کوشامبی: اتر پردیش کے کوشامبی میں پولیس نے عتیق احمد کے شارپ شوٹر عبدالقوی کے گاؤں میں تلاشی مہم چلائی۔ اس دوران پولیس نے شوٹر عبدالقوی کو پناہ دینے والے 5 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان مفرور عبدالقوی اور اس کے بھائی عبدالولی کو پناہ دیتے تھے۔ ان کے پاس سے 9 ہتھیار بھی برآمد ہوئے ہیں۔ پریاگ راج میں امیش پال قتل کیس کے بعد پولیس عتیق احمد اور ان کے حامیوں کے خلاف مسلسل کارروائی کر رہی ہے۔ اس دوران پولیس کو اطلاع ملی کہ گاؤں کے کچھ لوگ مفرور ملزم عبدالقوی اور اس کے حقیقی بھائی مفرور عبدالولی کو پچاس ہزار روپے میں پناہ دیتے تھے۔
جمعہ کو سپرنٹنڈنٹ آف پولیس برجیش سریواستو کی ہدایت پر ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سمر بہادر سنگھ، سی او سمیت دس تھانوں کے سربراہوں اور بھاری پولیس فورس کے ساتھ عبدالقوی کے گاؤں بھکھنڈا میں تلاشی مہم چلائی۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ برجیش سریواستو کے مطابق پورے گاؤں کو کئی سیکٹروں میں تقسیم کرکے کومبنگ کی گئی۔ اس دوران پولیس نے مفرور عبدالقوی اور اس کے بھائی عبدالولی کو پناہ دینے والے 5 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ان کے نام نظام الدین، شاہد عرف راجو، محمد اسلم، اجمل اور بلال ہیں۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ برجیش سریواستو نے بتایا کہ تین ایس بی بی ایل شاٹ گن 12 بور، تین ڈی بی بی ایل شاٹ گن 12 بور، دو رائفلیں 315 بور، ایک پستول 315 بور، 12 بور کے کل 69 زندہ کارتوس برآمد ہوئے ہیں۔ گرفتار ملزم کے قبضے سے زندہ کارتوس اور سات خالی کارتوس بھی برآمد ہوئے ہیں۔ ملزمان کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
بتا دیں کہ عبدالقوی راجوپال قتل کیس کے بعد سے مفرور ہے۔ امیش پال قتل کیس کے بعد پولیس اس کی سرگرمی سے تلاش کر رہی ہے۔ عبدالقوی کا گھر 3 مارچ کو منہدم کر دیا گیا تھا۔ اس دوران پولیس کو گھر کے اندر سے بھاری مقدار میں ہتھیار ملے تھے۔ پولیس نے اسلحہ قبضے میں لے لیا۔ عبدالقوی سمیت اس کے بھائی عبدالغنی، عبدالحئی عبدالمغنی، عبدالقادر، عبدالولی اور بھائی کی بیویوں فائزہ بانو، کنیز فاطمہ، بسرا خاتون، شاہین بانو، فائزیہ بانو اور عبدالقوی کے والد عبدالغنی کے خلاف آرمس ایکٹ سمیت متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ پولیس نے عبدالقادر کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Umesh Pal Murder Case: امیش پال قتل معاملہ سے اشرف کا کوئی تعلق نہیں، اہلیہ کا دعوی