سنبھل: ہندو راشٹر کو لے کر اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان پر اب سیاست تیز ہو گئی ہے۔ سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے یوگی کے بیان پر جوابی حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کبھی ہندوراشٹر نہیں تھا اور نہ ہی رہے گا۔ اتنا ہی نہیں، انہوں نے کہا کہ جو لوگ رام راج کی بات کر رہے ہیں، انہیں بتا دوں کہ یہاں نہ تو رام راج تھا، نہ کبھی ہوگا۔
جونا اکھاڑہ کے مہامنڈلیشور سوامی یتندرانند گری نے 15 فروری کو سنبھل میں اسلام پر بیان دیا تھا کہ اسلام صرف فتویٰ دے سکتا ہے اور کچھ نہیں۔ اپنے بیان پر ایس پی ایم پی ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے جمعرات کو سنبھل میں دیپا سرائے میں اپنی رہائش گاہ پر کہا کہ یتندرانند گری اسلام کو بالکل نہیں جانتے ہیں۔ جب انہوں نے نہ اسلام کا مطالعہ کیا ہے اور نہ ہی وہ مسلمان ہیں تو کیسے پتہ چلے گا کہ اسلام کیا ہے؟
یہ صرف اہل اسلام ہی جانتے ہیں۔ اصل دین اسلام ہے جو اللہ کا دین ہے، اللہ نے اپنے رسول دنیا کے اندر بھیجے۔ اسلام محبت کا پیغام دیتا ہے اور اسلام کی اچھی چیزوں سے متاثر ہو کر غیر مسلموں نے اسلام قبول کیا۔ برق نے کہا کہ اسلام کسی کو نقصان نہیں پہنچاتا اور کسی کی برائی نہیں کرتا۔ اللہ کا پیغام دیتا ہے۔ مسلمان خدمت کرنے آیا ہے۔ اسلام ہر ملک میں موجود ہے۔ اس لیے یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والے کسی بھی جگہ رہنے والے کی مدد کریں۔
اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے حال ہی میں ایک بیان دیا ہے کہ ہندوستان ایک ہندو راشٹر ہے اور ہندو راشٹر ہی رہے گا۔ یوگی کے اس بیان پر ایس پی ایم پی برق نے مسکراتے ہوئے کہا کہ میں یوگی آدتیہ ناتھ کو اچھی طرح جانتا ہوں۔ وہ چار بار میرے ساتھ ایوان میں آ چکے ہیں۔ یوگی ہمارے بہت اچھے دوست ہیں۔ لیکن، وہ جو کہہ رہے ہیں وہ بالکل غلط ہے۔ کیونکہ ہندوستان نہ تو ہندو راشٹر تھا اور نہ ہی ہندو راشٹر رہے گا۔
باگیشور دھام کے پنڈت دھیریندر شاستری کے ہندو راشٹر کے بارے میں بات کرنے کے بیان پر ایس پی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ہندوستان میں رہنے والے صرف ہندوستانی ہی اسے قبول نہیں کریں گے، پھر مسلمانوں کے قبول کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ مسلمان کا مذہب اسلام ہے اور اسلام پر کبھی کوئی آنچ نہیں آسکتی اور نہ ہی اسلام پر کوئی داغ لگ سکتا ہے، انہوں نے ہندو راشٹر کی بات کرنے والوں کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ جو لوگ رام راج کی بات کررہے ہیں اگر ایسا ہے تو میں ان سے کہوں کہ نہ یہ رام راج تھا، نہ رام راج ہے، نہ یہ رام راج رہے گا۔