ETV Bharat / bharat

Statistics of Encounter in JK سال 2022 کے دوران پلوامہ میں سب سے زیادہ عسکریت پسند ہلاک ہوئے - جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کے خلاف آپریشن

سال 2022 کے دوران جموں و کشمیر میں 115 انکاؤںٹرز ہوئے جن میں 180 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔ ان میں سب سے زیادہ عسکریت پسند ضلع پلوامہ میں ہلاک ہوئے۔ Gunfights in Jammu and Kashmir

Statistics of Encounter in Jammu and Kashmir
جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کے خلاف آپریشن
author img

By

Published : Dec 30, 2022, 4:28 PM IST

Updated : Dec 30, 2022, 5:34 PM IST

سال 2022 کے دوران پلوامہ میں سب سے زیادہ عسکریت پسند ہلاک ہوئے

پلوامہ: دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد وادی کشمیر میں پتھراؤ اور دیگر واقعات میں کمی واقع ہوئی جبکہ کئی عسکری تنظیموں کو پوری طرح ختم کیا گیا۔ رواں برس جھڑپوں کے دوران نوجوانوں کی جانب سے پتھراؤ کے واقعات میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ Most militants Killed in Pulwama in Year 2022

تفصیلات کے مطابق سال 2022 میں جموں و کشمیر میں 115 مخلتف جھڑپوں میں 180 عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں جبکہ جموں و کشمیر میں مقامی عسکریت پسندوں کی بھرتی گزشتہ چھ برسوں میں سب سے کم رہی۔ سال 2022 کے پہلے چھ مہینوں میں زیادہ تر جھڑپیں درج ہوئیں۔ مختلف انکاؤنٹرز میں ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں میں 130 کے قریب مقامی عسکریت پسند اور 50 غیر مقامی افراد بشمول اعلیٰ کمانڈر شامل ہیں، ان عسکریت پسندوں میں سے زیادہ تر کا تعلق لشکر طیبہ عسکری تنظیم سے تھا۔ Operation Against Militancy in Jammu and Kashmir

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ضلع کپواڑہ میں رواں برس 9 انکاؤنٹرز کے نتیجے میں 16 عسکریت پسند ہلاک ہوئے جن میں 12 لشکر طیبہ سے اور 4 جی ای ایم کے ساتھ وابستہ تھے۔ بارہمولہ ضلع میں آٹھ انکاؤںٹر کے نتیجے میں 15 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے، ان میں سے 8 کا تعلق لشکر طیبہ سے اور سات کا جی ای ایم سے تھا۔ بانڈی پورہ ضلع میں تین تصادم کے نتیجے میں دو جیش عسکریت پسند ہلاک کئے گئے۔ وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں صرف ایک تصادم ہوا جس میں لشکر طیبہ کے ایک عسکریت پسند کی موت ہوئی جبکہ بڈگام ضلع میں تین انکاؤنٹر جس میں سات عسکریت پسندوں میں لشکر طیبہ کے چار اور جی ای ایم کے تین عسکریت پسند شامل ہیں۔

دوسری جانب گرمائی دارالحکومت سرینگر میں 11 انکاؤنٹرز میں 19 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے جن میں لشکر طیبہ کے 15 اور اے جی ایچ کے چار عسکریت پسند شامل ہیں۔ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں کم از کم 17 انکاؤنٹرز میں 37 عسکریت پسند جن میں جی ای ایم کے 17، لشکر طیبہ کے 16 اور اے جی ایچ اور البدر سے دو دو شامل تھے۔ اننت ناگ ضلع میں 12 انکاؤنٹر میں 19 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے جن میں 11 ایچ ایم، 6 لشکر طیبہ اور دو اے جی ایچ سے تھے۔ شوپیاں ضلع میں 19 انکاؤنٹر میں 26 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے جن میں لشکر طیبہ کے 20، جیش محمد کے چار اور ایچ ایم کے دو جنگجو شامل ہیں۔ ضلع کولگام میں 18 انکاؤنٹر ہوئے جس میں 23 عسکریت پسندوں کی موت ہوئی، ان میں جی ای ایم کے 10، لشکر طیبہ کے 9 اور البدر اور ایچ ایم کے دو دو عسکریت پسند شامل تھے۔

