جمعہ کو پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ نے مشتعل کسانوں سے اپیل کی کہ وہ کوئی ایسا اقدام نہ اٹھائیں جس سے عام لوگوں کو تکلیف ہو۔
مختلف میڈیا ذرائع کے مطابق پنجاب میں ٹاوروں کے ساتھ توڑ پھوڑ یا بجلی عدم دستیابی کی وجہ سے متعدد مقامات پر 'جیو ' کی خدمات متاثر ہوئی ہیں۔
وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ نے آج ریاست میں موبائل ٹاوروں میں چھیڑ چھاڑ اور ٹیلی کام خدمات میں خلل ڈالنے کے خلاف سخت انتباہ دیتے ہوئے پولیس سے کہا ہے کہ ایسے معاملات میں سخت کارروائی کی جائے۔
گزشتہ ایک ہفتہ سے کسان ریلائنس کے خلاف برہمی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، بجلی کی فراہمی بند کر رہے ہیں، ٹیلی کام کے ٹاوروں کی کیبلیں کاٹ رہے ہیں اور مکیش امبانی کی ملکیت والی فرم کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا رہے ہیں، جسے زرعی قوانین کا سب سے بڑا فائدہ اٹھانے والوں میں سے ایک مکے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جالندھر میں 'جیو' کے فائبر کیبل کے کچھ بنڈل جل گئے۔ براہ راست ملازمین کو دھمکانے اور بھگانے کے بھی معاملے سامنے آئے ہیں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق ریاستی پولیس نے تاحال بدمعاشوں کے خلاف کارروائی نہیں کی تھی۔
لیکن وزیر اعلی پنجاب نے کہا کہ وہ پنجاب میں کسی بھی نجی یا سرکاری املاک کی انتشار یا تباہی کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے ریاست میں پرامن احتجاج پر کوئی اعتراض یا روکا نہیں، انہوں نے کہا کہ املاک کا نقصان اور لوگوں کو پہنچنے والی تکلیف برداشت نہیں کی جائے گی۔
سنگھ نے کسانوں کو یہ بھی یاد دلایا 'اس طرح سے مواصلات کے وسائل کا نقصان طلباء خاص طور پر وہ لوگ جو بورڈ امتحان کی تیاری کرنے والے اور کورونا وبا کی وجہ سے گھر پر رہ کر کام کرنے والے ملازمت پیشہ افراد۔ یہاں تک کہ بینکاری خدمات بھی بڑی حد تک آن لائن لین دین پر انحصار کرتے ہیں، جو لوگوں کو سہولت فراہم کررہا ہے۔'
کسانوں کا خیال ہے کہ نئے زرعی قوانین سے ارب پتی صنعت کار مکیش امبانی اور گوتم اڈانی کو سب سے زیادہ فائدہ ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ ان کا غصہ مکیش امبانی کی کمپنی 'جیو' کے موبائل ٹاوروں پر نکل رہا ہے۔ ریاست کے بیشتر علاقوں میں ان ٹاورز کو بجلی کی فراہمی بند کردی گئی ہے اور کیبل بھی کاٹ دیا گیا ہے۔