ETV Bharat / bharat

WB Madhyamik Examination 2023 مدھیامک کے 15 فیصد امتحانی مراکز میں گروپ ڈی کا کوئی عملہ موجود نہیں

مدھیامک امتحان کو محض چند دن ہی باقی رہ گئے ہیں۔ اس درمیان 15 فیصد سے زیادہ امتحانی مراکز میں گروپ ڈی عملہ کی کمی سے سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ پریشان ہے۔ بورڈ نے ڈسٹرکٹ اسکول انسپکٹرز سے کہا ہے کہ وہ ان حالات میں امتحانات کے انعقاد کے طریقے کار پر خود ہی فیصلہ کریں۔

مدھیامک کے 15 فیصد امتحانی مراکز میں گروپ ڈی کا کوئی عملہ موجود نہیں
مدھیامک کے 15 فیصد امتحانی مراکز میں گروپ ڈی کا کوئی عملہ موجود نہیں
author img

By

Published : Feb 16, 2023, 7:53 PM IST

کلکتہ: مدھیامک امتحان کو محض چند دن ہی باقی رہ گئے ہیں۔ اس درمیان 15 فیصد سے زیادہ امتحانی مراکز میں گروپ ڈی عملہ کی کمی سے سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ پریشان ہے۔ بورڈ نے ڈسٹرکٹ اسکول انسپکٹرز سے کہا ہے کہ وہ ان حالات میں امتحانات کے انعقاد کے طریقے کار پر خود ہی فیصلہ کریں۔ سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ نے ریاست کے 23 اضلاع کے اسکول انسپکٹرز کو خطوط جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ حال ہی میں ہائی کورٹ کے حکم سے گروپ ڈی کے 1,911 ملازمین کی نوکریوں کو منسوخ کر دی گئی ہے۔ اس کا اثر مدھیامک امتحان پر بھی پڑ رہا ہے۔

ڈسٹرکٹ اسکول انسپکٹرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کچھ امتحانی مراکز میں گروپ ڈی کے عملے کی کمی کی فہرست تیار کریں تاکہ اس مسئلے کو فوری طور پر حل کیا جا سکے۔ تاہم، کوئی مخصوص راستہ بتائے بغیر کہ اسے کیسے حل کیا جائے گا، بورڈ نے خط میں کہا کہ ڈی آئی کو ضروری اقدامات کرنے چاہئیں۔ اس صورت میں، عملاً یہ اشارہ دیا گیا ہے کہ دوسرے اسکولوں سے بھی گروپ ڈی کے عملے کو لا کر مدھیامک امتحان کے لیے ضروری انتظامات کیے جائیں۔ اس معاملے پر ثانوی بورڈ نے کل ایک ہنگامی میٹنگ کی تھی۔ اس کے بعد مدھیہ شکشا پرشاد ذرائع کے مطابق ریاست کے 23 اضلاع کو یہ ہدایت نامہ دیا گیا ہے۔ امتحانات شروع ہونے میں صرف چند دن رہ گئے ہیں۔ حال ہی میں 1911 گروپ ڈی ملازمین کو ہائی کورٹ نے بدعنوانی کی وجہ سے برطرف کردیا گیاہے۔ اس کی وجہ سے 15 فیصد سے زیادہ امتحانی مراکز متاثر ہونے جا رہے ہیں۔

ریاست بھر میں 2857 امتحانی مراکز میں مدھیامک کا امتحان لیا جا رہا ہے۔ اس میں سے 400 سے زیادہ امتحانی مراکز میں گروپ ڈی کے عملے کا مسئلہ ہے۔ کم از کم یہی رپورٹ محکمہ سکول ایجوکیشن تک پہنچی ہے۔ مختلف اضلاع سے رپورٹیں طلب کی گئیں کہ گروپ ڈی کے ملازمین کس حد تک اپنی ملازمت چھوڑتے ہیں اور اس کا سیکنڈری امتحانات پر کیا اثر پڑتا ہے۔ رپورٹ آنے کے بعد بورڈ پریشان ہوگیا ہے۔بورڈ کے مطابق ثانوی امتحان ریاست بھر کے 2857 امتحانی مراکز میں ہوگا۔ اس میں سے 355 امتحانی مراکز میں گروپ ڈی کا ایک ملازم رکھا گیا ہے۔ 55 امتحانی مراکز میں سے کچھ امتحان مراکز میں 2 افراد اور کچھ امتحانی مراکز میں 3 افراد کو گروپ ڈی میں رکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Madhyamik Examination In Bengal مدھیامک امتحانات میں امیدواروں کی تعداد میں تشویشناک کمی

مدھیہ شکشا کے بورڈ نے کل ایک ہنگامی میٹنگ کی تھی کہ ان امتحانی مراکز میں مدھیمک امتحانات کے دوران حالات سے کیسے نمٹا جائے گا۔ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے دوسرے اسکولوں سے گروپ ڈی کے عملے کو بھی لایا جاسکتا ہے۔ دوسری طرف گروپ ڈی کے ساتھ ساتھ شمالی بنگال کے ایک ضلع نے بھی نگرانی کے لیے اساتذہ کا مسئلہ کھڑا کر دیا ہے۔ ادھر شمالی دیناج پور ضلع کے ڈی آئی نے بھی اس سلسلے میں ایک خط بھیجا ہے۔خط میں، ڈی آئی نے پرائمری اساتذہ کو سیکنڈری امتحانات کی نگرانی کی ذمہ داری دینے کی درخواست کی۔ ثانوی تعلیمی بورڈ نے پہلے ہی درخواست کی منظوری دے دی ہے۔

