ETV Bharat / bharat

کورونا کی مثبت جانچ کے کچھ گھنٹوں بعد ہی نوجوان ڈاکٹر کی موت - شدید سر درد

جب ڈاکٹر نسخہ لکھ رہے تھے تب انس ​​نے بتایا کہ انھیں شدید سر درد ہو رہا ہے۔ اس کے بعد وہ زمین پر گر گیا اور ایسا لگ رہا تھا کہ اسے دورے پڑرہے ہیں۔ جب ڈاکٹر نے ان کے چہرے کا ماسک ہٹایا تو چہرے کا ایک رخ مفلوج ہو گیا تھا۔

کورونا مثبت جانچ کے کچھ گھنٹوں بعد نوجوان ڈاکٹر ہلاک
کورونا مثبت جانچ کے کچھ گھنٹوں بعد نوجوان ڈاکٹر ہلاک
author img

By

Published : May 10, 2021, 7:48 AM IST

سینیئر ڈاکٹروں کے مطابق دہلی کے یونیورسٹی کالج آف میڈیکل سائنسز سے ایم بی بی ایس کرنے والے ڈاکٹر انس مجاہد ہفتہ کی سہ پہر تک او بی- جی وائی این وارڈ میں ڈیوٹی پر تھے اور اسی رات 8 بجےان کا کووڈ ٹیسٹ کیا گیا۔

ڈاکٹروں اور ساتھیوں نے بتایا کہ ان کا کنبہ دہلی میں رہتا ہے لیکن انس لیلا پیلس کے ہوٹل میں قیام پذیر تھے، جس کی ادائیگی انہوں نے اسپتال کے ذریعہ کی تھی، کیونکہ وہ وبائی امراض کے دوران فرائض سرانجام دینے والے ایک رہائشی ڈاکٹر تھے۔ ان کے والدین اور چار بہن بھائی ہیں۔ ان کے والد انجینئر ہیں جو اس سے قبل خلیج میں کام کرتے تھے اور حال ہی میں بھارت شفٹ ہوگئے تھے۔

ہفتہ کی شام انس افطار کے لئے اپنے اہل خانہ سے ملنے گئے تھے۔ ہوٹل واپس جانے سے پہلے، انھوں نے جی ٹی بی میں کووڈ کا خود ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی۔ انھیں جسمانی تکلیف اور کمزوری کی شکایت تھی اس لئے اس نے رات 8 بجے کے قریب خود سے ٹیسٹ کیا۔ ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ سے ظاہر ہوا کہ انھیں کووڈ ہے۔

جب ڈاکٹر نسخہ لکھ رہے تھے تب انس ​​نے بتایا کہ انھیں شدید سر درد ہو رہا ہے۔ اس کے بعد وہ زمین پر گر گیا اور ایسا لگ رہا تھا کہ اسے دورے پڑرہے ہیں۔ جب ڈاکٹر نے ان کے چہرے کا ماسک ہٹایا تو چہرے کا ایک رخ مفلوج ہو گیا تھا۔

ڈاکٹروں نے بتایا کہ انس کو ایمرجنسی وارڈ پہنچایا گیا اور سی ٹی اسکین ٹیسٹ کرایا گیا ، جس سے معلوم ہوا کہ ہیوی کلاٹنگ ہے۔

ساتھیوں اور دوستوں نے دہلی اور اس کے آس پاس کے نیورو سرجنوں کو فوری طور پر متعدد فونز کیے۔

ڈاکٹر بیگ نے کہا“سب نے ہمیں بتایا کہ ان کی حالت نازک ہے۔ یہ سب اتنی جلدی ہوا، میں اب بھی اس پرکچھ کہہ نہیں سکتا۔ ڈاکٹروں نے اسے صبح تقریباً ڈھائی بجے وینٹیلیٹر پر رکھا لیکن آدھے گھنٹے کے بعد ہی اس کی موت ہوگئی۔ انس انتہائی محنتی ڈاکٹروں میں سے ایک تھے۔ انہوں نے کووڈ وارڈ ، OB-GYN اور دیگر مقامات پر فرائض سرانجام دئیے۔ وہ کام کو لیکر بہت سرشار تھے۔

ان کی آخری رسومات کنبہ اور دوستوں کے ذریعہ اتوار کی سہ پہر شاستری پارک میں ادا کی گئیں۔

