معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب کا کہنا ہے کہ وسیم رضوی نے پیغمبر اعظم ﷺ کے شان میں گستاخی کی ہے۔ وسیم رضوی کی کتاب پر پابندی عائد کی جائے اور اس کے خلاف مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے جرم و فرقہ وارانہ فسادات اور ملک کی شبیہہ خراب کرنے کے جرم میں کارروائی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ وسیم رضوی نے اپنی کتاب میں پیغمبر اعظم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی ہے۔ جس سے نہ صرف ملک میں آپسی اتحاد کو نقصان پہنچے گا بلکہ بین الاقوامی سطح پر معاشی و سماجی سطح پر ملک کے روابط کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وسیم رضوی کے اس حرکت سے ملک کے آپسی اتحاد کو نقصان پہنچے گا، وہ فرقہ وارانہ فسادات برپا کرنے کی نیت سے اس طرح کی واردات مسلسل انجام دے رہا ہے۔ وسیم رضوی کے خلاف اگر حکومت کارروائی نہیں کرتی ہے تو عوام میں یہ پیغام جائے گا کہ حکومت اس کی پشت پناہی کر رہی ہے لہذا اس کے خلاف جلد سے کاروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ وسیم رضوی نے ایک کتاب لکھ کر پیغمبر اعظم ﷺ کی شان میں گستاخی کی اور حالیہ دنوں میں ایک بیان کے مطابق وسیم رضوی نے کہا کہ میرے مرنے کے بعد مجھے قبرستان میں دفن نہ کیا جائے بلکہ ہندو ریتی روایت کے مطابق مجھے جلایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں مسلمانوں پر ظلم ڈھائے جارہے ہیں: فاروق عبداللہ
وسیم رضوی اپنے بیانوں کی وجہ سے مسلسل سرخیوں میں ہیں۔ حالیہ دنوں میں ان کے بیان پر پورے ملک میں غم و غصہ دیکھا جا رہا ہے۔ لکھنؤ میں گذشتہ جمعہ کو رضوی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا تھا، جس میں وسیم رضوی کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