ETV Bharat / bharat

Sudan Forces Violence سوڈان جنگ میں پھنسے کرناٹک کے 31 افراد، ڈاکٹر رنجن

سوڈان میں فوج اور ریپڈ سپورٹ فورس کے درمیان تشدد میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جب کہ ملک بھر میں درجنوں فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ وہیں سوڈان کرناٹک کے 31 افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ کرناٹک اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے پھنسے ہوئے لوگوں سے کہا کہ وہ ہندوستانی سفارت خانے کی ہدایات پر عمل کریں۔

author img

By

Published : Apr 18, 2023, 6:13 PM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

بنگلورو: کرناٹک اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (کے ایس ڈی ایم اے) کے کمشنر منوج رنجن نے منگل کو کہا کہ سوڈان میں فوج اور طاقتور ریپڈ سپورٹ فورس (آر ایس ایف) کے نیم فوجی گروپ کے درمیان لڑائی میں ریاست کے کم از کم 31 افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ڈاکٹر رنجن نے یہاں میڈیا کو بتایاکہ 'ہمیں اطلاع ملی ہے کہ کرناٹک سے تعلق رکھنے والے 31 افراد کا ایک گروپ سوڈان میں پھنسا ہوا ہے۔'انہوں نے کہا کہ کے ایس ڈی ایم اے نے اس بارے میں وزارت خارجہ کو آگاہ کر دیا ہے اور وزارت نے اس پر کارروائی شروع کر دی ہے۔

کے ایس ڈی ایم اے نے پھنسے ہوئے لوگوں سے کہا کہ وہ ہندوستانی سفارت خانے کی ہدایات پر عمل کریں۔ انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ جہاں ہیں وہیں رہیں۔ ان لوگوں کا تعلق کرناٹک کے ہکی پکی برادری سے ہے۔کانگریس لیڈر مسٹر سدارامیا نے ٹویٹر پر وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی کابینہ کے ارکان سے اس معاملے میں مداخلت کرنے اور پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کی اپیل کی۔ انہوں نے ٹویٹ کیاکہ ''اطلاع ہے کہ کرناٹک سے تعلق رکھنے والے ہکی پکی برادری کے 31 افراد سوڈان میں پھنسے ہوئے ہیں جو خانہ جنگی سے پریشان ہیں۔ میں وزیر اعظم کے دفتر، وزیر اعظم نریندر مودی، وزارت داخلہ، وزارت خارجہ اور وزیر اعلیٰ بی ایس بومئی سے فوری مداخلت کرنے اور ان کی محفوظ واپسی کو یقینی بنانے کی اپیل کرتا ہوں۔

کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے ڈبل انجن والی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ انہوں نے مذکورہ برادریوں کو ان کی قسمت پر چھوڑ دیا ہے۔ سوڈان میں ہکی پکی برادری کے 31 افراد خانہ جنگی میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔ ان کی محفوظ واپسی کو یقینی بنانے کے بجائے ان لوگوں کو مودی حکومت نے انہیں اپنے آپ کو بچانے کے لیے چھوڑ دیا ہے۔ کہاں ہیں مسٹر پرہلاد جوشی، مسٹر شوبھا کرندلاجے اور بی جے پی ایم پی، بومئی جی، آپ کو شرم آنی چاہیے۔ اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پرتھیس کے مطابق لڑائی شروع ہونے کے بعد سے اب تک 185 افراد ہلاک اور 1800 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

بنگلورو: کرناٹک اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (کے ایس ڈی ایم اے) کے کمشنر منوج رنجن نے منگل کو کہا کہ سوڈان میں فوج اور طاقتور ریپڈ سپورٹ فورس (آر ایس ایف) کے نیم فوجی گروپ کے درمیان لڑائی میں ریاست کے کم از کم 31 افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ڈاکٹر رنجن نے یہاں میڈیا کو بتایاکہ 'ہمیں اطلاع ملی ہے کہ کرناٹک سے تعلق رکھنے والے 31 افراد کا ایک گروپ سوڈان میں پھنسا ہوا ہے۔'انہوں نے کہا کہ کے ایس ڈی ایم اے نے اس بارے میں وزارت خارجہ کو آگاہ کر دیا ہے اور وزارت نے اس پر کارروائی شروع کر دی ہے۔

کے ایس ڈی ایم اے نے پھنسے ہوئے لوگوں سے کہا کہ وہ ہندوستانی سفارت خانے کی ہدایات پر عمل کریں۔ انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ جہاں ہیں وہیں رہیں۔ ان لوگوں کا تعلق کرناٹک کے ہکی پکی برادری سے ہے۔کانگریس لیڈر مسٹر سدارامیا نے ٹویٹر پر وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی کابینہ کے ارکان سے اس معاملے میں مداخلت کرنے اور پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کی اپیل کی۔ انہوں نے ٹویٹ کیاکہ ''اطلاع ہے کہ کرناٹک سے تعلق رکھنے والے ہکی پکی برادری کے 31 افراد سوڈان میں پھنسے ہوئے ہیں جو خانہ جنگی سے پریشان ہیں۔ میں وزیر اعظم کے دفتر، وزیر اعظم نریندر مودی، وزارت داخلہ، وزارت خارجہ اور وزیر اعلیٰ بی ایس بومئی سے فوری مداخلت کرنے اور ان کی محفوظ واپسی کو یقینی بنانے کی اپیل کرتا ہوں۔

کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے ڈبل انجن والی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ انہوں نے مذکورہ برادریوں کو ان کی قسمت پر چھوڑ دیا ہے۔ سوڈان میں ہکی پکی برادری کے 31 افراد خانہ جنگی میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔ ان کی محفوظ واپسی کو یقینی بنانے کے بجائے ان لوگوں کو مودی حکومت نے انہیں اپنے آپ کو بچانے کے لیے چھوڑ دیا ہے۔ کہاں ہیں مسٹر پرہلاد جوشی، مسٹر شوبھا کرندلاجے اور بی جے پی ایم پی، بومئی جی، آپ کو شرم آنی چاہیے۔ اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پرتھیس کے مطابق لڑائی شروع ہونے کے بعد سے اب تک 185 افراد ہلاک اور 1800 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Sudan Forces Violence کینیا، جنوبی سوڈان نے سوڈان میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا

Indian Man killed in Sudan سوڈان میں فوجی جھڑپوں کے دوران ایک بھارتی شہری ہلاک

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.