ETV Bharat / state

Twin Towers demolished نوئیڈا کا سُپر ٹیک ٹوین ٹاور زمیں دوز - نوئیڈا اردو نیوز

نوئیڈا میں سُپر ٹیک کے ٹوین ٹاور منہدم کر دیئے گئے ہیں۔ 30 اور 32 منزلہ فلک بوس عمارت پلک جھپکتے ہی زمین دوز ہوگئیں۔ Noida Supertech Twin Towers demolished

Twin Towers demolished
نوئیڈا کا سُپر ٹیک ٹوین ٹاور زمیں دوز
author img

By

Published : Aug 28, 2022, 2:59 PM IST

Updated : Aug 28, 2022, 11:00 PM IST

نوئیڈا: نوئیڈا کے سیکٹر 93 اے میں واقع ٹوین ٹاورز کو آج دوپہر 2.30 بجے منہدم کر دیا گیا۔ پلک جھپکتے ہی 3700 کلو بارود نے ان عمارتوں کو مسمار کر دیا۔ اس کے لیے عمارتوں میں 9640 سوراخ کر کے اس میں بارود کو بھرا گیا تھا۔ سُپرٹیک ٹوئن ٹاورز کو منہدم کرنے کی لاگت کا تخمینہ تقریباً 17.55 کروڑ روپے Supertech Twin Towers Demolition Cost ہے۔ ٹاورز کو گِرانے کا یہ خرچ بھی بلڈر کمپنی سُپرٹیک برداشت کرے گی۔ ان دونوں ٹاورز میں کُل 950 فلیٹ بنائے گئے تھے اور سُپر ٹیک نے انہیں بنانے کے لیے 200 سے 300 کروڑ روپے خرچ کیے تھے۔ Twin Towers demolished

ملبے کو کنٹرول کرنے کے لیے عمارت کو ایک خاص کپڑے سے ڈھانپ دیا گیا تھا۔ اس تعلق سے پولیس انتظامیہ نے بتایا کہ 'ہم ہیلپ لائن نمبر کے ذریعے لوگوں کو آگاہ کر رہے ہیں۔ گوگل میپس کو بھی اپ ڈیٹ کر دیا گیا ہے۔ ٹریفک کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ پولیس حکام نے بتایا کہ ایمرالڈ کورٹ اور اے ٹی ایس ولیج سوسائٹی کے مکینوں کا انخلاء صبح 7 بجے تک مکمل ہونا تھا لیکن اس میں کچھ زیادہ وقت لگ گیا۔ معلومات کے مطابق ٹوین ٹاور کو جیو ٹیکسٹائل کپڑے سے ڈھانپ دیا گیا تھا۔ ماہرین کے مطابق یہ کپڑا دھماکے کے دوران ملبہ کو ادھر ادھر پھیلنے سے روکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی گیس پائپ لائن کی حفاظت کے لیے اسٹیل پلیٹ بھی بچھائی گئی ہے۔ Noida Supertech Twin Towers demolished

  • کیا تھا پورا معاملہ؟

سُپرٹیک کی یہ جائیداد تقریباً ڈیڑھ دہائی سے تنازع کا شکار ہے۔ نوئیڈا کے سیکٹر 93 A میں سُپرٹیک ایمرالڈ کورٹ کے لیے زمین کا الاٹمنٹ 23 نومبر 2004 کو کیا گیا تھا۔ اس پروجیکٹ کے لیے نوئیڈا اتھارٹی نے سُپرٹیک کو 84 ہزار 273 مربع میٹر زمین الاٹ کی تھی۔ اس کی لیز ڈیڈ 16 مارچ 2005 کو ہوئی تھی لیکن اس دوران زمین کی پیمائش میں غفلت کی وجہ سے کئی بار زمین میں اضافہ یا کمی ہوئی۔ سُپرٹیک ایمرالڈ کورٹ کے کیس میں بھی پلاٹ نمبر 4 پر الاٹ کی گئی زمین کے قریب 6556.61 مربع میٹر زمین کا ٹکڑا نکل آیا جس کی اضافی لیز ڈیڈ 21 جون 2006 کو بلڈر کے نام کی گئی۔ نقشہ پاس ہونے کے بعد دونوں پلاٹس کو ایک ہی پلاٹ میں ضم کر دیا گیا اور اس پر سُپرٹیک نے ایمرالڈ کورٹ کا پروجیکٹ شروع کیا۔ پروجیکٹ کے مطابق گراؤنڈ فلور کے علاوہ 11 منزلوں کے 16 ٹاورز بنائے جانے تھے۔