اس کے علاوہ دیگر کئی اضلاع میں جھڑپیں ہوئیں جن میں عسکریت پسندوں کے ساتھ گولی باری کے مختصر تبادلے کے بعد عسکریت پسند فورسز کو چکمہ دینے میں کامیاب ہوگئے۔ وہیں دوسری جانب جموں ڈویژن میں 9 انکاؤنٹر ہوئے جس میں 13 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے جو لشکر طیبہ اور جی ای ایم سے وابستہ تھے۔

اعداد و شمار کے مطابق انکاؤنٹر کے دوران ایک عسکریت پسند کو گرفتار کیا گیا اس کے علاوہ کشمیر ڈویژن میں انکاؤنٹر کے دوران تقریباً 130 عسکریت پسندوں کے ساتھیوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ چھ سکیورٹی فورسز ہلاک اور 52 زخمی ہوئے۔ اعداد و شمار یہ بھی بتاتے ہیں کہ کشمیر میں سال 2022 میں کشمیری پنڈتوں، غیر مقامی مزدوروں سمیت 32 شہری مختلف حملوں میں ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے دو شہری دستی بم سے ہلاک کئے گئے جبکہ ایک شوپیاں میں غلط فائرنگ میں مارا گیا۔

اعداد و شمار کے مطابق سال 2022 میں حملوں، خودکشی کے واقعات، پراسرار فائرنگ، ہارٹ اٹیک، آئی ای ڈی، برفانی تودہ، ہیلی کاپٹر گرنے اور ہٹ اینڈ رن کے واقعات جیسے مختلف واقعات میں 126 سکیورٹی فورسز اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔

سال 2022 میں تقریباً 100 نوجوانوں نے عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی، ان میں سے تقریباً 65 ہلاک کئے گئے، 17 کو گرفتار کیا گیا جبکہ باقی 20 سرگرم ہیں۔ یہ تعداد 2017 سے کم ہے جیسا کہ سال 2017 میں 126 نوجوانوں نے عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔ سال 2018 میں 218، سال 2019 میں 126، سال 2020 میں 167 اور سال 2021 میں 128 نوجوانوں نے عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی۔

سال 2022 کے دوران پلوامہ میں سب سے زیادہ عسکریت پسند ہلاک ہوئے

پلوامہ: دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد وادی کشمیر میں پتھراؤ اور دیگر واقعات میں کمی واقع ہوئی جبکہ کئی عسکری تنظیموں کو پوری طرح ختم کیا گیا۔ رواں برس جھڑپوں کے دوران نوجوانوں کی جانب سے پتھراؤ کے واقعات میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ Most militants Killed in Pulwama in Year 2022

تفصیلات کے مطابق سال 2022 میں جموں و کشمیر میں 115 مخلتف جھڑپوں میں 180 عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں جبکہ جموں و کشمیر میں مقامی عسکریت پسندوں کی بھرتی گزشتہ چھ برسوں میں سب سے کم رہی۔ سال 2022 کے پہلے چھ مہینوں میں زیادہ تر جھڑپیں درج ہوئیں۔ مختلف انکاؤنٹرز میں ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں میں 130 کے قریب مقامی عسکریت پسند اور 50 غیر مقامی افراد بشمول اعلیٰ کمانڈر شامل ہیں، ان عسکریت پسندوں میں سے زیادہ تر کا تعلق لشکر طیبہ عسکری تنظیم سے تھا۔ Operation Against Militancy in Jammu and Kashmir

