ETV Bharat / sukhibhava

Hypertension is Big Problem: بھارت میں ہائی بلڈ پریشر ایک بڑا مسئلہ ہے

میڈیکل جرنل دی لانسیٹ میں شائع ایک تحقیق کے مطابق بھارت میں ہائی بلڈ پریشر کے 75 فیصد سے زیادہ مریض خطرناک حالت میں ہیں، کیونکہ ان 75 فیصد مریضوں میں ہائی بلڈ پریشر کنٹرول میں نہیں ہے۔ Hypertension is big problem in bharat

بھارت میں ہائی بلڈ پریشر ایک بڑا مسئلہ ہے
بھارت میں ہائی بلڈ پریشر ایک بڑا مسئلہ ہے
author img

By

Published : Nov 28, 2022, 4:32 PM IST

نئی دہلی: میڈیکل جرنل دی لانسیٹ میں 2016-20 کی ایک تحقیق کے مطابق بھارت میں ہائی بلڈ پریشر کے 75 فیصد سے زیادہ مریض خطرناک حالت میں ہیں، کیونکہ ان 75 فیصد مریضوں میں ہائی بلڈ پریشر کنٹرول میں نہیں ہے۔ Hypertension is big problem in bharat

اس تحقیق کے مطابق بے قابو بلڈ پریشر اموات میں اضافے کی اہم وجہ ہے۔ یہ بات 2019-20 میں حکومت ہند کے نیشنل فیملی ہیلتھ سروے-5 میں بھی درست پائی گئی ہے، جس میں 24% مرد اور 21% خواتین کو ہائی بلڈ پریشر تھی۔ جبکہ 2015-16 کے سروے میں یہ بالترتیب 19% اور 17% تھی۔ Hypertension is big problem in bharat

ڈاکٹروں کے مطابق بلڈ پریشر میں اضافے کو سسٹولک کہا جاتا ہے جبکہ کم بلڈ پریشر کو ڈائیسٹولک کہا جاتا ہے۔ جب مریض کا بلڈ پریشر رینج 140 mmHg اور 90 mmHg کے درمیان رہتا ہے، تو اسے کنٹرول اور درست سمجھا جاتا ہے۔ اگر اس سے زیادہ ہو تو اسے ہائی بلڈ پریشر کہا جاتا ہے اور اگر یہ کم ہو تو لو بلڈ پریشر کہا جاتا ہے۔ حالانکہ پہلے 120 mmHg اور 80 mmHg کے درمیان درست سمجھا جاتا تھا۔ لیکن اب اس کا دائرہ بڑھا دیا گیا ہے۔ Hypertension is big problem in bharat

ہائی بلڈ پریشر کی علامات

  • بڑے پیمانے پر سر درد
  • تھکاوٹ یا الجھن
  • گھبراہٹ
  • سینے میں درد
  • پیشاب میں خون
  • دھندلی نظر
  • سانس میں کمی

بلڈ پریشر کے علاج

نارمل بلڈ پریشر: جب آپ کا سسٹولک 120 mm Hg سے کم ہے اور diastolic 80 mm Hg سے کم ہے، تو اس بلڈ پریشر کی حد کو نارمل سمجھا جاتا ہے۔ اس صورت میں دوائیوں کی ضرورت نہیں ہوتی، جبکہ آپ کو اپنے بلڈ پریشر کو مانیٹر کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔Hypertension is big problem in bharat

پری ہائی بلڈ پریشر: اگر آپ کا سسٹولک 120 اور 139 mm Hg کے درمیان ہے اور آپ کا diastolic 80 اور 89 mm Hg کے درمیان ہے، تو آپ کا ہائی بلڈ پریشر حد میں ہے۔ اس حالت میں کسی دوا کی ضرورت نہیں ہے لیکن خوراک اور طرز زندگی میں تھوڑا احتیاط برتنے کو کہا جاتا ہے۔ Hypertension is big problem in bharat

اسٹیج-1: جب آپ کا سسٹولک 140-159 mm Hg اور diastolic 90-99 mm Hg کے درمیان ہو تو آپ کو ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بتایا جاتا ہے۔ اس کے لیے آپ کو اینٹی ہائی بلڈ پریشر ادویات استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ طرز زندگی کے ساتھ ساتھ تبدیلیوں کا بھی مطالبہ کیا جاتا ہے۔ Hypertension is big problem in bharat

اسٹیج-2: اگر آپ کا سسٹولک 160 mm Hg سے آگے جاتا ہے اور diastolic 100 mm Hg سے تجاوز کر جاتا ہے، تو اسے بہت سنگین سمجھا جاتا ہے۔ ادویات کے ساتھ ساتھ، ڈاکٹر آپ کے لیے غذا تجویز کرتے ہیں۔ Hypertension is big problem in bharat

مزید پڑھیں:

اس بار کیرالہ کے ایک محققین بھی دی لینسیٹ ریجنل ہیلتھ کے مطالعہ شامل تھے۔ یہ مطالعہ 2001 اور 2022 کے درمیان بی پی کنٹرول کے تجزیہ پر مبنی ہے۔ حکومتی کوشش، آگاہی اور صحت کی سہولیات تک بہتر رسائی کے باوجود، ملک میں ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کی تعداد گزشتہ 21 سالوں میں صرف 6 فیصد سے بڑھ کر 23 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ Hypertension is big problem in bharat

نئی دہلی: میڈیکل جرنل دی لانسیٹ میں 2016-20 کی ایک تحقیق کے مطابق بھارت میں ہائی بلڈ پریشر کے 75 فیصد سے زیادہ مریض خطرناک حالت میں ہیں، کیونکہ ان 75 فیصد مریضوں میں ہائی بلڈ پریشر کنٹرول میں نہیں ہے۔ Hypertension is big problem in bharat

اس تحقیق کے مطابق بے قابو بلڈ پریشر اموات میں اضافے کی اہم وجہ ہے۔ یہ بات 2019-20 میں حکومت ہند کے نیشنل فیملی ہیلتھ سروے-5 میں بھی درست پائی گئی ہے، جس میں 24% مرد اور 21% خواتین کو ہائی بلڈ پریشر تھی۔ جبکہ 2015-16 کے سروے میں یہ بالترتیب 19% اور 17% تھی۔ Hypertension is big problem in bharat

ڈاکٹروں کے مطابق بلڈ پریشر میں اضافے کو سسٹولک کہا جاتا ہے جبکہ کم بلڈ پریشر کو ڈائیسٹولک کہا جاتا ہے۔ جب مریض کا بلڈ پریشر رینج 140 mmHg اور 90 mmHg کے درمیان رہتا ہے، تو اسے کنٹرول اور درست سمجھا جاتا ہے۔ اگر اس سے زیادہ ہو تو اسے ہائی بلڈ پریشر کہا جاتا ہے اور اگر یہ کم ہو تو لو بلڈ پریشر کہا جاتا ہے۔ حالانکہ پہلے 120 mmHg اور 80 mmHg کے درمیان درست سمجھا جاتا تھا۔ لیکن اب اس کا دائرہ بڑھا دیا گیا ہے۔ Hypertension is big problem in bharat

ہائی بلڈ پریشر کی علامات

  • بڑے پیمانے پر سر درد
  • تھکاوٹ یا الجھن
  • گھبراہٹ
  • سینے میں درد
  • پیشاب میں خون
  • دھندلی نظر
  • سانس میں کمی

بلڈ پریشر کے علاج

نارمل بلڈ پریشر: جب آپ کا سسٹولک 120 mm Hg سے کم ہے اور diastolic 80 mm Hg سے کم ہے، تو اس بلڈ پریشر کی حد کو نارمل سمجھا جاتا ہے۔ اس صورت میں دوائیوں کی ضرورت نہیں ہوتی، جبکہ آپ کو اپنے بلڈ پریشر کو مانیٹر کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔Hypertension is big problem in bharat

پری ہائی بلڈ پریشر: اگر آپ کا سسٹولک 120 اور 139 mm Hg کے درمیان ہے اور آپ کا diastolic 80 اور 89 mm Hg کے درمیان ہے، تو آپ کا ہائی بلڈ پریشر حد میں ہے۔ اس حالت میں کسی دوا کی ضرورت نہیں ہے لیکن خوراک اور طرز زندگی میں تھوڑا احتیاط برتنے کو کہا جاتا ہے۔ Hypertension is big problem in bharat

اسٹیج-1: جب آپ کا سسٹولک 140-159 mm Hg اور diastolic 90-99 mm Hg کے درمیان ہو تو آپ کو ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بتایا جاتا ہے۔ اس کے لیے آپ کو اینٹی ہائی بلڈ پریشر ادویات استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ طرز زندگی کے ساتھ ساتھ تبدیلیوں کا بھی مطالبہ کیا جاتا ہے۔ Hypertension is big problem in bharat

اسٹیج-2: اگر آپ کا سسٹولک 160 mm Hg سے آگے جاتا ہے اور diastolic 100 mm Hg سے تجاوز کر جاتا ہے، تو اسے بہت سنگین سمجھا جاتا ہے۔ ادویات کے ساتھ ساتھ، ڈاکٹر آپ کے لیے غذا تجویز کرتے ہیں۔ Hypertension is big problem in bharat

مزید پڑھیں:

اس بار کیرالہ کے ایک محققین بھی دی لینسیٹ ریجنل ہیلتھ کے مطالعہ شامل تھے۔ یہ مطالعہ 2001 اور 2022 کے درمیان بی پی کنٹرول کے تجزیہ پر مبنی ہے۔ حکومتی کوشش، آگاہی اور صحت کی سہولیات تک بہتر رسائی کے باوجود، ملک میں ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کی تعداد گزشتہ 21 سالوں میں صرف 6 فیصد سے بڑھ کر 23 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ Hypertension is big problem in bharat

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.