اتر پردیش حکومت نے 28 فروری 2009 کو نئے الاٹس کے لیے ایف اے آر بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ ایف اے آر میں اضافے کے ساتھ بلڈرز اب اسی زمین پر مزید فلیٹس بنا سکتے ہیں۔ اس نے سُپرٹیک گروپ کو یہاں سے عمارت کی اونچائی 24 منزلوں اور 73 میٹر تک بڑھانے کی اجازت دی۔ اس کے بعد پلان پر تیسری بار نظر ثانی کی گئی۔ اس نظرثانی میں بلڈر کو اونچائی 121 میٹر تک بڑھانے اور 40 منزلہ ٹاور بنانے کی منظوری ملی۔ جس کے بعد خریداروں نے احتجاج شروع کر دیا کیونکہ نقشے کے مطابق جہاں آج 32 منزلہ اپیکس اور سیانے کھڑے ہیں وہاں گرین پارک دکھایا گیا تھا۔

ایڈیفائس انجینئرنگ ٹیم کا کہنا ہے کہ نوئیڈا ٹوین ٹاورز کے انہدام کے بعد کسی قسم کے نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ ٹوین ٹاورز کے گرنے کے بعد، نوئیڈا کے حکام اور ایڈیفائس انجینئرنگ کے حکام نے نوٹ کیا کہ پڑوسی عمارتوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔ اس کے بعد ایک ٹیم نے قریبی عمارتوں کی ساخت کا تجزیہ شروع کر دیا ہے۔ نوئیڈا کی سی ای او ریتو مہیشوری نے کہا کہ سڑک، پاس کی ہاؤسنگ سوسائیٹیز کو کوئی نقصان نہیں ہوا ہے، کچھ ملبہ سڑک کی طرف آیا ہے، ہمیں ایک گھنٹے میں حالات کا بہتر اندازہ ہوجائے گا۔ اطلاعات کے مطابق جن لوگوں نے عمارتیں خالی کی ہیں، انہیں ساڑھے چھ بجے تک واپس جانے کی اجازت دے دی جائے گی، ذرائع کے مطابق اس ٹوین ٹاور کے اطراف کی عمارتوں کے شیشے تک نہیں ٹوٹے۔

نوئیڈا: نوئیڈا کے سیکٹر 93 اے میں واقع ٹوین ٹاورز کو آج دوپہر 2.30 بجے منہدم کر دیا گیا۔ پلک جھپکتے ہی 3700 کلو بارود نے ان عمارتوں کو مسمار کر دیا۔ اس کے لیے عمارتوں میں 9640 سوراخ کر کے اس میں بارود کو بھرا گیا تھا۔ سُپرٹیک ٹوئن ٹاورز کو منہدم کرنے کی لاگت کا تخمینہ تقریباً 17.55 کروڑ روپے Supertech Twin Towers Demolition Cost ہے۔ ٹاورز کو گِرانے کا یہ خرچ بھی بلڈر کمپنی سُپرٹیک برداشت کرے گی۔ ان دونوں ٹاورز میں کُل 950 فلیٹ بنائے گئے تھے اور سُپر ٹیک نے انہیں بنانے کے لیے 200 سے 300 کروڑ روپے خرچ کیے تھے۔ Twin Towers demolished

ملبے کو کنٹرول کرنے کے لیے عمارت کو ایک خاص کپڑے سے ڈھانپ دیا گیا تھا۔ اس تعلق سے پولیس انتظامیہ نے بتایا کہ 'ہم ہیلپ لائن نمبر کے ذریعے لوگوں کو آگاہ کر رہے ہیں۔ گوگل میپس کو بھی اپ ڈیٹ کر دیا گیا ہے۔ ٹریفک کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ پولیس حکام نے بتایا کہ ایمرالڈ کورٹ اور اے ٹی ایس ولیج سوسائٹی کے مکینوں کا انخلاء صبح 7 بجے تک مکمل ہونا تھا لیکن اس میں کچھ زیادہ وقت لگ گیا۔ معلومات کے مطابق ٹوین ٹاور کو جیو ٹیکسٹائل کپڑے سے ڈھانپ دیا گیا تھا۔ ماہرین کے مطابق یہ کپڑا دھماکے کے دوران ملبہ کو ادھر ادھر پھیلنے سے روکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی گیس پائپ لائن کی حفاظت کے لیے اسٹیل پلیٹ بھی بچھائی گئی ہے۔ Noida Supertech Twin Towers demolished