یواین آئی

کلکتہ: مدھیامک امتحان کو محض چند دن ہی باقی رہ گئے ہیں۔ اس درمیان 15 فیصد سے زیادہ امتحانی مراکز میں گروپ ڈی عملہ کی کمی سے سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ پریشان ہے۔ بورڈ نے ڈسٹرکٹ اسکول انسپکٹرز سے کہا ہے کہ وہ ان حالات میں امتحانات کے انعقاد کے طریقے کار پر خود ہی فیصلہ کریں۔ سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ نے ریاست کے 23 اضلاع کے اسکول انسپکٹرز کو خطوط جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ حال ہی میں ہائی کورٹ کے حکم سے گروپ ڈی کے 1,911 ملازمین کی نوکریوں کو منسوخ کر دی گئی ہے۔ اس کا اثر مدھیامک امتحان پر بھی پڑ رہا ہے۔

ڈسٹرکٹ اسکول انسپکٹرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کچھ امتحانی مراکز میں گروپ ڈی کے عملے کی کمی کی فہرست تیار کریں تاکہ اس مسئلے کو فوری طور پر حل کیا جا سکے۔ تاہم، کوئی مخصوص راستہ بتائے بغیر کہ اسے کیسے حل کیا جائے گا، بورڈ نے خط میں کہا کہ ڈی آئی کو ضروری اقدامات کرنے چاہئیں۔ اس صورت میں، عملاً یہ اشارہ دیا گیا ہے کہ دوسرے اسکولوں سے بھی گروپ ڈی کے عملے کو لا کر مدھیامک امتحان کے لیے ضروری انتظامات کیے جائیں۔ اس معاملے پر ثانوی بورڈ نے کل ایک ہنگامی میٹنگ کی تھی۔ اس کے بعد مدھیہ شکشا پرشاد ذرائع کے مطابق ریاست کے 23 اضلاع کو یہ ہدایت نامہ دیا گیا ہے۔ امتحانات شروع ہونے میں صرف چند دن رہ گئے ہیں۔ حال ہی میں 1911 گروپ ڈی ملازمین کو ہائی کورٹ نے بدعنوانی کی وجہ سے برطرف کردیا گیاہے۔ اس کی وجہ سے 15 فیصد سے زیادہ امتحانی مراکز متاثر ہونے جا رہے ہیں۔

ریاست بھر میں 2857 امتحانی مراکز میں مدھیامک کا امتحان لیا جا رہا ہے۔ اس میں سے 400 سے زیادہ امتحانی مراکز میں گروپ ڈی کے عملے کا مسئلہ ہے۔ کم از کم یہی رپورٹ محکمہ سکول ایجوکیشن تک پہنچی ہے۔ مختلف اضلاع سے رپورٹیں طلب کی گئیں کہ گروپ ڈی کے ملازمین کس حد تک اپنی ملازمت چھوڑتے ہیں اور اس کا سیکنڈری امتحانات پر کیا اثر پڑتا ہے۔ رپورٹ آنے کے بعد بورڈ پریشان ہوگیا ہے۔بورڈ کے مطابق ثانوی امتحان ریاست بھر کے 2857 امتحانی مراکز میں ہوگا۔ اس میں سے 355 امتحانی مراکز میں گروپ ڈی کا ایک ملازم رکھا گیا ہے۔ 55 امتحانی مراکز میں سے کچھ امتحان مراکز میں 2 افراد اور کچھ امتحانی مراکز میں 3 افراد کو گروپ ڈی میں رکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Madhyamik Examination In Bengal مدھیامک امتحانات میں امیدواروں کی تعداد میں تشویشناک کمی

مدھیہ شکشا کے بورڈ نے کل ایک ہنگامی میٹنگ کی تھی کہ ان امتحانی مراکز میں مدھیمک امتحانات کے دوران حالات سے کیسے نمٹا جائے گا۔ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے دوسرے اسکولوں سے گروپ ڈی کے عملے کو بھی لایا جاسکتا ہے۔ دوسری طرف گروپ ڈی کے ساتھ ساتھ شمالی بنگال کے ایک ضلع نے بھی نگرانی کے لیے اساتذہ کا مسئلہ کھڑا کر دیا ہے۔ ادھر شمالی دیناج پور ضلع کے ڈی آئی نے بھی اس سلسلے میں ایک خط بھیجا ہے۔خط میں، ڈی آئی نے پرائمری اساتذہ کو سیکنڈری امتحانات کی نگرانی کی ذمہ داری دینے کی درخواست کی۔ ثانوی تعلیمی بورڈ نے پہلے ہی درخواست کی منظوری دے دی ہے۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.