ETV Bharat / bharat

Muslim Families Preparing Kanwar: ہریدوار میں عقیدت مندوں کے لیے کانوڑ بنانے والا مسلم خاندان

مذہب کے نام پر بھلے ہی ملک میں تعصب اور دشمنی کا پرچار کیا جاتا ہے لیکن بھارت کی اصل حقیقت اس کا اتحاد Hindu Muslim Unity ہے۔ تمام مذاہب کے لوگوں کی باہمی محبت جو ان کی زندگیوں کو ان کے تہواروں سے جوڑتی ہے۔ ہریدوار میں شروع ہونے والی کانوڑ یاترا میں بھی کچھ ایسا ہی دیکھنے میں آیا ہے، جو آپسی بھائی چارے کی ایک بڑی مثال ہے۔ ہریدوار میں تقریباً 450 مسلم خاندان کانوڑیوں کے لیے کانوڑ تیار کر رہے ہیں۔ Haridwar Hindu Muslim Unity

Muslim Families Preparing Kanwar
شیو کے عقیدت مندوں کے لئے کانوڑ بنانے والا مسلم خاندان
author img

By

Published : Jul 11, 2022, 7:43 PM IST

ہریدوار: بھلے ہی سیاسی پلیٹ فارم کے ذریعے ہندو مسلم کے نام پر ایک دوسرے کے خلاف تعصب پھیلایا جاتا ہے، لیکن ہندوستان کی اصل پہچان اتحاد ہے۔ یہاں ہر مذہب کا فرد دوسرے مذہب کا احترام کرتا ہے اور ان کے تہواروں پر اکٹھے کھڑا ہوتا ہے۔ ایسا ہی کچھ ان دنوں شہر ہریدوار میں ہو رہا ہے۔ ساون کی آمد کے ساتھ ہی شیو کے عقیدت مندوں کا کانوڑ میلہ شروع ہو جاتا ہے۔ ملک بھر سے آنے والے کنوڑیے گنگا کی گود سے شیو کو چڑھانے کے لئے پانی لے جاتے ہیں۔ یہاں ہریدوار میں مسلم کمیونٹی کے لوگ کانوڑ بنانے کا کام کر رہے ہیں۔ Muslim Families Preparing Kanwar

شیو کے عقیدت مندوں کے لئے کانوڑ بنانے والا مسلم خاندان

یوں تو کانواڑیے، کانوڑ یاترا کی تیاری ساون کے آغاز سے چند دن پہلے کرتے ہیں، لیکن مسلم سماج کے یہ لوگ اس سفر کی تیاری مہینوں پہلے سے شروع کر دیتے ہیں۔ کنواریے مسلم سماج کے بنائے ہوئے کانوڑ سے گنگا کا پانی بھرتے ہیں اور رخصت ہو جاتے ہیں۔ دنیا کا مشہور کانوڑ میلہ 14 جولائی سے ہریدوار میں شروع ہونے جا رہا ہے۔ Muslim Families Preparing Kanwar

میلے کے دوران مسلم سماج کی بڑی تعداد میلے سے پہلے ہندو عقیدت مندوں کے لیے کانوڑ تیار کر رہی ہے۔ یہاں مسلم خاندانوں کے بچوں کو کانوڑ بنانے کا ہنر ورثے میں ملتا ہے۔ کانوڑ بنانے کے کام میں گھر کے بزرگوں سے لے کر خواتین اور بچے بھی مہینوں پہلے سے دن رات کام کرتے ہیں۔ آپ کانوڑیوں کے کندھوں پر جو کنور دیکھتے ہیں وہ مسلم معاشرے کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے بنائی اور بیچی ہے۔ گذشتہ کئی دہائیوں سے یہ مسلم خاندان ہریدوار میں کانوڑ بنا رہے ہیں۔

گذشتہ 20 سالوں سے کانوڑ بنانے کا کام کر رہے فرمان کہتے ہیں کہ ہریدوار میں سب سے زیادہ کانوڑ اتر پردیش سے آتے ہیں۔ جب وزیر اعلیٰ یوگی کا یہ بیان آیا کہ اس بار کانوڑ یاترا چلے گی تو انہیں کافی راحت محسوس ہوئی، جس کے بعد انہوں نے کانوڑ کو اپنے خاندان کے ساتھ بنانا شروع کر دیا۔ کانوڑ بنانے والے لوگوں کا ماننا ہے کہ اس بار انہیں 4 ماہ بعد کانوڑ یاترا شروع ہونے کا علم ہوا جس کی وجہ سے اب انہیں کانوڑ بنانے کے لیے دن رات محنت کرنی پڑ رہی ہے۔

