتا ہے اور وہ اس روایت کو آگے بھی جاری رکھنا چاہتے ہیں، اس کے علاوہ رام لیلا کمیٹی کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ جس طرح سے اسلم اور ان کے خاندان کے افراد پوری شدت اور محبت سے پتلہ تیار کرتے ہیں ہم اس سے کافی متاثر ہیں جس میں آپسی ہم آہنگی کی جھلک بھی نظر آتی ہے۔