ETV Bharat / sukhibhava

Hot Water Harmful to Health: موسم سرما میں گرم پانی کا استعمال کڈنی کو نقصان پہنچا سکتا ہے

موسم سرما میں اکثرو بیشتر لوگ گرم پانی کا مسلسل استعمال شروع کردیتے ہیں اور طویل عرصے تک کرتے رہتے ہیں، جو صحت کو مزید نقصان پہنچاتا ہے۔ اور بلڈ پریشر جیسے مسائل کا باعث بھی بنتا ہے۔

سردی میں گرم پانی کڈنی کو نقصان پہنچا سکتا ہے
سردی میں گرم پانی کڈنی کو نقصان پہنچا سکتا ہے
author img

By

Published : Jan 13, 2023, 1:30 PM IST

حیدرآباد: سردیوں کے موسم میں اکثر لوگ گرم رہنے کے لیے گرم پانی کا استعمال کرتے ہیں۔ جیسے جیسے سردی بڑھتی جاتی ہے، لوگ زیادہ سے زیادہ گرم پانی پینا شروع کردیتے ہیں۔ لیکن طویل عرصے تک ایسا کرنا آپ کی صحت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ گلے کو صاف کرنے اور گرمی دینے والا گرم پانی جسم کے اندرونی اعضاء کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ نیز یہ بے خوابی، بی پی اور گردے کے مسائل کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ ایسی صورتحال میں پینے کے پانی کا صحیح درجہ حرارت اور مقدار جاننا ضروری ہوتا ہے۔ حالانکہ صبح کے وقت ایک گلاس نیم گرم پانی پینا خطرناک نہیں ہے۔ بلکہ یہ بہت سے معاملات میں فائدہ مند بھی ہیں۔ یہاں ہم ضرورت سے زیادہ گرم پانی پینے یا بار بار گرم پانی پینے کے نقصانات کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔

گردے کے لیے گرم پانی کو فلٹر کرنا آسان نہیں ہوتا ہے۔

ماہر غذائیت کے مطابق 'ہمارا یا کسی دوسرے جاندار کا جسم صرف نارمل پانی کو ہضم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ بہت زیادہ ٹھنڈا یا گرم پانی ہمارے جسم کے لیے ٹھیک نہیں ہوتا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق گرم پانی کو فلٹر کرنے کے لیے گردوں کو زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے۔ جس کی وجہ سے گردے معمول کے مطابق کام نہیں کر پاتے۔

کورونا میں گرم پانی پینے سے بڑی تعداد میں لوگ بیمار ہوئے تھے

کووڈ کے دوران سوشل میڈیا پر کئی پیغامات گردش کر رہے تھے کہ گرم پانی پینے سے جسم میں کورونا وائرس کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔ بعد ازاں لوگوں نے گرم پانی کا خوب استعمال کیا۔ جس کی وجہ سے بہت سے لوگوں کی صحت پر برا اثر پڑا اور وہ بیمار ہوئے۔

گرم پانی سے گلے، پیٹ اور آنتوں تک چھالے ہو سکتے ہیں

زیادہ وقت تک گرم پانی پینے سے گلے، پیٹ میں چھالے پڑ سکتے ہیں۔ ہمارے جسم کے اندرونی ٹشوز بہت نازک ہوتے ہیں۔ گرم پانی انہیں زخمی کر سکتا ہے۔ گرم پانی بھی بعض اوقات تیزابیت کے مسائل کا باعث بنتا ہے۔ اس سے پیٹ میں جلن ہوتی ہے۔ گرم پانی ہاضمے کی جھلیوں کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔ گرم پانی سے السر ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ اس سے فوڈ پائپ کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ کئی بار بہت زیادہ گرم پانی پینے سے جسم میں سوجن کا مسئلہ بھی دیکھنے کو ملتا ہے۔

رات میں گرم پانی پینے سے نیند کا مسئلہ ہوسکتا ہے

رات کو گرم پانی پینے آپ کے نیند میں خلل پڑ سکتا ہے۔ گرم پانی پینے سے بھی رات کو بار بار پیشاب آتا ہے۔ جس کی وجہ سے نیند میں خلل پڑتا ہے۔ گرم پانی کا درجہ حرارت ہمارے جسم کے درجہ حرارت سے زیادہ ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے یہ پانی بلڈ پریشر کو بھی بڑھا سکتا ہے۔

صبح صبح نیم گرم پانی پینا چاہیے، باقی وقت معمول کے مطابق

جموں میں آیورویدچاریہ ابھیشیک اپادھیائے کے مطابق صبح کے وقت نیم گرم پانی پینا فائدہ مند ہوتا ہے۔ اس سے میٹابولزم بڑھتا ہے اور معدہ صاف ہوتا ہے۔ صبح کے وقت نیم گرم پانی کئی طرح سے فائدہ مند ہے۔ اس کے بعد بقیہ وقت نارمل پانی پینا بہتر ہے۔ اگر سردی زیادہ ہو اور آپ کو گرم پانی پینے کا احساس ہو تو اسے چائے کی طرح گھونٹ گھونٹ کرکے پی سکتے ہیں۔ سردیوں کے موسم میں دن میں 2 سے 3 کپ گرم پانی پیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:

