اگرتلہ: تریپورہ میں ضلع کھوئی کے تیلیامورا سب ڈویژن اسپتال کے ایک میڈیکل آفیسر اور ایک 80 سالہ شخص کو گزشتہ 24 گھنٹے میں عصمت دری کے دو الگ الگ واقعات میں گرفتار کیا گیا ہے۔ نرس کے ساتھ زیادتی کے الزام میں ڈاکٹر کو 14 دن کے لیے عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا، جبکہ ایک 80 سالہ شخص کو نابالغ لڑکی کی عصمت دری کے الزام میں پولیس نے مقامی عدالت میں پیش کر کے ریمانڈ کی استدعا کی۔Elderly Man Arrested on Rape Charge In Tripura
پولیس نے بتایا کہ ایک نرس نے بدھ کو تیلیامورا پولیس اسٹیشن میں اسپتال کے میڈیکل آفیسر ڈاکٹر سرجیت داس کے خلاف عصمت دری کا الزام لگاتے ہوئے شکایت درج کرائی۔ اس نے بتایا کہ ڈاکٹر داس نے اسے شادی کا جھانسہ دے کر 10 دن تک اپنے کوارٹر میں رکھا اوراس کی آبرو ریزی کی۔ اس کے بعد وہ شادی کرنے سے منع کردیا۔
الزامات کے مطابق ڈاکٹر داس نے حال ہی میں اگرتلہ گورنمنٹ میڈیکل کالج میں تعینات ایک نرس کے ساتھ تعلقات استوار کیے تھے۔ نرس نے پولیس کو بتایا کہ ڈاکٹر داس نے اسے شادی کی بات طے کرنے کی بات کہہ کراپنے کوارٹر میں بلایا اور پھر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔
متاثرہ کی شکایت کی بنیاد پر پولیس نے جمعرات کو ملزم ڈاکٹر کو اسپتال سے گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا، جہاں سے اسے دو ہفتے کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔ ایک اور واقعہ میں، پولیس نے جمعرات کو کھوائی پولیس اسٹیشن علاقے کے مشرقی سوناتالا گاؤں سے ایک 80 سالہ شخص کو ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری کرنے کے الزام میں گرفتار کیا۔
ذرائع کے مطابق جمعرات کی صبح ایک بزرگ خاتون اپنی نابالغ پوتی کو گھر میں چھوڑ کر اینٹیں توڑنے مشرقی سوناتلا گاؤں گئی تھی۔ خاتون جب دوپہر کو گھر آئی تو اس کی پوتی نہیں ملی۔ نابالغ لڑکی باسودیو تانتی (80) کے گھر سے روتی ہوئی باہر آئی اور بعد میں اس نے اپنے والدین اور رشتہ داروں کو اپنی تکلیف بیان کی۔ پولیس نے پوکسو کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Minor Rape Case جنسی زیادتی معاملے میں قصوروار کو عمر قید کی سزا
یواین آئی