پروفیسر سید محمد ہاشم کے اردو اکیڈمی کے ڈائریکٹر منتخب ہونے پر علمی و ادبی حلقوں میں خوشی کا اظہار کیا گیا۔ شعبہ اردو، یونیورسٹی اور یونیورسٹی کے باہر کئی دیگر شعبوں کے اساتذہ نے پروفیسر سید محمد ہاشم کو مبارکباد پیش کی ہے۔
پروفیسر سید محمد ہاشم نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ یہ ذمہ داری وائس چانسلر نے دوبارہ مجھے دی ہے۔ حکومت نے جامعہ ملیہ اسلامیہ، حیدرآباد یونیورسٹی کے ساتھ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو بھی 2006 میں اردو اکیڈمی دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اردو اکیڈمی کا مقصد یونیورسٹی کے اردو اساتذہ کی صلاحیت کو فروغ دینا ہے لیکن 2012 کے بعد گرانڈ بند ہو گئی جس کی وجہ سے اردو اکیڈمی کا بنیادی کام زیادہ نہیں چلا جو خاطر خواہ نتائج نکلنے چاہیے تھے وہ فنڈ کی کمی کی وجہ سے نہیں نکل پائے۔
پروفیسر سید محمد ہاشم نے مزید کہا کہ اگر فنڈ نہیں ہے تو ہم اپنی طرف سے کوشش کریں گے کہ جس مقصد کے لیے اکیڈمی یونیورسٹی کو دی گئی تھی، ان مقاصد کی تکمیل کی کوشش کرتے رہیں۔
پروفیسر سید محمد ہاشم کو حال ہی میں فارسی زبان و ادب میں 'جاوید نامہ کا تنقیدی مطالعہ' کے موضوع پر بھی پی ایچ ڈی کی ڈگری تفویض کی گئی ہے۔ وہ ماہر اقبالیات ہونے کے ساتھ تقابلی ادب اور ریسرچ میتھڈولوجی پر بھی گہری نگاہ رکھتے ہیں۔
پروفیسر سید محمد ہاشم نے اپنی علمی استعداد میں اضافہ کرتے ہوئے اردو فارسی اور انگریزی کے علاوہ ہندی، عربی، ترکی، ملیالم وغیرہ زبانوں پر دسترس حاصل کی ہے۔
پروفیسر سید محمد ہاشم جون 2013 سے اگست 2016 تک علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سہ ماہی مجلہ 'فکر و نظر' کے مدیر رہ چکے ہیں اور اب تک اس ذمہ داری کو انتہائی خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
مظفرنگر میں شعری نشست کا انعقاد
واضح رہے کہ حکومت نے جامعہ ملیہ اسلامیہ، حیدرآباد اردو یونیورسٹی کے ساتھ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو بھی 2006 میں اردو اکیڈمی دی تھی، جس کا مقصد یونیورسٹی کے اردو اساتذہ کی صلاحیت کو فروغ دینا ہے۔