سینئر ڈاکٹر ، ڈاکٹر سندیپ یادو نے کہا ، "اس وائرس نے ہمارے تصور سے کہیں زیادہ زندگیاں لی ہے۔ انس نوجوان وارئیر تھے۔سب سے کم عمر جوانوں میں سے ایک تھے۔ جب میں نے ان کی موت کے بارے میں سنا تو میں حیران رہ گیا۔ چھوٹے لڑکے کی برین ہیمرج کی وجہ سے موت ہوگئی۔ مجھے پتہ چلا کہ وہ دو تین دن سے ہلکی علامات کا سامنا کررہا ہے۔"

سینیئر ڈاکٹروں کے مطابق دہلی کے یونیورسٹی کالج آف میڈیکل سائنسز سے ایم بی بی ایس کرنے والے ڈاکٹر انس مجاہد ہفتہ کی سہ پہر تک او بی- جی وائی این وارڈ میں ڈیوٹی پر تھے اور اسی رات 8 بجےان کا کووڈ ٹیسٹ کیا گیا۔

ڈاکٹروں اور ساتھیوں نے بتایا کہ ان کا کنبہ دہلی میں رہتا ہے لیکن انس لیلا پیلس کے ہوٹل میں قیام پذیر تھے، جس کی ادائیگی انہوں نے اسپتال کے ذریعہ کی تھی، کیونکہ وہ وبائی امراض کے دوران فرائض سرانجام دینے والے ایک رہائشی ڈاکٹر تھے۔ ان کے والدین اور چار بہن بھائی ہیں۔ ان کے والد انجینئر ہیں جو اس سے قبل خلیج میں کام کرتے تھے اور حال ہی میں بھارت شفٹ ہوگئے تھے۔

ہفتہ کی شام انس افطار کے لئے اپنے اہل خانہ سے ملنے گئے تھے۔ ہوٹل واپس جانے سے پہلے، انھوں نے جی ٹی بی میں کووڈ کا خود ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی۔ انھیں جسمانی تکلیف اور کمزوری کی شکایت تھی اس لئے اس نے رات 8 بجے کے قریب خود سے ٹیسٹ کیا۔ ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ سے ظاہر ہوا کہ انھیں کووڈ ہے۔

جب ڈاکٹر نسخہ لکھ رہے تھے تب انس ​​نے بتایا کہ انھیں شدید سر درد ہو رہا ہے۔ اس کے بعد وہ زمین پر گر گیا اور ایسا لگ رہا تھا کہ اسے دورے پڑرہے ہیں۔ جب ڈاکٹر نے ان کے چہرے کا ماسک ہٹایا تو چہرے کا ایک رخ مفلوج ہو گیا تھا۔

ڈاکٹروں نے بتایا کہ انس کو ایمرجنسی وارڈ پہنچایا گیا اور سی ٹی اسکین ٹیسٹ کرایا گیا ، جس سے معلوم ہوا کہ ہیوی کلاٹنگ ہے۔

ساتھیوں اور دوستوں نے دہلی اور اس کے آس پاس کے نیورو سرجنوں کو فوری طور پر متعدد فونز کیے۔

ڈاکٹر بیگ نے کہا“سب نے ہمیں بتایا کہ ان کی حالت نازک ہے۔ یہ سب اتنی جلدی ہوا، میں اب بھی اس پرکچھ کہہ نہیں سکتا۔ ڈاکٹروں نے اسے صبح تقریباً ڈھائی بجے وینٹیلیٹر پر رکھا لیکن آدھے گھنٹے کے بعد ہی اس کی موت ہوگئی۔ انس انتہائی محنتی ڈاکٹروں میں سے ایک تھے۔ انہوں نے کووڈ وارڈ ، OB-GYN اور دیگر مقامات پر فرائض سرانجام دئیے۔ وہ کام کو لیکر بہت سرشار تھے۔

ان کی آخری رسومات کنبہ اور دوستوں کے ذریعہ اتوار کی سہ پہر شاستری پارک میں ادا کی گئیں۔

سینئر ڈاکٹر ، ڈاکٹر سندیپ یادو نے کہا ، "اس وائرس نے ہمارے تصور سے کہیں زیادہ زندگیاں لی ہے۔ انس نوجوان وارئیر تھے۔سب سے کم عمر جوانوں میں سے ایک تھے۔ جب میں نے ان کی موت کے بارے میں سنا تو میں حیران رہ گیا۔ چھوٹے لڑکے کی برین ہیمرج کی وجہ سے موت ہوگئی۔ مجھے پتہ چلا کہ وہ دو تین دن سے ہلکی علامات کا سامنا کررہا ہے۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.