اس مسلم بچی کا نام مشرف خان ہے، وہ آٹھویں جماعت کی طالبہ ہے۔
مشرف خان کا کہنا ہے کہ گیتا کے ذریعہ انسان کو یہ تعلیم دی جاتی ہے وہ اپنے فرض کو ادا کرتا رہے، اس کے ذمہ جو کام ہے، اس کو وہ پورا کرتے رہے۔
اسی لے انھوں نے گیتا کا مطالعہ کرنا شروع کر دیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ گیتا کے دوسرے باب کے 38 ویں شلوک میں شری کرشن کہتے ہیں کہ آپ اپنی ذمہ داری ادا کرتے رہیں، نتائج کی پرواہ نہ کریں کہ کیا اچھا ہوگا اور کیا برا ہوگاَ؟
مشرف خان کی والدہ کا کہنا ہے کہ وہ اسلام مذہب سے تعلق رکھتی ہیں اور وہ قرآن کے بتائے ہوئے راستے کی مکمل پیروی کرتی ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ وہ تمام مذاہب کی مقدس کتب کی عزت کرتی ہیں، اس لیے انھوں نے اپنی بیٹی کو بھگوت گیتا کی تعلیم دلوائی ہے۔
مشرف خان بچپن سے ہی کچھ منفرد کام کرنا چاہتی تھیں ہیں، جس کا ثبوت ان کا گیتا کے شلوک کو یاد کرنا ہے۔
اس پر مشرف خان کافی خوش نظر آ رہی ہیں۔
ان کے والدین نے بھی ان کا بھرپور تعاون کیا، اس کے بعد وہ گیتا کی تعلیم حاصل کرسکیں۔