کانوڑ بنانے والے ان خاندانوں میں بچہ جیسے ہی بڑا ہوتا ہے، وہ کسی نہ کسی شکل میں کانوڑ بنانے میں مصروف جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب وہ بڑا ہوتا ہے تو اس کام میں ماہر ہوجاتا ہے۔ دو سال سے کورونا کے اثرات دیگر کاروبار کے ساتھ کانوڑ یاترا سے جڑے کاروبار پر بھی بہت گہرے ہیں لیکن اس بار اس کاروبار سے وابستہ مسلم معاشرے کے لوگوں کو نہ صرف بہت امیدیں وابستہ ہیں بلکہ ان کا ماننا ہے کہ اس بار کنور کی مانگ بھی پچھلے سالوں کی بنسبت بہت بڑھ گئی ہے۔ Muslim Families Preparing Kanwar

تین سال پہلے ہریدوار میں فروخت ہونے والے کانوڑ کی قیمت تقریباً ڈھائی گنا بڑھ گئی ہے۔ کانوڑ جو 3 سال پہلے 500 روپے میں دستیاب تھا، اب بڑھ کر 1250 روپے ہو گیا ہے۔ کانوڑ کی بڑھتی ہوئی قیمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کانوڑ بنانے میں استعمال ہونے والے کپڑے کی قیمت 2 روپے تھی، وہ بھی بڑھ کر 5 روپے ہو گئی ہے۔ اسی طرح بانس، کھلونے اور ہار وغیرہ کی قیمتوں میں بھی ڈھائی گنا اضافہ ہوا ہے۔ Muslim Families Preparing Kanwar

تقریباً ساڑھے چار سو خاندان کنور بناتے ہیں: ویسے تو اتر پردیش، ہریانہ، پنجاب، دہلی سمیت کئی ریاستوں میں کانوڑ تیار کی جاتی ہے اور فروخت کے لیے ہریدوار آتی ہے۔ لیکن ہریدوار کے جوالا پور علاقے میں تقریباً ساڑھے چار سو ایسے مسلم خاندان ہیں، جو کانوڑ بنانے کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔ ان خاندانوں کے بچوں سے لے کر بوڑھے تک تقریباً پورا سال کانوڑ کی تیاری کا کام کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

میرٹھ۔: کانوڑ یاترا کی منسوخی کے سبب کانوڑ تیار کرنے والے کاریگر مایوس

ہریدوار میں کانوڑ میلے کے ذریعے گنگا جمونی تہذیب کی مثال کو عام لوگوں نے سراہا ہے۔ جوالاپور کے رہنے والے رنجن پالیوال کا کہنا ہے کہ یہ لوگ مہینوں تک محنت کر کے نہ صرف ہندوؤں کے کانواروں کو تیار کرتے ہیں بلکہ کانواڑیوں کے سفر کے دوران ان کے لیے کھانے پینے کا انتظام بھی پوری تندہی سے کرتے ہیں۔ ہریدوار کے یہ مسلم خاندان پورے ملک کو ہندو مسلم اتحاد کا پیغام دیتے ہیں اور سب کو ان سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔ Muslim Families Preparing Kanwar

ہریدوار: بھلے ہی سیاسی پلیٹ فارم کے ذریعے ہندو مسلم کے نام پر ایک دوسرے کے خلاف تعصب پھیلایا جاتا ہے، لیکن ہندوستان کی اصل پہچان اتحاد ہے۔ یہاں ہر مذہب کا فرد دوسرے مذہب کا احترام کرتا ہے اور ان کے تہواروں پر اکٹھے کھڑا ہوتا ہے۔ ایسا ہی کچھ ان دنوں شہر ہریدوار میں ہو رہا ہے۔ ساون کی آمد کے ساتھ ہی شیو کے عقیدت مندوں کا کانوڑ میلہ شروع ہو جاتا ہے۔ ملک بھر سے آنے والے کنوڑیے گنگا کی گود سے شیو کو چڑھانے کے لئے پانی لے جاتے ہیں۔ یہاں ہریدوار میں مسلم کمیونٹی کے لوگ کانوڑ بنانے کا کام کر رہے ہیں۔ Muslim Families Preparing Kanwar

شیو کے عقیدت مندوں کے لئے کانوڑ بنانے والا مسلم خاندان

یوں تو کانواڑیے، کانوڑ یاترا کی تیاری ساون کے آغاز سے چند دن پہلے کرتے ہیں، لیکن مسلم سماج کے یہ لوگ اس سفر کی تیاری مہینوں پہلے سے شروع کر دیتے ہیں۔ کنواریے مسلم سماج کے بنائے ہوئے کانوڑ سے گنگا کا پانی بھرتے ہیں اور رخصت ہو جاتے ہیں۔ دنیا کا مشہور کانوڑ میلہ 14 جولائی سے ہریدوار میں شروع ہونے جا رہا ہے۔ Muslim Families Preparing Kanwar

