ETV Bharat / state

Misbehavior with Kashmiri Fruit Seller in Lucknow لکھنو میں کشمیری تاجر کے ساتھ بدسلوکی، سامان چھین کر گومتی میں پھینکا

اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں سڑک کنارے میوہ جات بیچنے والے کشمیری نوجوان کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہوئے میوہ کو دریا میں پھینکنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ لکھنؤ کے 1090 لوہیا پاتھ پل پر میوہ فروخت کرنے والے ایک کشمیری کے ساتھ دو افراد نے بدتمیزی کی۔ یہ نوجوان ایک کار میں آئے اور میوہ کو گومتی ندی میں پھینک دیا۔ Misbehavior with Kashmiri Fruit Seller in Lucknow

kashmir fruit seller beaten in up
میوہ بیچنے والے کشمیری کے ساتھ بدسلوکی، میوہ دریا میں پھینکا
author img

By

Published : Feb 2, 2023, 3:42 PM IST

Updated : Feb 2, 2023, 5:22 PM IST

ویڈیو

لکھنؤ: دارالحکومت لکھنؤ کے لوہیا پتھ کے 1090چوراہے پر کشمیری تاجر کے ساتھ نامعلوم کار سواروں نے بدسلوکی کرتے ہوئے ان کے سامان کو گومتی ندیم میں پھینک دیا، جس پر کشمیری تاجرین نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تاجر کا کہنا ہے کہ بدتمیزی کرنے والے کار سوار اپنے آپ کو افسر بتاتے رہے تھے۔ کشمیری تاجروں کا کہنا ہے کہ نامعلوم کار سوار آئے اور انہیں گالی دیتے ہوئے ان کا سامان کو چھین کر ندی میں پھینک دیا۔ اس موقع پر عوام کی بھیڑ جمع کو دیکھ کر کار سوار موقع سے فرارہوگئے۔ حالانکہ بدسلوکی کرنے والے کار سوار جلدی میں اپنی کار موقع واردات پر ہی چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

تاجر کا کہنا ہے کہ ان کا ہزاروں کا سامان کو گومتی ندی میں پھینکا دیا گیا۔ ان کے ساتھ بدتمیزی کرنے والے کار سواروں نے انہیں گالی دیتے ہوئے ان کے ساتھ بدسلوکی بھی گی۔ ان کا کہنا ہے کہ جب یہ کچھ ہورہا تھا تب ایک وکیل ان سے سامان خرید رہا تھا۔ بدسلوکی کرنے والے کار سواروں نے ان کے ہاتھ سے بھی سامان چھین کر ندی میں پھینک دیے۔ اس پورے معاملے پر لکھنؤ انتظامیہ کا کہنا کہ وہ اسے سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور قصوار واروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ دیکھنے والی بات ہوگی کی تاجروں کے ساتھ انتظامیہ کا کیا رویہ ہوتا ہے اور کار سواروں کے خلاف کوئی کارروائی ہوتی ہے یا نہیں۔

بتا دیں کہ مارچ 2019 میں بھی کشمیری تاجروں کے ساتھ تشدد اور مار پیٹ کی اطلاع موصول ہوئی تھی جس کے بعد ملک گیر سطح پر کشمیری تاجروں کی حفاظت کے لیے آوازیں بلند ہوئی۔ اس وقت انتظامیہ نے بدسلوکی کرنے والے بھگوا کپڑے میں ملبوس افراد کے خلاف سخت کارروائی بھی کی تھی۔ غور طلب ہے کہ موسم سرما میں لکھنؤ کے متعدد علاقوں میں کشمیر سے تاجر آتے ہیں اور ڈرائی فورٹس کی تجارت کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

ویڈیو

لکھنؤ: دارالحکومت لکھنؤ کے لوہیا پتھ کے 1090چوراہے پر کشمیری تاجر کے ساتھ نامعلوم کار سواروں نے بدسلوکی کرتے ہوئے ان کے سامان کو گومتی ندیم میں پھینک دیا، جس پر کشمیری تاجرین نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تاجر کا کہنا ہے کہ بدتمیزی کرنے والے کار سوار اپنے آپ کو افسر بتاتے رہے تھے۔ کشمیری تاجروں کا کہنا ہے کہ نامعلوم کار سوار آئے اور انہیں گالی دیتے ہوئے ان کا سامان کو چھین کر ندی میں پھینک دیا۔ اس موقع پر عوام کی بھیڑ جمع کو دیکھ کر کار سوار موقع سے فرارہوگئے۔ حالانکہ بدسلوکی کرنے والے کار سوار جلدی میں اپنی کار موقع واردات پر ہی چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

تاجر کا کہنا ہے کہ ان کا ہزاروں کا سامان کو گومتی ندی میں پھینکا دیا گیا۔ ان کے ساتھ بدتمیزی کرنے والے کار سواروں نے انہیں گالی دیتے ہوئے ان کے ساتھ بدسلوکی بھی گی۔ ان کا کہنا ہے کہ جب یہ کچھ ہورہا تھا تب ایک وکیل ان سے سامان خرید رہا تھا۔ بدسلوکی کرنے والے کار سواروں نے ان کے ہاتھ سے بھی سامان چھین کر ندی میں پھینک دیے۔ اس پورے معاملے پر لکھنؤ انتظامیہ کا کہنا کہ وہ اسے سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور قصوار واروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ دیکھنے والی بات ہوگی کی تاجروں کے ساتھ انتظامیہ کا کیا رویہ ہوتا ہے اور کار سواروں کے خلاف کوئی کارروائی ہوتی ہے یا نہیں۔

بتا دیں کہ مارچ 2019 میں بھی کشمیری تاجروں کے ساتھ تشدد اور مار پیٹ کی اطلاع موصول ہوئی تھی جس کے بعد ملک گیر سطح پر کشمیری تاجروں کی حفاظت کے لیے آوازیں بلند ہوئی۔ اس وقت انتظامیہ نے بدسلوکی کرنے والے بھگوا کپڑے میں ملبوس افراد کے خلاف سخت کارروائی بھی کی تھی۔ غور طلب ہے کہ موسم سرما میں لکھنؤ کے متعدد علاقوں میں کشمیر سے تاجر آتے ہیں اور ڈرائی فورٹس کی تجارت کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

Last Updated : Feb 2, 2023, 5:22 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.