ETV Bharat / bharat

Children Home Operator Booked تبدیل مذہب معاملہ میں مسلم نوجوان کے خلاف مقدمہ درج - شیشو بال گھر کی نگراں آپریٹر حسین پرویز

چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کے چیئرمین پرینک قانونگو نے بتایا کہ شیشو بال گھر کی نگراں آپریٹر حسین پرویز نامی ایک نوجوان نے تین بچوں کا مذہب تبدیل کرایا ہے اور ہم نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ بچوں کو جلد ہی ان کے والدین کے حوالے کردیا جائے گا۔ Conventional Religion Issue

تبدیل مذہب معاملہ میں مسلم نوجوان کے خلاف مقدمہ درج
تبدیل مذہب معاملہ میں مسلم نوجوان کے خلاف مقدمہ درج
author img

By

Published : Nov 13, 2022, 8:26 PM IST

رائےسین: ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع رائےسین کے گوہر گنج قصبے میں شیشو بال گھر کی نگراں آپریٹر حسین پرویز نامی ایک نوجوان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ ملزم پر الزام ہے کہ اس نے کورونا وائرس کے دوران تین بچوں کا مبینہ مذہب تبدیل کرایا تھا۔ چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کے چیئرمین پرینک قانونگو نے بتایا کہ یہ بچے پہلے ہندو تھے بعد میں ان کا مذہب تبدیل کرایا گیا ہے اور ان کا نام مسلمانوں کے نام پر رکھا گیا ہے، ان کا نام شاہ رخ، روہانہ اور رخسانہ رکھا گیا ہے۔ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چلڈرن کے چیئرمین نے چلڈرن ہوم کے ڈائریکٹر کو طلب کرکے اس معاملہ سے متعلق دستاویزات کی جانچ کی۔A case registered against a Muslim youth in the matter of conversion

تبدیل مذہب معاملہ میں مسلم نوجوان کے خلاف مقدمہ درج
تبدیل مذہب معاملہ میں مسلم نوجوان کے خلاف مقدمہ درج

مزید پڑھیں:۔ Muslim Families Convert To Hinduism مظفر نگر میں ایک مسلم خاندان نے ہندو مذہب اختیار کیا

اس کے بعد چائلڈ ویلفیئر کمیٹی نے معاملہ رائےسین چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کو منتقل کر دیا، کیونکہ یہ بچے رائےسین کے رہنے والے تھے۔ چائلڈ ویلفیئر کمیٹی رائےسین نے ان بچوں کو گوہر گنج کے ڈاکیارڈ کے حوالے کر دیا۔ محکمہ خواتین و اطفال کو بچوں کی ایس آئی آر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت۔ جانچ میں پتہ چلا کہ بچوں کے والدین ہندو ہیں، آدھار کارڈ میں بچوں کے والدین کے نام کے بجائے شیشو بال گھر کی نگراں آپریٹر حسین پرویز کا نام درج کیا گیا ہے۔ نیشنل چلڈرن کمیشن کے صدر پرینک قانونگو کا کہنا ہے کہ ’’تقریباً دو سال قبل ایک خاندان کے تین بہن بھائیوں کو گوہر گنج میں ایک شیشو بال گھر میں رکھا گیا تھا، اس شیشو بال گھر کے آپریٹر نے ان بچوں کا نام بدل دیا ہے۔ ان کے مطابق بچوں نے بتایا کہ ان کے والدین ہندو تھے، ان کے پرانے نام بھی ہندو تھے، بعد میں ان کے آدھار کارڈ میں مسلم نام رکھے گئے اور ہماری شناخت تبدیل کر دی گئی۔ ان کا کہنا ہے کہ 'بچوں کی شناخت تبدیل کرنا آئین ہند کی خلاف ورزی ہے، ہم نے موقع پر موجود ڈی پی او کو کہا ہے کہ وہ یہاں سے پورا پیپر ضبط کر لیں، پولیس سپرنٹنڈنٹ سے فون پر بات کی ہے۔ ہم نے ایف آئی آر درج کرادی ہے اور جلد ہی ان بچوں کو ان کے والدین کے حوالے کردیا جائے گا۔

رائےسین: ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع رائےسین کے گوہر گنج قصبے میں شیشو بال گھر کی نگراں آپریٹر حسین پرویز نامی ایک نوجوان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ ملزم پر الزام ہے کہ اس نے کورونا وائرس کے دوران تین بچوں کا مبینہ مذہب تبدیل کرایا تھا۔ چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کے چیئرمین پرینک قانونگو نے بتایا کہ یہ بچے پہلے ہندو تھے بعد میں ان کا مذہب تبدیل کرایا گیا ہے اور ان کا نام مسلمانوں کے نام پر رکھا گیا ہے، ان کا نام شاہ رخ، روہانہ اور رخسانہ رکھا گیا ہے۔ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چلڈرن کے چیئرمین نے چلڈرن ہوم کے ڈائریکٹر کو طلب کرکے اس معاملہ سے متعلق دستاویزات کی جانچ کی۔A case registered against a Muslim youth in the matter of conversion

تبدیل مذہب معاملہ میں مسلم نوجوان کے خلاف مقدمہ درج
تبدیل مذہب معاملہ میں مسلم نوجوان کے خلاف مقدمہ درج

مزید پڑھیں:۔ Muslim Families Convert To Hinduism مظفر نگر میں ایک مسلم خاندان نے ہندو مذہب اختیار کیا

اس کے بعد چائلڈ ویلفیئر کمیٹی نے معاملہ رائےسین چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کو منتقل کر دیا، کیونکہ یہ بچے رائےسین کے رہنے والے تھے۔ چائلڈ ویلفیئر کمیٹی رائےسین نے ان بچوں کو گوہر گنج کے ڈاکیارڈ کے حوالے کر دیا۔ محکمہ خواتین و اطفال کو بچوں کی ایس آئی آر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت۔ جانچ میں پتہ چلا کہ بچوں کے والدین ہندو ہیں، آدھار کارڈ میں بچوں کے والدین کے نام کے بجائے شیشو بال گھر کی نگراں آپریٹر حسین پرویز کا نام درج کیا گیا ہے۔ نیشنل چلڈرن کمیشن کے صدر پرینک قانونگو کا کہنا ہے کہ ’’تقریباً دو سال قبل ایک خاندان کے تین بہن بھائیوں کو گوہر گنج میں ایک شیشو بال گھر میں رکھا گیا تھا، اس شیشو بال گھر کے آپریٹر نے ان بچوں کا نام بدل دیا ہے۔ ان کے مطابق بچوں نے بتایا کہ ان کے والدین ہندو تھے، ان کے پرانے نام بھی ہندو تھے، بعد میں ان کے آدھار کارڈ میں مسلم نام رکھے گئے اور ہماری شناخت تبدیل کر دی گئی۔ ان کا کہنا ہے کہ 'بچوں کی شناخت تبدیل کرنا آئین ہند کی خلاف ورزی ہے، ہم نے موقع پر موجود ڈی پی او کو کہا ہے کہ وہ یہاں سے پورا پیپر ضبط کر لیں، پولیس سپرنٹنڈنٹ سے فون پر بات کی ہے۔ ہم نے ایف آئی آر درج کرادی ہے اور جلد ہی ان بچوں کو ان کے والدین کے حوالے کردیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.