گزشتہ اتوار کو ہماچل ودھان سبھا کے مین گیٹ اور باؤنڈری وال پر خالصتانی جھنڈے لگانے اور نعرے لکھنے کے معاملے میں پہلی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ تاہم ایک شخص کے فرار ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ ہماچل پردیش پولیس نے پنجاب سے ایک گرفتاری کی ہے۔ معاملے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے پنجاب میں چھاپے مارے۔ جہاں ہربیر سنگھ نامی نوجوان کو روپڑ ضلع کے مورنڈا سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اسی دوران ایک نوجوان یہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ A Man Arrest In Connection With the Hoisting of the Khalistani Flag on the Himachal Assembly
آپ کو بتا دیں کہ گزشتہ 8 مئی کو ہماچل ودھان سبھا کی عمارت کے باہر خالصتانی جھنڈے نصب کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا، معاملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ خالصتانی جھنڈوں کو قبضے میں لے کر پولیس نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی۔ تاہم اسمبلی گیٹ کے قریب کوئی سی سی ٹی وی کیمرہ نہیں تھا۔ پھر بھی پولیس قریب میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کر رہی ہے۔
اسمبلی کی دیواروں پر بھی خالصتان لکھا ہوا تھا۔ یہ جھنڈے یہاں کس نے لگائے ہیں، یہ فی الحال معلوم نہیں ہوسکا تھا۔ پولس چوکی کے انچارج نے بتایا کہ تپوون مین گیٹ کے قریب کوئی سی سی ٹی وی کیمرے نہیں لگائے گئے تھے، لیکن کچھ قریبی دکانوں کے باہر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے تھے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کی چھان بین کی جا رہی ہے، ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