کاسرگوڈ: شمالی کیرالہ کے ضلع کاسرگوڈ کے ایک گاؤں کی ایک محل نام کی مسجد کمیٹی نے قابل تعریف اقدام اٹھاتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ وہ منشیات سے متعلق سرگرمیوں میں ملوث اپنی کمیونٹی کے ممبران Drug-related Activities سے الگ ہو جائےگی۔ پڈناکڈ جماعت کمیٹی Padannakkad Jamaat Committee کے اس فیصلے کا پولیس نے بھی خیرمقدم کیا ہے۔
کمیٹی کے ایک رکن نے بتایا کہ جو لوگ ان کی مسجد کا حصہ ہیں اگر وہ منشیات سے متعلق سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے تو انہیں محل کمیٹی سے نکال دیا جائے گا یا باہر کردیا جائے گا۔ ممبر نے کہا کہ جب تک کمیٹی کو یقین نہ ہو جائے کہ انہوں نے اپنی غلطی سدھار لی ہے تب تک انہیں واپس نہیں آنے دیا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ابتدائی طور پر چند خاندانوں کے درمیان آگاہی مہم چلائیں گے، جو ان کی مسجد کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو سائیڈ لائن کیا گیا ہے وہ کمیونٹی کی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکیں گے اور نہ ہی شادی کر سکیں گے کیونکہ بعد میں انہیں کمیٹی کے دستخطوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دوسرے افراد بھی ان کے ساتھ بات چیت کرنا چھوڑ دیں گے۔Kerala Mosque Unique Step Against Drug Menace
وہیں کنہنگڈ ڈی وائی ایس پی پی بالا کرشنن نائر Kanhangad DySP P Balakrishnan Nair نے کہا کہ پولیس علاقے میں منشیات سے متعلق سرگرمیوں کو روکنے کے لیے پہلے ہی مختلف مہم اور اقدامات کر رہی ہے اور پڈنا کڈ جماعت کمیٹی کا یہ اقدام قابل تعریف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Action Against Poppy Cultivation in Kulgam: پوست کی کاشت کے خلاف کولگام پولیس کی کارروائی
افسر نے کہا کہ علاقے میں اس طرح کی کئی اور کمیٹیاں بھی ہیں، لیکن وہ ردعمل کے خوف سے ایسا قدم اٹھانے سے ڈرتے ہیں۔ تاہم، اب ان کی حوصلہ افزائی کی جا سکتی ہے کہ وہ پڈنا کڈ جماعت کمیٹی کے نقش قدم پر چلیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پڈنا کڈ جماعت کمیٹی کو پولیس کی مکمل حمایت حاصل ہوگی۔ Kerala Mosque Unique Step Against Drug Menace