حیدرآباد: سردیوں کے موسم میں اکثر لوگ گرم رہنے کے لیے گرم پانی کا استعمال کرتے ہیں۔ جیسے جیسے سردی بڑھتی جاتی ہے، لوگ زیادہ سے زیادہ گرم پانی پینا شروع کردیتے ہیں۔ لیکن طویل عرصے تک ایسا کرنا آپ کی صحت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ گلے کو صاف کرنے اور گرمی دینے والا گرم پانی جسم کے اندرونی اعضاء کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ نیز یہ بے خوابی، بی پی اور گردے کے مسائل کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ ایسی صورتحال میں پینے کے پانی کا صحیح درجہ حرارت اور مقدار جاننا ضروری ہوتا ہے۔ حالانکہ صبح کے وقت ایک گلاس نیم گرم پانی پینا خطرناک نہیں ہے۔ بلکہ یہ بہت سے معاملات میں فائدہ مند بھی ہیں۔ یہاں ہم ضرورت سے زیادہ گرم پانی پینے یا بار بار گرم پانی پینے کے نقصانات کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔

گردے کے لیے گرم پانی کو فلٹر کرنا آسان نہیں ہوتا ہے۔

ماہر غذائیت کے مطابق 'ہمارا یا کسی دوسرے جاندار کا جسم صرف نارمل پانی کو ہضم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ بہت زیادہ ٹھنڈا یا گرم پانی ہمارے جسم کے لیے ٹھیک نہیں ہوتا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق گرم پانی کو فلٹر کرنے کے لیے گردوں کو زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے۔ جس کی وجہ سے گردے معمول کے مطابق کام نہیں کر پاتے۔

کورونا میں گرم پانی پینے سے بڑی تعداد میں لوگ بیمار ہوئے تھے

کووڈ کے دوران سوشل میڈیا پر کئی پیغامات گردش کر رہے تھے کہ گرم پانی پینے سے جسم میں کورونا وائرس کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔ بعد ازاں لوگوں نے گرم پانی کا خوب استعمال کیا۔ جس کی وجہ سے بہت سے لوگوں کی صحت پر برا اثر پڑا اور وہ بیمار ہوئے۔

گرم پانی سے گلے، پیٹ اور آنتوں تک چھالے ہو سکتے ہیں

زیادہ وقت تک گرم پانی پینے سے گلے، پیٹ میں چھالے پڑ سکتے ہیں۔ ہمارے جسم کے اندرونی ٹشوز بہت نازک ہوتے ہیں۔ گرم پانی انہیں زخمی کر سکتا ہے۔ گرم پانی بھی بعض اوقات تیزابیت کے مسائل کا باعث بنتا ہے۔ اس سے پیٹ میں جلن ہوتی ہے۔ گرم پانی ہاضمے کی جھلیوں کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔ گرم پانی سے السر ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ اس سے فوڈ پائپ کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ کئی بار بہت زیادہ گرم پانی پینے سے جسم میں سوجن کا مسئلہ بھی دیکھنے کو ملتا ہے۔

رات میں گرم پانی پینے سے نیند کا مسئلہ ہوسکتا ہے

رات کو گرم پانی پینے آپ کے نیند میں خلل پڑ سکتا ہے۔ گرم پانی پینے سے بھی رات کو بار بار پیشاب آتا ہے۔ جس کی وجہ سے نیند میں خلل پڑتا ہے۔ گرم پانی کا درجہ حرارت ہمارے جسم کے درجہ حرارت سے زیادہ ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے یہ پانی بلڈ پریشر کو بھی بڑھا سکتا ہے۔

صبح صبح نیم گرم پانی پینا چاہیے، باقی وقت معمول کے مطابق

جموں میں آیورویدچاریہ ابھیشیک اپادھیائے کے مطابق صبح کے وقت نیم گرم پانی پینا فائدہ مند ہوتا ہے۔ اس سے میٹابولزم بڑھتا ہے اور معدہ صاف ہوتا ہے۔ صبح کے وقت نیم گرم پانی کئی طرح سے فائدہ مند ہے۔ اس کے بعد بقیہ وقت نارمل پانی پینا بہتر ہے۔ اگر سردی زیادہ ہو اور آپ کو گرم پانی پینے کا احساس ہو تو اسے چائے کی طرح گھونٹ گھونٹ کرکے پی سکتے ہیں۔ سردیوں کے موسم میں دن میں 2 سے 3 کپ گرم پانی پیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.