اس سمت میں لڑکیوں و خواتین کے حقوق پر کام کرنے والی سماجی کارکنان زیادہ زور دیتی ہیں۔ تاہم بنارس کے پانڈے پور علاقے میں ایک ایسا ہسپتال ہے، جس کی نہ صرف علاقائی لوگ تعریف کر رہے ہیں بلکہ ملک کے وزیراعظم نریندر مودی نے بھی اس ہسپتال کی تعریف کی ہے۔
ڈاکٹر شپرا دھر شریواستو لڑکیوں اور خواتین کی ترقی کے میدان میں مختلف کام انجام دے رہی ہیں لیکن سب سے نمایاں کام ان کا یہ ہے کہ لڑکی کی ولادت پر وہ ان کے والدین سے کوئی ڈیلیوری چارج نہیں لیتی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 2014 سے اب تک ایک نعرہ' بچیاں نہیں ہیں بوجھ اور بدلیں اپنی سوچ ' کے ساتھ ڈیلیوری چارجز نہیں لیتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہسپتال میں جب لڑکے کی پیدائش ہوتی تھی تو ہسپتال خوشیوں سے گونجتا تھا لیکن جب لڑکیوں کی پیدائش ہوتی تھی ماحول غمگین ہوتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ والدین کے چہرے پر خوشی دیکھنے کے لیے ان سے ڈیلیوری چارجز لینا بند کر دیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ خواتین اپنی صحت کے سلسلے میں بیدار نہیں ہوتی ہیں یہی وجہ ہے کہ خود کو نظر انداز کرتی ہیں تب تک بیشتر بیماریاں خطرناک حد تک پہنچ جاتی ہیں، جس کی وجہ سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت اس جہت میں مختلف اسکیم چلا رہی ہے۔ تاہم بیداری نہ ہونے کی وجہ سے خواتین تک وہ فوائد پہنچ نہیں پاتے ہیں۔
بہرحال ان کی خواتین اور لڑکیوں کے تحفظ میں ایک اہم اور قابل تعریف قدم مانا جا رہا ہے۔ لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ سماج اپنی سوچ کو لڑکیوں اور خواتین کے تعلق سے کس قدر تبدیل کرے گا اور ان کی ترقی کیا کردار ادا کرے گی۔