حیدرآباد: اعلیٰ تعلیم کے لیے لندن جانے والی حیدرآباد کی ایک نوجوان خاتون کونتم تیجسوینی برازیلین نوجوان کے چاقو کے حملے میں ہلاک ہوگئی۔خاتون کی دوست، جس نے اسے بچانے کی کوشش کی تھی، وہ بھی اس حملے میں شدید زخمی ہو گئی۔ لیکن اس کی جان خطرے سے باہر ہے۔ اہل خانہ کے مطابق رنگاریڈی ضلع کے برہمن پلی کی رہنے والی تیجسوینی ریڈی (27) تین سال قبل اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے لندن گئی تھی، کورس دو ماہ قبل مکمل ہوا تھا اور وہ گزشتہ ماہ وطن واپس آنے والی تھی لیکن کچھ وجوہات کی بنا پر وہ نہ آ سکی۔
طالبہ کے والدین نے ریاستی حکومت سے درخواست کی کہ ان کی بیٹی کی لاش کو جلد از جلد بھارت لایا جائے۔ پولیس ابھی تک قتل کی وجہ معلوم نہیں کر پائی ہے۔ ایک اور واقعے میں ناٹنگھم یونیورسٹی کے بھارتی نژاد طالب علم، جو ایک ہاکی کھلاڑی بھی تھا، وسطی انگلینڈ کے ناٹنگھم کی سڑکوں پر حملے کا شکار ہوگیا۔ 19 سالہ گریس اومالی کمار مبینہ طور پر اس وقت ناٹنگھم یونیورسٹی کے ہی اپنے ساتھی طالب علم بارنابی ویبر کے ساتھ تھا جب اس پر حملہ کیا گیا، ذرائع کے مطابق نامعلوم حملہ آور نے ان دونوں پر بھی چاقو سے وار کیا تھا۔
ناٹنگھم شائر پولیس نے کہا کہ 31 سالہ مشتبہ شخص کو حراست میں لیا گیا ہے، ناٹنگھم شائر پولیس کے چیف کانسٹیبل کیٹ مینیل نے ایک بیان میں کہا کہ ہم معمالے کی تحقیق کرنے کے لیے انسداد دہشت گردی پولیسنگ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں جیسا کہ ہم عام طور پر اس قسم کے حالات میں کرتے ہیں۔