ETV Bharat / state

West Bengal Board Of Madrasah Education: مغربی بنگال کے سرکاری مدارس میں اساتذہ کی جلد تقرری

author img

By

Published : Jun 5, 2022, 11:57 AM IST

بنگال میں ایک بڑی آبادی کا ذریعہ تعلیم یہاں کے سرکاری مدارس ہیں۔ ریاست میں سرکاری مدارس کی تعداد 500 سے زائد ہیں۔شہروں اور مضافات میں ان کی تعداد کم ہے لیکن دیہی علاقوں میں ایسے مدارس کی اچھی خاصی تعداد موجود ہے۔Bengal Madrasa Board is Committed to the Appointment of Teachers in Madrasas

سرکاری مدارس
سرکاری مدارس

مغربی بنگال میں 500 سے زائد سرکاری مدارس موجود ہیں۔ایسے مدارس کی تعداد زیادہ تر دیہی علاقوں میں ہے۔لیکن گذشتہ 9برسوں سے مدرسہ سروس کمیشن کی جانب سے اساتذہ کی تقرری نہیں کئے جانے کی وجہ سے مدارس میں اساتذہ کی شدید کمی ہے،ذرائع کے مطابق ان مدارس میں فی الحال 4 ہزار اساتذہ کی ضرورت ہے۔مغربی بنگال مدرسہ بورڈ کے چئیرمین کا کہنا ہے کہ مدراس میں اساتذہ کی تقرری کے لئے بورڈ کی طرف سے کمیشن کو ریکویزیشن دی گئی ہے۔بہت جلد اساتذہ کی کمی کا مسئلہ حل کر لیا جائے گا۔

سرکاری مدارس

Bengal Madrasa Board is Committed to the Appointment of Teachers in Madrasas

ریاست مغربی بنگال میں ایک بڑی آبادی کا ذریعہ تعلیم یہاں کے سرکاری مدارس ہیں۔ریاست میں اس طرح کے مدارس کی تعداد 500 سے زائد ہیں۔شہروں اور مضافات میں ان کی تعداد کم ہے لیکن دیہی علاقوں میں ایسے مدارس کی اچھی خاصی تعداد موجود ہے۔جن میں 17 اردو میڈیم مدارس کولکاتا شہر اور کچھ ہیں۔لیکن گذشتہ کئی برسوں سے یہ مدارس اساتذہ کی کمی مسائل سے دو چار ہیں۔ان مدارس میں اساتذہ کی تقرری مدرسہ سروس کمیشن کرتی ہے

یہ مدارس ریاستی حکومت کے محکمہ اقلیتی امور و مدرسہ تعلیم کے ماتحت میں ہیں۔گذشتہ 9 برسوں سے اساتذہ کی تقرری کے لئے مدرسہ سروس کمیشن کی جانب سے مقابلہ جاتی امتحانات نہیں کرائے گئے، ۔جس کے خلاف مسلسل مدرسہ تعلیم سے جڑے تنظیموں اور مدرسہ کے اساتذہ کی جانب سے احتجاج بھی ہوتے رہتے ہیں۔

اس سلسلے میں مغربی بنگال مدرسہ بورڈ کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اسکول سروس کمیشن سے مدارس اساتذہ کی تقرری کے لئے جو طریقہ کار ہے اس کا استعمال کرتے ہوئے اس مسئلے کا حل نکالے۔اس سلسلے ای ٹی وی بھارت نے مغربی بنگال مدرسہ بورڈ کے چئیرمین ابو طاہر قمرالدین سے خاص بات چیت کی،بات چیت میں انہوں نے کہا کہ اسکول سروس کمیشن سے اس سلسلے میں بات چیت چل رہی ہے ۔حکومت بھی کوشش کر رہی ہے بہت جلد اس مسئلے کا حل نکال لیا جائے گا۔ہماری طرف سے ویکینسی کے لئے کمیشن کو اطلاع دی گئی ہے ۔ٹیچروں کے تبادلے کا جو مسئلہ تھا اس میں پیش رفت ہوئی ہے ۔اساتذہ کا تبادلے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ مدرسہ سروس کمیشن اور حکومت دونوں اس سلسلے میں غور فکر کر رہے ہیں، امید ہے بہت جلد اس کا بھی حل نکال لیا جایے گا۔گذشتہ 9 برسوں سے تقرری نہیں ہونے کے متلعق انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں معاملہ چل رہا تھا اس لئے معاملہ التوا کا شکار ہوا۔لیکن ہمیں امید ہے کہ بہت جلد ویکینسی آئے گی اور اساتذہ کی تقرری ہوگی۔

مزید پڑھیں:West Bengal Madarsa Education Issues: مغربی بنگال مدرسہ تعلیم متعدد مسائل کا شکار

