ETV Bharat / state

Bilkis Bano Rape Case سیاسی مقاصد کےلیے مجرمین کی رہائی انتہائی شرمناک، مولانا جعفر پاشاہ

author img

By

Published : Aug 20, 2022, 12:23 PM IST

مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ 'وزیراعظم بیٹی بچاؤ اور بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ دیتے ہیں اور ایک بیٹی کی عصمت کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کو یوم آزادی کے موقع پر آزاد کر دیتے ہیں تاکہ جرم کرنے والوں کو یہ احساس ہی نہ ہو کہ انہوں نے کوئی ذلت آمیز کام کیا ہے۔' Maulana Jafar Pasha Slams on Modi Govt

گجرات انتخابات کے پیش نظر جنسی زیادتی کے مجرمین کی رہائی انتہائی شرمناک اور کربناک
گجرات انتخابات کے پیش نظر جنسی زیادتی کے مجرمین کی رہائی انتہائی شرمناک اور کربناک

حیدرآباد: امیر امارات ملت اسلامیہ تلنگانہ و آندھراپردیش مولانا محمد حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ نے 2002کے گجرات فسادات کے دوران اجتماعی عصمت دری کے سنگین واقعہ کی شکار بلقیس بانو معاملہ کے تمام مجرمین کی گجرات حکومت کی جانب سے تشکیل شدہ کمیٹی کی سفارش کی بنیاد پر یوم آزادی کے موقع پر رہائی پر اپنے شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گجرات میں عنقریب منعقد ہونے والے انتخابات کو دیکھتے ہوئے حکمراں جماعت بی جے پی نے یہ انتہائی کربناک وشرمناک اقدام کیا ہے جس کی ہر مہذب اور انسان دوست شخصیات و تنظیموں نے شدت سے مخالفت کی ہے۔ Maulana Jafar Pasha Reaction on release of eleven rape convicts

مولانا جعفر پاشاہ نے گجرات کے بدترین واقعات کے سلسلہ میں ایک خاص نکتہ کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ 'تلنگانہ کے شادنگر میں پیش آئے واقعہ میں متاثرہ کا اصلی نام پوشیدہ رکھتے ہوئے فرضی نام دیشا رکھا گیا تھا اور دہلی میں بھی عصمت دری کے بدترین واقعہ کی متاثرہ کا نام نربھئے رکھا گیا تھا جو ایک اچھی علامت تھی لیکن اب گجرات کی متاثرہ کا نام اور تصویر بھی شائع کی جارہی ہے۔ کیا متاثرہ مسلم ہونے کی وجہ سے سب ہی اس کے تقدس کو پامال کرنے پر تلے ہوئے ہیں؟

مولانا جعفرپاشاہ نے کہا کہ 'وزیراعظم بیٹی بچاؤ اور بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ دیتے ہیں اور ایک بیٹی کی عصمت کے ساتھ کھلواڑ کرنے والے جنونیوں کو یوم آزادی کے موقع پر آزاد کر دیتے ہیں تاکہ جرم کرنے والوں کو یہ احساس ہی نہ ہو کہ انہوں نے کوئی ذلت آمیز کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کسی کی عزت سے کھلواڑ ہوگا تب مظلوموں کی آہیں ظالموں اور ان کے ہمنواوں کو تباہ و برباد کردیں گی۔ناانصافی کرنے اور ظلم کی حوصلہ افزائی کرنے والے منہ کے بل گر پڑیں گے۔'

مولانا نے کہا کہ 'گجرات کے بدترین واقعہ کے 11 مجرمین میں سے ایک نے اپنی رہائی کے لئے قبل از وقت درخواست دی تھی اس کو بنیاد بناتے ہوئے گجرات حکومت نے ایک کمیٹی تشکیل دی جس نے تمام مجرمین کی سزا کو معاف کرنے کے حق میں متفقہ فیصلہ کیا۔کوئی اتفاقی یا انسانی ہمدری کی بنیاد پر نہیں بلکہ مکمل منصوبہ بند اور آنے والے انتخابات میں ووٹوں کو بٹورنے کی خاطر یہ کام کیا گیا ہے۔ اب گجرات کے عوام پر منحصر ہے کہ وہ ظلم کے خلاف ہوں گے یا ظالم کا ساتھ دیں گے۔'

انہوں نے کہا کہ 'مجرمین کی رہائی نے سماج کے تمام سنجیدہ ذہن و فکر رکھنے والوں کے دلوں کو زبردست ٹھیس پہنچائی ہے۔ علاوہ ازیں ان مجرموں کی رہائی کے وقت جس طرح ان کا والہانہ استقبال کیا گیا یہ انداز ہمارے ملک کی تہذیب و تمدن کے لئے باعث شرم ہے۔ مولانا نے کہا کہ ہمارے ملک میں بسنے والے ہر مذہب کے باشعور افراد نے گجرات کے بدترین فسادات میں ملوث مجرمین کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور صدائے احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے لیکن بے حس سیاست داں اپنی آنکھیں اور کان بند رکھے ہوئے ہیں۔ وہ یہ سمجھ رہے ہیں کہ جو چاہے کرلیں گے لیکن ظلم و ستم کی کشتی ایک نہ ایک دن ضرور ڈوب کر رہے گی۔'

یہ بھی پڑھیں: Bilkis Bano Case مجرموں کو بچانے کے لیے معافی کی پالیسی کا غلط استعمال کیا گیا

مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ 'ان 11بدترین ظالموں کی رہائی کے لئے حکومت گجرات کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی کے رکن نے کہا کہ ملزمین کا چال و چلن بہتر ہے تو پھر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ انہیں 15سال تک آخر کس جرم میں رکھا گیا۔ مولانا جعفرپاشاہ نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ مجرمین کی حمایت میں بیان دینے والے موصوف کو خود یہ نہیں معلوم کہ وہ آخر کیا کہنا چاہتے ہیں اور وہ کیا کہہ رہے ہیں۔'

یو این آئی

حیدرآباد: امیر امارات ملت اسلامیہ تلنگانہ و آندھراپردیش مولانا محمد حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ نے 2002کے گجرات فسادات کے دوران اجتماعی عصمت دری کے سنگین واقعہ کی شکار بلقیس بانو معاملہ کے تمام مجرمین کی گجرات حکومت کی جانب سے تشکیل شدہ کمیٹی کی سفارش کی بنیاد پر یوم آزادی کے موقع پر رہائی پر اپنے شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گجرات میں عنقریب منعقد ہونے والے انتخابات کو دیکھتے ہوئے حکمراں جماعت بی جے پی نے یہ انتہائی کربناک وشرمناک اقدام کیا ہے جس کی ہر مہذب اور انسان دوست شخصیات و تنظیموں نے شدت سے مخالفت کی ہے۔ Maulana Jafar Pasha Reaction on release of eleven rape convicts

مولانا جعفر پاشاہ نے گجرات کے بدترین واقعات کے سلسلہ میں ایک خاص نکتہ کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ 'تلنگانہ کے شادنگر میں پیش آئے واقعہ میں متاثرہ کا اصلی نام پوشیدہ رکھتے ہوئے فرضی نام دیشا رکھا گیا تھا اور دہلی میں بھی عصمت دری کے بدترین واقعہ کی متاثرہ کا نام نربھئے رکھا گیا تھا جو ایک اچھی علامت تھی لیکن اب گجرات کی متاثرہ کا نام اور تصویر بھی شائع کی جارہی ہے۔ کیا متاثرہ مسلم ہونے کی وجہ سے سب ہی اس کے تقدس کو پامال کرنے پر تلے ہوئے ہیں؟

مولانا جعفرپاشاہ نے کہا کہ 'وزیراعظم بیٹی بچاؤ اور بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ دیتے ہیں اور ایک بیٹی کی عصمت کے ساتھ کھلواڑ کرنے والے جنونیوں کو یوم آزادی کے موقع پر آزاد کر دیتے ہیں تاکہ جرم کرنے والوں کو یہ احساس ہی نہ ہو کہ انہوں نے کوئی ذلت آمیز کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کسی کی عزت سے کھلواڑ ہوگا تب مظلوموں کی آہیں ظالموں اور ان کے ہمنواوں کو تباہ و برباد کردیں گی۔ناانصافی کرنے اور ظلم کی حوصلہ افزائی کرنے والے منہ کے بل گر پڑیں گے۔'

مولانا نے کہا کہ 'گجرات کے بدترین واقعہ کے 11 مجرمین میں سے ایک نے اپنی رہائی کے لئے قبل از وقت درخواست دی تھی اس کو بنیاد بناتے ہوئے گجرات حکومت نے ایک کمیٹی تشکیل دی جس نے تمام مجرمین کی سزا کو معاف کرنے کے حق میں متفقہ فیصلہ کیا۔کوئی اتفاقی یا انسانی ہمدری کی بنیاد پر نہیں بلکہ مکمل منصوبہ بند اور آنے والے انتخابات میں ووٹوں کو بٹورنے کی خاطر یہ کام کیا گیا ہے۔ اب گجرات کے عوام پر منحصر ہے کہ وہ ظلم کے خلاف ہوں گے یا ظالم کا ساتھ دیں گے۔'

انہوں نے کہا کہ 'مجرمین کی رہائی نے سماج کے تمام سنجیدہ ذہن و فکر رکھنے والوں کے دلوں کو زبردست ٹھیس پہنچائی ہے۔ علاوہ ازیں ان مجرموں کی رہائی کے وقت جس طرح ان کا والہانہ استقبال کیا گیا یہ انداز ہمارے ملک کی تہذیب و تمدن کے لئے باعث شرم ہے۔ مولانا نے کہا کہ ہمارے ملک میں بسنے والے ہر مذہب کے باشعور افراد نے گجرات کے بدترین فسادات میں ملوث مجرمین کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور صدائے احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے لیکن بے حس سیاست داں اپنی آنکھیں اور کان بند رکھے ہوئے ہیں۔ وہ یہ سمجھ رہے ہیں کہ جو چاہے کرلیں گے لیکن ظلم و ستم کی کشتی ایک نہ ایک دن ضرور ڈوب کر رہے گی۔'

یہ بھی پڑھیں: Bilkis Bano Case مجرموں کو بچانے کے لیے معافی کی پالیسی کا غلط استعمال کیا گیا

مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ 'ان 11بدترین ظالموں کی رہائی کے لئے حکومت گجرات کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی کے رکن نے کہا کہ ملزمین کا چال و چلن بہتر ہے تو پھر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ انہیں 15سال تک آخر کس جرم میں رکھا گیا۔ مولانا جعفرپاشاہ نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ مجرمین کی حمایت میں بیان دینے والے موصوف کو خود یہ نہیں معلوم کہ وہ آخر کیا کہنا چاہتے ہیں اور وہ کیا کہہ رہے ہیں۔'

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.