مغربی بنگال حکومت اور مرکزی حکومت کے درمیان چیف سکریٹری الاپن بنرجی کے تبادلے کو لے کر ممتا بنرجی اور مرکزی حکومت میں ٹھن گئی ہے۔ وزیر اعلی ممتا بنرجی کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت کی یہ انتقامی کاروائی ہے ایسے بے مروت وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کبھی نہیں دیکھا۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ریاستی حکومت کے چیف سیکریٹری الاپن بنرجی کے تبادلے کو لے کر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت سے مشورہ کئے بغیر الاپن بنرجی کا تبادلہ کیا گیا ہے۔ جو اصولوں کے خلاف ہے اس طرح کی مثال گزشتہ 74 برسوں میں نہیں ملتی ہے۔ الاپن بنرجی کو سوموار سے مرکزی حکومت کی جانب سے دہلی میں عہدہ سنبھالنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ جس کے بعد ممتا بنرجی نے الاپن بنرجی کے تبادلے کے حکم نامہ کو رد کرنے کی اپیل کی تھی۔ اس خط کا کوئی جواب نہیں آیا ہے جس پر ممتا بنرجی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کس وجہ سے چیف سیکریٹری کو دہلی بلایا گیا؟ اس کی کوئی جانکاری نہیں دی گئی۔ اصول کے مطابق اس سلسلہ میں ریاستی و مرکزی حکومت کے مشورے کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن کوئی صلاح ومشورہ نہیں کیا گیا۔ مرکزی حکومت کی یہ حرکت انتقامی طرز کی ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ آج تک ایسا بے مروت وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کبھی نہیں دیکھا۔ ایسا لگ رہا ہے کہ بنگال میں ہوئی شکست کا بدلہ لینے کے لئے یہ سب کیا جارہا ہے۔