ETV Bharat / state

Gyanvapi Case کاربن ڈیٹنگ پر عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کیا - عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کیا

مدعی ہند خواتین کے وکیل وشنو شنکر جین نے بتایا کہ مسجد احاطے اور اس کے اندر موجود ہندو دیوی۔دیوتاوں و ہندو علامات کی اے ایس آئی سروے اور سائنٹفک انویسٹی گیشن کی مطالبے والی عرضی پر ڈسٹرکٹ کورٹ وجے کرشنا وشویش کی عدالت میں سماعت ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ سماعت کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے اوراب اس حوالے سے وہ 7 اکتوبر کو اپنا فیصلہ سنائے گی۔ Gyanvapi Mosque Case

گیان واپی
گیان واپی
author img

By

Published : Sep 29, 2022, 7:56 PM IST

وارانسی: اترپردیش کے ضلع وارانسی میں واقع گیان واپی مسجد احاطے میں حوض کے فوراے/شیولنگ،دیواروں اور مسجد کے اندر ماں شرنگاری گوری استھل اور دیگر دیوی دیوتاؤں کی کاربن ڈیٹنگ کی مطالبے والی عرضی پر ڈسٹرکٹ کورٹ نے جمعرات کو سماعت کے بعد اپنا فیصلہ محفوط کرلیا ۔Gyanvapi mosque case

مدعیان ہندخواتین کے وکیل وشنو شنکر جین نے بتایا کہ مسجد احاطے اور اس کے اندر موجود ہندو دیوی۔دیوتاوں و ہندو علامات کی اے ایس آئی سروے اور سائنٹفک انویسٹی گیشن کی مطالبے والی عرضی پر ڈسٹرکٹ کورٹ وجئے کرشنا وشویش کی عدالت میں سماعت ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ اس پر سماعت کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے اوراب اس حوالے سے وہ 7اکتوبر کو اپنا فیصلہ سنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس عرضی کی مسلم فریق نے اس بنیاد پر مخالفت کی کہ حوض میں موجود اسٹرکچر شیولنگ نہیں بلکہ فورا ہے۔مسلم فریق کے مطابق کوڈ آف سول پروسیز کے آرڈر26رول 10 کے مطابق نہ تو اس کی جانچ ہوسکتی ہے اور نہ ہی سروے کیا جاسکتا ہے۔اس کے جواب میں ہم نے عدالت کا آگاہ کیا کہ اس رول کے تحت عدالت کو اس بات کا اختیار ہے کہ وہ سائنٹفک انوسٹیگیشن کا آرڈر دے۔

جین نے دعوی کیا کہ جب مدعیان 4خواتین نے آرکائیو لوجیکل سروے آف انڈیا سے سروے کرانے کے لئے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا تو عدالت عظمی نے انہیں اس بات کی اجازت دی تھی کہ وہ اپنا یہ مطالبہ ڈسٹرکٹ جج کے سامنے رکھیں۔ہم نے اس حوالے سے سپریم کورٹ کے 20مئی کے آرڈر کا ذکر کرتےہوئے کہا کہ عدالت نے ڈسٹرکٹ جج کو تمام عرضیوں پر فیصلہ کرنے کا اختیار دیاہے جس کے بعد ڈسٹرکٹ کورٹ نے اپنا فیصلہ محفوط کرلیا۔

تاہم،ہندو مدعیان میں سے ایک راکھی سنگھ کے وکیل جوکہ مدعی نمبر ایک ہیں، ان کے وکیل نے کاربن ڈیٹنگ کی مخالفت کی۔راکھی کے وکیل مان بہاد سنگھ اور انوپم دیویدی کا دعوی تھاکہ ایسا کرنے سے شیولنگ کو نقصان پہنچے گا۔

انہوں نے دلیل دی کہ مسجد کے حدود میں ویڈیو گرافی سروے کے دوران پائے جانے والے مبینہ شیولنگ/فورا کی کاربن ڈیٹنگ ٹیکنالوجی کے ذریعہ اس کی عمر، نوعیت اور دیگر اجزاء کا تعین کرنے کے لئے کمیشن جاری کرنے کی درخواست سراسر غلط اور مضحکہ خیز ہے کیونکہ مذکورہ تکنیک مقدس شیولنگ کو نقصان پہنچائے گی اور سے مقدمے کا مقصد ہی فوت ہوجائے گا۔

سنگھ نے کہا کہ کسی صورت اگرمبینہ شیولنگ کا کچھ بھی حصہ ٹوٹ گیا تو وہ عبادت کے لائق نہیں ہوگا۔اور اس سے پورے ہندو سناتن مذہب کے عقیدے کو شدید ٹھیس پہنچے گی اور بت کا تقدس ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گا۔انہوں نے مزید بحث کیا کہ ان ہی وجوہات کی وجہ سے مدعی دیگر مدعیان کے کاربن دیٹنگ مطالبے کی حمایت نہیں کرتا ہے۔ اور فاضل عدالت سے انتہائی احترام کے ساتھ استدعا کی جاتی ہے کہ عدالت انصاف کے عین تقاضے کو پورا کرتے ہوئے مدعیان نمبر 2 سے 5 کی درخواست کو اوپر دی گئی بنیادوں پر مسترد کر دے۔