میلے کے دوران مسلم سماج کی بڑی تعداد میلے سے پہلے ہندو عقیدت مندوں کے لیے کانوڑ تیار کر رہی ہے۔ یہاں مسلم خاندانوں کے بچوں کو کانوڑ بنانے کا ہنر ورثے میں ملتا ہے۔ کانوڑ بنانے کے کام میں گھر کے بزرگوں سے لے کر خواتین اور بچے بھی مہینوں پہلے سے دن رات کام کرتے ہیں۔ آپ کانوڑیوں کے کندھوں پر جو کنور دیکھتے ہیں وہ مسلم معاشرے کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے بنائی اور بیچی ہے۔ گذشتہ کئی دہائیوں سے یہ مسلم خاندان ہریدوار میں کانوڑ بنا رہے ہیں۔

گذشتہ 20 سالوں سے کانوڑ بنانے کا کام کر رہے فرمان کہتے ہیں کہ ہریدوار میں سب سے زیادہ کانوڑ اتر پردیش سے آتے ہیں۔ جب وزیر اعلیٰ یوگی کا یہ بیان آیا کہ اس بار کانوڑ یاترا چلے گی تو انہیں کافی راحت محسوس ہوئی، جس کے بعد انہوں نے کانوڑ کو اپنے خاندان کے ساتھ بنانا شروع کر دیا۔ کانوڑ بنانے والے لوگوں کا ماننا ہے کہ اس بار انہیں 4 ماہ بعد کانوڑ یاترا شروع ہونے کا علم ہوا جس کی وجہ سے اب انہیں کانوڑ بنانے کے لیے دن رات محنت کرنی پڑ رہی ہے۔

کانوڑ بنانے والے ان خاندانوں میں بچہ جیسے ہی بڑا ہوتا ہے، وہ کسی نہ کسی شکل میں کانوڑ بنانے میں مصروف جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب وہ بڑا ہوتا ہے تو اس کام میں ماہر ہوجاتا ہے۔ دو سال سے کورونا کے اثرات دیگر کاروبار کے ساتھ کانوڑ یاترا سے جڑے کاروبار پر بھی بہت گہرے ہیں لیکن اس بار اس کاروبار سے وابستہ مسلم معاشرے کے لوگوں کو نہ صرف بہت امیدیں وابستہ ہیں بلکہ ان کا ماننا ہے کہ اس بار کنور کی مانگ بھی پچھلے سالوں کی بنسبت بہت بڑھ گئی ہے۔ Muslim Families Preparing Kanwar

تین سال پہلے ہریدوار میں فروخت ہونے والے کانوڑ کی قیمت تقریباً ڈھائی گنا بڑھ گئی ہے۔ کانوڑ جو 3 سال پہلے 500 روپے میں دستیاب تھا، اب بڑھ کر 1250 روپے ہو گیا ہے۔ کانوڑ کی بڑھتی ہوئی قیمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کانوڑ بنانے میں استعمال ہونے والے کپڑے کی قیمت 2 روپے تھی، وہ بھی بڑھ کر 5 روپے ہو گئی ہے۔ اسی طرح بانس، کھلونے اور ہار وغیرہ کی قیمتوں میں بھی ڈھائی گنا اضافہ ہوا ہے۔ Muslim Families Preparing Kanwar

تقریباً ساڑھے چار سو خاندان کنور بناتے ہیں: ویسے تو اتر پردیش، ہریانہ، پنجاب، دہلی سمیت کئی ریاستوں میں کانوڑ تیار کی جاتی ہے اور فروخت کے لیے ہریدوار آتی ہے۔ لیکن ہریدوار کے جوالا پور علاقے میں تقریباً ساڑھے چار سو ایسے مسلم خاندان ہیں، جو کانوڑ بنانے کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔ ان خاندانوں کے بچوں سے لے کر بوڑھے تک تقریباً پورا سال کانوڑ کی تیاری کا کام کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

میرٹھ۔: کانوڑ یاترا کی منسوخی کے سبب کانوڑ تیار کرنے والے کاریگر مایوس

ہریدوار میں کانوڑ میلے کے ذریعے گنگا جمونی تہذیب کی مثال کو عام لوگوں نے سراہا ہے۔ جوالاپور کے رہنے والے رنجن پالیوال کا کہنا ہے کہ یہ لوگ مہینوں تک محنت کر کے نہ صرف ہندوؤں کے کانواروں کو تیار کرتے ہیں بلکہ کانواڑیوں کے سفر کے دوران ان کے لیے کھانے پینے کا انتظام بھی پوری تندہی سے کرتے ہیں۔ ہریدوار کے یہ مسلم خاندان پورے ملک کو ہندو مسلم اتحاد کا پیغام دیتے ہیں اور سب کو ان سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔ Muslim Families Preparing Kanwar

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.