نیپال میں اتوار کو ہوائی جہاز کے حادثے میں ہلاک ہونے والے پانچ ہندوستانیوں میں سے چار کا تعلق اتر پردیش کے غازی پور ضلع سے تھا۔ غازی پور کے ضلع مجسٹریٹ آریکا آکھوری نے ایک نیوز ایجنسی کو فون پر بتایا کہ انتظامیہ متاثرہ خاندانوں تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سب ڈویژنل مجسٹریٹ اور دیگر حکام متاثرہ کے خاندان سے ملاقات کر رہے ہیں۔ ہم سفارت خانے کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں، لاشوں کی بازیابی کے بعد ہم ضروری کام کریں گے۔پانچویں ہلاک شدہ کی شناخت سنجے کے طور پر ہوئی ہے جو سیتامڑھی ضلع کے ہند-نیپال سرحد پر واقع بارگانیہ گاؤں سے ہے۔ سنجے اپنی بہن کے نوزائیدہ بچے کی عیادت کے لیے کھٹمنڈو گئے تھے۔
واضح رہے کہ اتوار کی صبح تقریباً 11 بجے پوکھرا ہوائی اڈے پر اترتے وقت یتی ایئر لائن کا طیارہ پرانے ہوائی اڈے اور نئے ہوائی اڈے کے درمیان دریائے سیتی کے کنارے پر گر کر تباہ ہو گیا۔ جس میں کم از کم 68 افراد ہلاک ہو گئے، جن میں پانچ بھارتی بھی شامل تھے۔ جبکہ جہاز میں کل 72 افراد سوار تھے۔ چار افراد کا ابھی تک کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Nepal Plane Crash نیپال میں مسافر طیارہ حادثے کا شکار، 68 افراد کے ہلاکت کی تصدیق
نیپال کی سول ایوی ایشن اتھارٹی (CAAN) کے مطابق، ہوائی جہاز کو اترنے کی اجازت مل گئی تھی۔ موسم کا کوئی مسئلہ نہیں تھا، ابتدائی معلومات میں یہ پتا چلا ہے کہ طیارہ تکنیکی وجوہات کی بنا پر گرا تھا۔ نیپال کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے انفارمیشن آفیسر نے رپورٹ میں بتایا کہ یہ اطلاع موصول ہوئی ہے کہ طیارے میں آگ کے شعلے اس وقت بھی دیکھے گئے تھے جب یہ ہوا میں ہی تھا۔
ہوائی اڈے کے ایئر ٹریفک کنٹرولر نے اخبار کو بتایا کہ طیارہ 10 سیکنڈ میں رن وے پر پہنچ چکا ہوتا۔ تاہم، راستے میں ہی حادثے کا شکار ہوگیا۔ نیپال کی حکومت نے اتوار کو طیارے کے حادثے کی تحقیقات کے لیے ایک پانچ رکنی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دے دی ہے۔