مزید پڑھیں:Gyanvapi Case Verdict گیان واپی مسجد کے متعلق وارانسی ضلعی عداالت کا فیصلہ مایوس کن اور تکلیف دہ

یواین آئی

وارانسی: اترپردیش کے ضلع وارانسی میں واقع گیان واپی مسجد احاطے میں حوض کے فوراے/شیولنگ،دیواروں اور مسجد کے اندر ماں شرنگاری گوری استھل اور دیگر دیوی دیوتاؤں کی کاربن ڈیٹنگ کی مطالبے والی عرضی پر ڈسٹرکٹ کورٹ نے جمعرات کو سماعت کے بعد اپنا فیصلہ محفوط کرلیا ۔Gyanvapi mosque case

مدعیان ہندخواتین کے وکیل وشنو شنکر جین نے بتایا کہ مسجد احاطے اور اس کے اندر موجود ہندو دیوی۔دیوتاوں و ہندو علامات کی اے ایس آئی سروے اور سائنٹفک انویسٹی گیشن کی مطالبے والی عرضی پر ڈسٹرکٹ کورٹ وجئے کرشنا وشویش کی عدالت میں سماعت ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ اس پر سماعت کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے اوراب اس حوالے سے وہ 7اکتوبر کو اپنا فیصلہ سنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس عرضی کی مسلم فریق نے اس بنیاد پر مخالفت کی کہ حوض میں موجود اسٹرکچر شیولنگ نہیں بلکہ فورا ہے۔مسلم فریق کے مطابق کوڈ آف سول پروسیز کے آرڈر26رول 10 کے مطابق نہ تو اس کی جانچ ہوسکتی ہے اور نہ ہی سروے کیا جاسکتا ہے۔اس کے جواب میں ہم نے عدالت کا آگاہ کیا کہ اس رول کے تحت عدالت کو اس بات کا اختیار ہے کہ وہ سائنٹفک انوسٹیگیشن کا آرڈر دے۔

جین نے دعوی کیا کہ جب مدعیان 4خواتین نے آرکائیو لوجیکل سروے آف انڈیا سے سروے کرانے کے لئے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا تو عدالت عظمی نے انہیں اس بات کی اجازت دی تھی کہ وہ اپنا یہ مطالبہ ڈسٹرکٹ جج کے سامنے رکھیں۔ہم نے اس حوالے سے سپریم کورٹ کے 20مئی کے آرڈر کا ذکر کرتےہوئے کہا کہ عدالت نے ڈسٹرکٹ جج کو تمام عرضیوں پر فیصلہ کرنے کا اختیار دیاہے جس کے بعد ڈسٹرکٹ کورٹ نے اپنا فیصلہ محفوط کرلیا۔

تاہم،ہندو مدعیان میں سے ایک راکھی سنگھ کے وکیل جوکہ مدعی نمبر ایک ہیں، ان کے وکیل نے کاربن ڈیٹنگ کی مخالفت کی۔راکھی کے وکیل مان بہاد سنگھ اور انوپم دیویدی کا دعوی تھاکہ ایسا کرنے سے شیولنگ کو نقصان پہنچے گا۔

انہوں نے دلیل دی کہ مسجد کے حدود میں ویڈیو گرافی سروے کے دوران پائے جانے والے مبینہ شیولنگ/فورا کی کاربن ڈیٹنگ ٹیکنالوجی کے ذریعہ اس کی عمر، نوعیت اور دیگر اجزاء کا تعین کرنے کے لئے کمیشن جاری کرنے کی درخواست سراسر غلط اور مضحکہ خیز ہے کیونکہ مذکورہ تکنیک مقدس شیولنگ کو نقصان پہنچائے گی اور سے مقدمے کا مقصد ہی فوت ہوجائے گا۔

سنگھ نے کہا کہ کسی صورت اگرمبینہ شیولنگ کا کچھ بھی حصہ ٹوٹ گیا تو وہ عبادت کے لائق نہیں ہوگا۔اور اس سے پورے ہندو سناتن مذہب کے عقیدے کو شدید ٹھیس پہنچے گی اور بت کا تقدس ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گا۔انہوں نے مزید بحث کیا کہ ان ہی وجوہات کی وجہ سے مدعی دیگر مدعیان کے کاربن دیٹنگ مطالبے کی حمایت نہیں کرتا ہے۔ اور فاضل عدالت سے انتہائی احترام کے ساتھ استدعا کی جاتی ہے کہ عدالت انصاف کے عین تقاضے کو پورا کرتے ہوئے مدعیان نمبر 2 سے 5 کی درخواست کو اوپر دی گئی بنیادوں پر مسترد کر دے۔

مزید پڑھیں:Gyanvapi Case Verdict گیان واپی مسجد کے متعلق وارانسی ضلعی عداالت کا فیصلہ مایوس کن اور تکلیف دہ

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.