دوسری جانب مدرسہ کے اساتذہ کا کہنا ہے کہ گذشتہ 9برسوں سے بارہا کوششیں کی جانے کے باوجود تقرری نہیں ہوئی جبکہ اس درمیان اسکول سروس کمیشن سکنڈری بورڈ کے سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی تقرری ہوئی ہے۔اتنے بڑے پیمانے پر اساتذہ کمی کی وجہ سے مدرسہ تعلیم بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

مغربی بنگال میں 500 سے زائد سرکاری مدارس موجود ہیں۔ایسے مدارس کی تعداد زیادہ تر دیہی علاقوں میں ہے۔لیکن گذشتہ 9برسوں سے مدرسہ سروس کمیشن کی جانب سے اساتذہ کی تقرری نہیں کئے جانے کی وجہ سے مدارس میں اساتذہ کی شدید کمی ہے،ذرائع کے مطابق ان مدارس میں فی الحال 4 ہزار اساتذہ کی ضرورت ہے۔مغربی بنگال مدرسہ بورڈ کے چئیرمین کا کہنا ہے کہ مدراس میں اساتذہ کی تقرری کے لئے بورڈ کی طرف سے کمیشن کو ریکویزیشن دی گئی ہے۔بہت جلد اساتذہ کی کمی کا مسئلہ حل کر لیا جائے گا۔

سرکاری مدارس

Bengal Madrasa Board is Committed to the Appointment of Teachers in Madrasas

ریاست مغربی بنگال میں ایک بڑی آبادی کا ذریعہ تعلیم یہاں کے سرکاری مدارس ہیں۔ریاست میں اس طرح کے مدارس کی تعداد 500 سے زائد ہیں۔شہروں اور مضافات میں ان کی تعداد کم ہے لیکن دیہی علاقوں میں ایسے مدارس کی اچھی خاصی تعداد موجود ہے۔جن میں 17 اردو میڈیم مدارس کولکاتا شہر اور کچھ ہیں۔لیکن گذشتہ کئی برسوں سے یہ مدارس اساتذہ کی کمی مسائل سے دو چار ہیں۔ان مدارس میں اساتذہ کی تقرری مدرسہ سروس کمیشن کرتی ہے

یہ مدارس ریاستی حکومت کے محکمہ اقلیتی امور و مدرسہ تعلیم کے ماتحت میں ہیں۔گذشتہ 9 برسوں سے اساتذہ کی تقرری کے لئے مدرسہ سروس کمیشن کی جانب سے مقابلہ جاتی امتحانات نہیں کرائے گئے، ۔جس کے خلاف مسلسل مدرسہ تعلیم سے جڑے تنظیموں اور مدرسہ کے اساتذہ کی جانب سے احتجاج بھی ہوتے رہتے ہیں۔

اس سلسلے میں مغربی بنگال مدرسہ بورڈ کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اسکول سروس کمیشن سے مدارس اساتذہ کی تقرری کے لئے جو طریقہ کار ہے اس کا استعمال کرتے ہوئے اس مسئلے کا حل نکالے۔اس سلسلے ای ٹی وی بھارت نے مغربی بنگال مدرسہ بورڈ کے چئیرمین ابو طاہر قمرالدین سے خاص بات چیت کی،بات چیت میں انہوں نے کہا کہ اسکول سروس کمیشن سے اس سلسلے میں بات چیت چل رہی ہے ۔حکومت بھی کوشش کر رہی ہے بہت جلد اس مسئلے کا حل نکال لیا جائے گا۔ہماری طرف سے ویکینسی کے لئے کمیشن کو اطلاع دی گئی ہے ۔ٹیچروں کے تبادلے کا جو مسئلہ تھا اس میں پیش رفت ہوئی ہے ۔اساتذہ کا تبادلے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ مدرسہ سروس کمیشن اور حکومت دونوں اس سلسلے میں غور فکر کر رہے ہیں، امید ہے بہت جلد اس کا بھی حل نکال لیا جایے گا۔گذشتہ 9 برسوں سے تقرری نہیں ہونے کے متلعق انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں معاملہ چل رہا تھا اس لئے معاملہ التوا کا شکار ہوا۔لیکن ہمیں امید ہے کہ بہت جلد ویکینسی آئے گی اور اساتذہ کی تقرری ہوگی۔

مزید پڑھیں:West Bengal Madarsa Education Issues: مغربی بنگال مدرسہ تعلیم متعدد مسائل کا شکار

دوسری جانب مدرسہ کے اساتذہ کا کہنا ہے کہ گذشتہ 9برسوں سے بارہا کوششیں کی جانے کے باوجود تقرری نہیں ہوئی جبکہ اس درمیان اسکول سروس کمیشن سکنڈری بورڈ کے سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی تقرری ہوئی ہے۔اتنے بڑے پیمانے پر اساتذہ کمی کی وجہ سے مدرسہ تعلیم بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.