مرادآباد: اترپردیش اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اشفاق سیفی گزشتہ روز ریاست اترپردیش کے شہر مرادآباد پہنچے۔ جہاں انہوں نے ای ٹی وی بھارت اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کی جانب سے سماجی بہبود کے لیے چلائی جارہی اسکیموں کے فوائد کو سبھی تک پہنچایا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سماج کے اقلیتی لوگ پردھان منتری آواس یوجنا کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کا خواب تھا کہ مسلم کمیونٹی کے بچے اعلیٰ تعلیم حاصل کریں، ان کے ایک ہاتھ میں قرآن شریف اور دوسرے ہاتھ میں کمپیوٹر ہو۔ یعنی بچوں کو دینی تعلیم کے ساتھ دنیاوی تعلیم بھی حاصل کرنی چاہیے۔
مدرسہ بورڈ کے امتحانات 13 فروری سے شروع ہونے والے ہیں، تو کیا مدارس کی چھان بین کرنا مناسب ہے؟ ای ٹی وی اردو کے نمائندے کو اس سوال کا جواب دیتے ہوئے اشفاق سیفی نے کہا کہ میں نے اقلیتی بہبود کے وزیر دھرم پال سنگھ سے مدارس کے بارے میں بات کی ہے، انہوں نے بتایا کہ اس طرح کی کوئی بھی تحقیقات نہیں ہو رہی ہے بلکہ ہم مدرسوں کو بھی ماڈرن بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اترپردیش ماڈرنائزڈ مدارس کے اساتذہ کے اعزازیہ کو روکنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے، ہم مدارس کے اساتذہ کے اس مسئلے کو حکومت کے سامنے رکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں؛
- مسلمان سیاسی طور سے کمزور، اسدالدین اویسی
- میں نیائے یاترا کے دوران منی پور کے لوگوں کے درد کو محسوس کر رہا ہوں: راہل
مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی سعودی عرب کی مکہ مدینہ مسجد پہنچی تھیں۔ سوشل میڈیا پر لوگوں کا ردعمل سامنے آرہا ہے۔اس سوال کا جواب دیتے ہوئے اشفاق سیفی نے کہا کہ اسمرتی ایرانی ایک خاتون ہیں اور بھارت میں خواتین کی عزت کی جاتی ہے۔ اسمرتی ایرانی پر ردعمل کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