بھارت اور چین کے درمیان اس اہم اجلاس سے سمجھا جارہا ہے کہ مقبوضہ زمین سے پیچھے ہٹنے کے عمل کی تکمیل اور اِس ماہ کی 10 تاریخ سے شروع ہوئے فوج کے پیچھے ہٹنےکے عمل کے بعد یہ اہم کمانڈر سطح کی میٹنگ ہے۔ فوجی ذرائع نے بتایا کہ آج کی میٹنگ میں مشرقی لداخ خطے میں گوگرا، ہاٹ اسپرنگس اور دیپ سانگ میدانی علاقوں میں متنازعہ پوائنٹس سے فوج کو مزید پیچھے ہٹنے پر توجہ دی جائے گی۔ x
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق آج یعنی 21 فروری 2021 کو بھارت اور چین کی افواج کے مابین کور کمانڈر سطح کی بات چیت میں فریقین مشرقی لداخ پر تبادلۂ خیال کریں گے۔
بھارتی فوج کے ذرائع کے مطابق پینگونگ تسو جھیل کے جنوبی اور شمالی کنارے سے مکمل طور پر فوج ہٹ چکی ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ پیچھے ہٹنے کے بعد بھارتی فوجی اپنی جگہوں پر چلے گئے ہیں۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق آج چین اور بھارت کی افواج کے مابین کور کمانڈر سطح کی بات چیت میں فریقین مشرقی لداخ پر تبادلۂ خیال کریں گے۔ ذرائع کے مطابق بھارت اور چین کے مابین دسویں کمانڈر سطح کی مذاکرات میں پیچھے ہٹنے سمیت مختلف امور پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔ اس میں گوگرا، ہاٹ اسپرنگس اور دیپانگ سادہ شامل ہے۔
بھارتی نیوز ایجنسی نے بھارتی فوج کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ پیچھے ہٹنے کے عمل کے تحت بھارتی فوجی اپنے سابقہ مقامات پر چلی گئی ہیں۔ اس سے قبل 16 فروری کو سامنے آنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھارت اور چین کی افواج کے انخلا کا عمل مشرقی لداخ کے پینگونگ تسو (جھیل) کے شمالی اور جنوبی اطراف سے شروع ہوا تھا۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے بھارتی فوج کے حوالے سے یہ ویڈیو جاری کیا ہے۔
اس ویڈیو میں چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) نے شمالی کنارے سے بہت سے بنکر، عارضی چوکیوں اور دیگر ڈھانچے کو ہٹا دیا ہے اور آہستہ آہستہ اس علاقے میں اپنی فوج کی تعداد کو کم کر رہی ہے۔