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ضلع کپواڑہ میں رواں برس 9 انکاؤنٹرز کے نتیجے میں 16 عسکریت پسند ہلاک ہوئے جن میں 12 لشکر طیبہ سے اور 4 جی ای ایم کے ساتھ وابستہ تھے۔ بارہمولہ ضلع میں آٹھ انکاؤںٹر کے نتیجے میں 15 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے، ان میں سے 8 کا تعلق لشکر طیبہ سے اور سات کا جی ای ایم سے تھا۔ بانڈی پورہ ضلع میں تین تصادم کے نتیجے میں دو جیش عسکریت پسند ہلاک کئے گئے۔ وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں صرف ایک تصادم ہوا جس میں لشکر طیبہ کے ایک عسکریت پسند کی موت ہوئی جبکہ بڈگام ضلع میں تین انکاؤنٹر جس میں سات عسکریت پسندوں میں لشکر طیبہ کے چار اور جی ای ایم کے تین عسکریت پسند شامل ہیں۔

دوسری جانب گرمائی دارالحکومت سرینگر میں 11 انکاؤنٹرز میں 19 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے جن میں لشکر طیبہ کے 15 اور اے جی ایچ کے چار عسکریت پسند شامل ہیں۔ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں کم از کم 17 انکاؤنٹرز میں 37 عسکریت پسند جن میں جی ای ایم کے 17، لشکر طیبہ کے 16 اور اے جی ایچ اور البدر سے دو دو شامل تھے۔ اننت ناگ ضلع میں 12 انکاؤنٹر میں 19 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے جن میں 11 ایچ ایم، 6 لشکر طیبہ اور دو اے جی ایچ سے تھے۔ شوپیاں ضلع میں 19 انکاؤنٹر میں 26 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے جن میں لشکر طیبہ کے 20، جیش محمد کے چار اور ایچ ایم کے دو جنگجو شامل ہیں۔ ضلع کولگام میں 18 انکاؤنٹر ہوئے جس میں 23 عسکریت پسندوں کی موت ہوئی، ان میں جی ای ایم کے 10، لشکر طیبہ کے 9 اور البدر اور ایچ ایم کے دو دو عسکریت پسند شامل تھے۔

اس کے علاوہ دیگر کئی اضلاع میں جھڑپیں ہوئیں جن میں عسکریت پسندوں کے ساتھ گولی باری کے مختصر تبادلے کے بعد عسکریت پسند فورسز کو چکمہ دینے میں کامیاب ہوگئے۔ وہیں دوسری جانب جموں ڈویژن میں 9 انکاؤنٹر ہوئے جس میں 13 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے جو لشکر طیبہ اور جی ای ایم سے وابستہ تھے۔

اعداد و شمار کے مطابق انکاؤنٹر کے دوران ایک عسکریت پسند کو گرفتار کیا گیا اس کے علاوہ کشمیر ڈویژن میں انکاؤنٹر کے دوران تقریباً 130 عسکریت پسندوں کے ساتھیوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ چھ سکیورٹی فورسز ہلاک اور 52 زخمی ہوئے۔ اعداد و شمار یہ بھی بتاتے ہیں کہ کشمیر میں سال 2022 میں کشمیری پنڈتوں، غیر مقامی مزدوروں سمیت 32 شہری مختلف حملوں میں ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے دو شہری دستی بم سے ہلاک کئے گئے جبکہ ایک شوپیاں میں غلط فائرنگ میں مارا گیا۔

اعداد و شمار کے مطابق سال 2022 میں حملوں، خودکشی کے واقعات، پراسرار فائرنگ، ہارٹ اٹیک، آئی ای ڈی، برفانی تودہ، ہیلی کاپٹر گرنے اور ہٹ اینڈ رن کے واقعات جیسے مختلف واقعات میں 126 سکیورٹی فورسز اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔

سال 2022 میں تقریباً 100 نوجوانوں نے عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی، ان میں سے تقریباً 65 ہلاک کئے گئے، 17 کو گرفتار کیا گیا جبکہ باقی 20 سرگرم ہیں۔ یہ تعداد 2017 سے کم ہے جیسا کہ سال 2017 میں 126 نوجوانوں نے عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔ سال 2018 میں 218، سال 2019 میں 126، سال 2020 میں 167 اور سال 2021 میں 128 نوجوانوں نے عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی۔

Last Updated : Dec 30, 2022, 5:34 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.