اپنی سرکاری رہائش گاہ راج بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایل جی منوج سنہا نے کہا ' زوجیلا ٹنل کی طرز پر جموں و کشمیر میں سات اور سرنگیں تعمیر کی جائیں گی۔ ان سرنگوں کے لیے ٹینڈر اور دیگر دستاویز تیار کے گئے ہیں اور مقرہ وقت میں مکمل بھی کر دی جائیں گی'۔
منوج سنہا نے کہا 'زوجیلا سرنگ اب صرف 7000 کروڑ روپے میں تیار کی جا رہی ہے جو پہلے آنے والی لاگت سے 4000 کروڑ روپے کم ہے- کسان طبقے کو حکومت کی جانب سے کیا کچھ ملنے والا کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ 'یہاں کے کسانوں کو 500 ٹریکٹر سبسیڈی کے تحت فروخت کیے جائیں گے-
حال ہی میں اختتام پذیر ہوئے بیک ٹو ولیج مہم پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'جموں و کشمیر کی انتظامیہ صرف باتوں پر یقین نہیں رکھتی بلکی زمینی سطح پر کام کرتی ہے- بیک ٹو ولیج مہم میں پانچ لاکھ افراد نے شرکت کی اور اب ہر پنچایت میں کھیل کود کے سازوسامان اور ڈسٹ بن تقسیم کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 4.20 لاکھ ڈومیسائل اسناد بھی اجرا کیے گئے۔ اس کے علاوہ 700 غیر استعمال شدہ عمارتیں پنچایتوں کو دی گئی ہیں'
یہ بھی پڑھیں: گپکار اعلامیہ کو پیپلز الائنس کا نام دیا گیا
منوج سنہا نے بتایا کہ اب انتظامیہ 'مائی ٹاؤن مائی پرائڈ' مہم جلد شروع کرے گی- اس مہم کے دوران سرینگر میں 40 اور جموں میں 42 مقامات پر ہر ہفتے عوامی مسائل کو حل کیا جائے گا- اس کے علاوہ سرینگر رنگ روڈ کی تعمیر کے لیے مزید 600 کروڑ روپے واگزار کئے گئے ہیں-'
جموں و کشمیر میں بدعنوانی کا خاتمہ کرنے کے موضوع پر بات کرتے ہوئے ایل جی نے کہا 'ہم ایسا نظام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے عوام کو سہولیات پہنچے اور بدعنوانی کا خاتمہ ہو- اس لیے ہم تعمیر کے لیے اجازت سے لیکر کام کی اجرت تک سب آن لائن کرنے جا رہے ہیں- اگر کسی بھی افسر کے خلاف کوئی شکایت موصول ہوتی ہے تو اس کے خلاف فوراً کروائی کی جائے گی'۔