ETV Bharat / bharat

Sudan Crisis سوڈان سے 1700 ہندوستانی شہریوں کو نکالا گیا

author img

By

Published : Apr 27, 2023, 10:53 PM IST

سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ غیر مستحکم حالات کے درمیان سوڈان میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کو واپس لانے کے لیے کام جاری ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

نئی دہلی: سوڈان میں پرتشدد خانہ جنگی کی وجہ سے انتہائی غیر مستحکم صورتحال کے درمیان، تقریباً 1700 سے 2000 ہندوستانی شہریوں کو ملک سے بحفاظت نکال لیا گیا ہے اور بحریہ کا تیسرا جہاز آئی این ایس ترکش بھی بقیہ ہندوستانیوں کو تیزی سے نکالنے کے لیے پورٹ سوڈان پہنچ گیا ہے۔ آپریشن کاویری کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے خارجہ سکریٹری ونے موہن کواترا نے جمعرات کو ایک خصوصی بریفنگ میں بتایا کہ سوڈان میں تقریباً 3500 ہندوستانی شہری اور تقریباً 1000 ہند نژاد افراد موجود ہیں۔

شمال مشرقی افریقہ میں سوڈان کی غیر مستحکم صورتحال کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ جب سے 15 اپریل کو دو حریف دھڑوں کے درمیان لڑائی شروع ہوئی تھی، دونوں طرف سے کئی جنگ بندیوں کا اعلان کیا گیا تھا، جن میں سے بیشتر کا احترام نہیں کیا گیا تھا اور کچھ پر جزوی طور پر عمل درآمد کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ 72 گھنٹے کی جنگ بندی بڑی کافی حد تک قائم ہے، لیکن خرطوم کے کچھ حصوں میں وقفے وقفے سے فائرنگ اور لڑائی کی اطلاع ملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان غیر مستحکم حالات کے درمیان وزارت خارجہ اور سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں ہندوستانی سفارت خانہ پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کو واپس لانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ خرطوم سے باہر جانا انتہائی مشکل ہے۔ اس کے باوجود، ہندوستانی حکام نے خرطوم کے ارد گرد لڑائی کے علاقے سے نکلنے کے راستے تلاش کیے اور خرطوم سے پورٹ سوڈان تک 850 کلومیٹر طویل راہداری کا فیصلہ کیا۔ ہندوستانی بحریہ کے جہاز پورٹ سوڈان پر رکے تھے۔ ایک فضائی پٹی بھی ہے جس پر دو سی-130 جے طیارے اتر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 850 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کا تخمینہ سفر کا وقت 12-18 گھنٹے کے درمیان ہے اور بسوں کے لیے ڈیزل کی دستیابی میں دشواری کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مشکلات کے باوجود، وہ ان حقیقی لاجسٹک چیلنجوں سے نمٹنے اور بڑی تعداد میں ہندوستانیوں کو واپس لانے میں کامیاب رہے ہیں۔

نئی دہلی: سوڈان میں پرتشدد خانہ جنگی کی وجہ سے انتہائی غیر مستحکم صورتحال کے درمیان، تقریباً 1700 سے 2000 ہندوستانی شہریوں کو ملک سے بحفاظت نکال لیا گیا ہے اور بحریہ کا تیسرا جہاز آئی این ایس ترکش بھی بقیہ ہندوستانیوں کو تیزی سے نکالنے کے لیے پورٹ سوڈان پہنچ گیا ہے۔ آپریشن کاویری کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے خارجہ سکریٹری ونے موہن کواترا نے جمعرات کو ایک خصوصی بریفنگ میں بتایا کہ سوڈان میں تقریباً 3500 ہندوستانی شہری اور تقریباً 1000 ہند نژاد افراد موجود ہیں۔

شمال مشرقی افریقہ میں سوڈان کی غیر مستحکم صورتحال کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ جب سے 15 اپریل کو دو حریف دھڑوں کے درمیان لڑائی شروع ہوئی تھی، دونوں طرف سے کئی جنگ بندیوں کا اعلان کیا گیا تھا، جن میں سے بیشتر کا احترام نہیں کیا گیا تھا اور کچھ پر جزوی طور پر عمل درآمد کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ 72 گھنٹے کی جنگ بندی بڑی کافی حد تک قائم ہے، لیکن خرطوم کے کچھ حصوں میں وقفے وقفے سے فائرنگ اور لڑائی کی اطلاع ملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان غیر مستحکم حالات کے درمیان وزارت خارجہ اور سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں ہندوستانی سفارت خانہ پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کو واپس لانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ خرطوم سے باہر جانا انتہائی مشکل ہے۔ اس کے باوجود، ہندوستانی حکام نے خرطوم کے ارد گرد لڑائی کے علاقے سے نکلنے کے راستے تلاش کیے اور خرطوم سے پورٹ سوڈان تک 850 کلومیٹر طویل راہداری کا فیصلہ کیا۔ ہندوستانی بحریہ کے جہاز پورٹ سوڈان پر رکے تھے۔ ایک فضائی پٹی بھی ہے جس پر دو سی-130 جے طیارے اتر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 850 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کا تخمینہ سفر کا وقت 12-18 گھنٹے کے درمیان ہے اور بسوں کے لیے ڈیزل کی دستیابی میں دشواری کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مشکلات کے باوجود، وہ ان حقیقی لاجسٹک چیلنجوں سے نمٹنے اور بڑی تعداد میں ہندوستانیوں کو واپس لانے میں کامیاب رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Operation Kaveri آپریشن کاویری کے تحت سوڈان سے تقریباً گیارہ سو بھارتیوں کو نکالا گیا


یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.