  • کیا تھا پورا معاملہ؟

سُپرٹیک کی یہ جائیداد تقریباً ڈیڑھ دہائی سے تنازع کا شکار ہے۔ نوئیڈا کے سیکٹر 93 A میں سُپرٹیک ایمرالڈ کورٹ کے لیے زمین کا الاٹمنٹ 23 نومبر 2004 کو کیا گیا تھا۔ اس پروجیکٹ کے لیے نوئیڈا اتھارٹی نے سُپرٹیک کو 84 ہزار 273 مربع میٹر زمین الاٹ کی تھی۔ اس کی لیز ڈیڈ 16 مارچ 2005 کو ہوئی تھی لیکن اس دوران زمین کی پیمائش میں غفلت کی وجہ سے کئی بار زمین میں اضافہ یا کمی ہوئی۔ سُپرٹیک ایمرالڈ کورٹ کے کیس میں بھی پلاٹ نمبر 4 پر الاٹ کی گئی زمین کے قریب 6556.61 مربع میٹر زمین کا ٹکڑا نکل آیا جس کی اضافی لیز ڈیڈ 21 جون 2006 کو بلڈر کے نام کی گئی۔ نقشہ پاس ہونے کے بعد دونوں پلاٹس کو ایک ہی پلاٹ میں ضم کر دیا گیا اور اس پر سُپرٹیک نے ایمرالڈ کورٹ کا پروجیکٹ شروع کیا۔ پروجیکٹ کے مطابق گراؤنڈ فلور کے علاوہ 11 منزلوں کے 16 ٹاورز بنائے جانے تھے۔

اتر پردیش حکومت نے 28 فروری 2009 کو نئے الاٹس کے لیے ایف اے آر بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ ایف اے آر میں اضافے کے ساتھ بلڈرز اب اسی زمین پر مزید فلیٹس بنا سکتے ہیں۔ اس نے سُپرٹیک گروپ کو یہاں سے عمارت کی اونچائی 24 منزلوں اور 73 میٹر تک بڑھانے کی اجازت دی۔ اس کے بعد پلان پر تیسری بار نظر ثانی کی گئی۔ اس نظرثانی میں بلڈر کو اونچائی 121 میٹر تک بڑھانے اور 40 منزلہ ٹاور بنانے کی منظوری ملی۔ جس کے بعد خریداروں نے احتجاج شروع کر دیا کیونکہ نقشے کے مطابق جہاں آج 32 منزلہ اپیکس اور سیانے کھڑے ہیں وہاں گرین پارک دکھایا گیا تھا۔

ایڈیفائس انجینئرنگ ٹیم کا کہنا ہے کہ نوئیڈا ٹوین ٹاورز کے انہدام کے بعد کسی قسم کے نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ ٹوین ٹاورز کے گرنے کے بعد، نوئیڈا کے حکام اور ایڈیفائس انجینئرنگ کے حکام نے نوٹ کیا کہ پڑوسی عمارتوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔ اس کے بعد ایک ٹیم نے قریبی عمارتوں کی ساخت کا تجزیہ شروع کر دیا ہے۔ نوئیڈا کی سی ای او ریتو مہیشوری نے کہا کہ سڑک، پاس کی ہاؤسنگ سوسائیٹیز کو کوئی نقصان نہیں ہوا ہے، کچھ ملبہ سڑک کی طرف آیا ہے، ہمیں ایک گھنٹے میں حالات کا بہتر اندازہ ہوجائے گا۔ اطلاعات کے مطابق جن لوگوں نے عمارتیں خالی کی ہیں، انہیں ساڑھے چھ بجے تک واپس جانے کی اجازت دے دی جائے گی، ذرائع کے مطابق اس ٹوین ٹاور کے اطراف کی عمارتوں کے شیشے تک نہیں ٹوٹے۔

Last Updated : Aug 28, 2022, 11:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.