بہار اسمبلی انتخابات میں مجلس اتحاد المسلمین (ایم آئی ایم) نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے پانچ سیٹوں پر جیت درج کی ہے، جس کےبعد سیکولر جماعتوں اور سیکولر عوام کی جانب سے سخت تنقید کی جارہی ہے۔ اور اسے بی جے پی کی بی ٹیم قرار دیا جارہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران ممتاز شاعر منور رانا نے اسدالدین اویسی کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'حیدرآباد کی درو دیوار سے میں واقف ہوں۔ وہاں سے مجھے بے پناہ محبت ملی ہے، لیکن اسد الدین اویسی یو پی کے مسلمانوں کو برباد کرنے پر آمادہ ہیں۔
انہوں نے اویسی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ، 'اگر وہ تیجسوی یادو کے پاس جاتے تو پانچ سیٹ مل جاتی، لیکن انہوں نے سیکولر پارٹی کو کمزور کرنے کے لیے اتحاد نہیں کیا۔'
منور رانا نے کہا کہ، 'اگر میں سچ بولتا ہوں تو مجھ پر ایف آئی آر درج ہوتی ہے اور دوسرے لوگوں پر سی بی آئی، آئی ڈی کا چھاپہ پڑتا ہے لیکن اویسی پر ایسا کیوں نہیں ہوتا جبکہ اس کے پاس 20 برسوں میں 15 ہزار کروڑ روپے کی دولت آ گئی ہے۔'
ممتاز شاعر نے کہا کہ، 'ہمارا سانحہ یہ ہے کہ ہر دور حکومت میں ہمارے لوگ ہی جنگل میں شکاری کے لئے 'ہانکا' ( پھندا) لگاتے ہیں۔ آج وہی کام اویسی کر رہا ہے اور مسلمانوں کو قتل کرا رہا ہے۔'
اسد الدین اویسی پر الزام عائد کرتے ہوئے رانا نے کہا کہ، 'حیدرآباد میں امسال اس لیے سیلاب آیا کیوں کہ اویسی نے پرانے شہر کے تمام تالاب بیچ ڈالے ہیں۔
منور رانا نے کہا کہ ابھی جناح کے زخم سوکھے بھی نہیں ہیں اور سوکھیں گے بھی نہیں۔ ہماری نئی نسل کو اندازہ بھی نہیں ہے کہ وہ کس جانب جا رہے ہیں۔'
واضح رہے کہ منور رانا کے بیانات کو لےکر مسلسل آئی ٹی سیل والے انہیں نشانہ بناتے رہتے ہیں لیکن منور رانا آئی ٹی سیل کو 'انڈین ٹیررسٹ سیل' کا نام دیتے ہیں۔
منور رانا نے واضح طور پر کہا کہ، 'اسد الدین اویسی بی جے پی کے لئے لڑ رہے ہیں اور فائدہ بھی پہنچا رہے ہیں۔'
مزید پڑھیں:
نتیش کمار کی رہائش گاہ پراین ڈی اے کا اجلاس جاری
اویسی کو معلوم ہونا چاہیے کہ حیدرآباد کی سیاست الگ ہے اور اتر پردیش کی سیاست الگ ہے۔"اگر انہیں سیاست کرنا ہے، تو مسلمانوں کے مسائل حل کریں اور دارالحکومت لکھنؤ کو اپنا قیام گاہ بنائیں۔ ورنہ وہ آئیں گے اور آگ لگا کر چلے جائیں گے، نتیجتاً ہم لوگ مارے جائیں گے۔"