حیدرآباد: وزیر صحت تلنگانہ ہریش راو نے اعلان کیا ہے کہ ریاست میں جلد ہی اسسٹنٹ پروفیسرس کے 1400 عہدوں کو پُر کیا جائے گا۔ انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت صحت عامہ کے تحفظ کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ وزیر موصوف نے حیدرآباد کے پیٹلہ برج میٹرنٹی اسپتال میں انفکشن کے انسداد، جلد پتہ لگانے کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے زیادہ پیچیدہ معاملات سے نمٹنے کے لئے دو نئے ملٹی اسپیشلٹی ایم سی ایچ اسپتالوں کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک کا قیام نظامس انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس(نمس) اور دوسرے کا گاندھی اسپتال میں قیام عمل میں لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مختلف اہم شعبہ جات کے ایچ اوڈیز کی نگرانی میں ایسی کئی پیچیدگیوں کی شکار خواتین کو بچانے کے اقدامات کے لئے نمس میں یہ اسپتال قائم کیا جارہا ہے۔ یہ سوپر اسپشلٹی 250 بستروں والا اسپتال ہوگا۔ گاندھی اسپتال میں 200 بستروں والا یہ ملٹی اسپیشلٹی اسپتال قائم کیاجائے گا۔ جان بوجھ کر وقت سے پہلے زچگی انجام دینے والے ڈاکٹرس کے خلاف کارروائی کا انتباہ دیا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت کے اقدامات کے نتیجہ میں ریاست کے سرکاری اسپتالوں میں زچگیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہتر صحت عامہ کے لئے اسپتالوں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔یہ کہتے ہوئے کہ اگر حاملہ خواتین میں مسائل کا بنیادی سطح پر پتہ چل جائے تو اموات کی تعداد کم ہو سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ زچگی کے دوران اموات کی شرح کا گہرائی سے تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ موت کا سبب معلوم کیا جاسکے۔ ایسا کرنے کے نتیجہ میں اموات کی روک تھام میں کمی کو یقینی بنایاجا سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہر مریض کا علاج ڈاکٹر اپنی بہن، بیٹی کی طرح کریں۔ ایسا کرنے سے ہی ہم ان کا بہتر علاج کرسکتے ہیں۔ مریض کے علاج میں کسی بھی قسم کی لاپرواہی کا حق ہمیں نہیں ہے۔ ہم تمام عوام کی خدمت کرنے والے ہیں۔ ہمیں ا س بات کو کبھی فراموش نہیں کرنا چاہئے۔ شفاف طریقہ سے ہمیں کام کرتے ہوئے عوام کو جوابدہ ہونے کی ضرورت ہے۔ تمام کو بہتر خدمات فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس اسپتال میں انفکشن کمیٹی کا قیام عمل میں لایاگیا۔ انفکشن کمیٹی میں انفکشن کی روک تھام والے ڈاکٹراوراسٹاف کو شامل کیا جائے۔ ہر ہفتہ اس کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا جائے اور ہر دن انفکشن کے معاملات میں کمی کے اقدامات کئے جائیں۔ طبی آلات کو اسٹریلائز کرنے کی بھی ضرورت ہے یہ اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ سرکاری اسپتالوں میں حاملہ خواتین کو ورزش کے بارے میں بتایا جارہا ہے تاکہ ان کی زچگی کے دوران آسانیاں ہوسکیں۔
مریضوں کے ساتھ ماں کی طرح رویہ اختیار کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے ہریش راو نے کہا کہ ڈاکٹرس اور طبی عملہ کو ٹیم ورک کے جذبہ کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹرس اور طبی عملہ کو انستھسیا اور پیڈیاٹرک کے شعبہ جات کے ساتھ تال میل کے ذریعہ کام کرنا چاہئے کیونکہ جتنا بہتر تال میل ہوگا، اتنا اچھا اسپتال کام کرے گا۔ وزیر موصوف نے مشورہ دیا کہ ہر اسپتال میں اس طرح کی کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست بھر میں چار لاکھ شیرخوار بچوں اور حاملہ خواتین کو نیوٹریشن کٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ کئی حاملہ خواتین میں خون کی کمی کی شکایات ہوتی ہیں۔ صحت مند خاتون ہونے پر زچگی میں آسانی ہوتی ہے اسی لئے ریاستی حکومت نے 33 اضلاع میں چار لاکھ حاملہ خواتین کو یہ کٹس فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پیٹلہ برج میٹرنٹی اسپتال میں انفراسٹرکچر کو مزید بہتر بنانے کے لئے تیار ہے۔ وزیر ہریش راؤ نے اس پروگرام میں اپنی تقریر کا ویڈیو اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی پوسٹ کیا۔
یواین آئی