وادیٔ کشمیر میں کورونا وائرس کے مریضوں کے صلاح و مشورے کے لئے 330 ڈاکٹرس نے اپنے وہاٹس ایپ گروپس بنائے ہیں جس کا مقصد ہسپتالوں میں مریضوں کے رش کو کم کرنا ہے۔ ڈاکڑس نے ان وہاٹس ایپ گروپس کو کوؤڈ-19 کلینکس کا نام دیا ہے۔
آن لائن موڈ کے زریعے ان کووڈ کلینکس کا قیام رواں برس جولائی کے آخری ہفتے میں اس وقت عمل میں لایا گیا جب وادی میں ایس ایم ایچ ایس ہسپتال، سکمز صورہ اور چھاتی کے اہسپتال میں نمونیا اور دیگر شکایات کو لے کر مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا تھا۔
جواہر لال نہرو میموریل ہسپتال رعناواری کے معالج ڈاکڑ شمش جو کہ دو وہاٹس ایپ گروپس کے ایڈمن بھی ہیں کا کہنا ہے کہ 'ان وہاٹس ایپ کلینکس کے زریعے نمونیا کے علاوہ دوسری تکالیف میں مبتلا مریضوں کی تشخیص کے لئے ٹیسٹس اور ایکسرے وغیرہ کی تجویز بھی دی جاتی ہے جبکہ علامات اور ٹیسٹ رپورٹ کے بعد ادویات بھی وہاٹس ایپ کے زریعے ہی تجویز کی جاتی ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: غرقآب مسافروں کی تلاش کے لیے فوجی غوطہ خور طلب
تشخیص کے ذریعے اگر کوئی کووڈ 19 مثبت پایا جاتا ہے تو اس سے تمام طرح کے احتیاط اپنانے کی صلاح دیتے ہوئے گھریلو قرنطینہ میں رہنے کو کہا جاتا ہے۔
پھر آن لائن موڈ کے زریعے قرنطینہ کے دوران وقت پر اس کی صحت سے متعلق جانکاری بھی حاصل کی جاتی ہے لیکن اگر ان کلینکس کے ذریعے دیکھے جانے والے کسی مریض کی حالت کو گھریلو قرنطینہ میں ٹھیک ہونے کے اثار ڈاکڑس کو نظر نہیں آتے ہیں تو مریضوں کو ہسپتال جانے کی صلاح دی جاتی ہے۔
ڈاکٹر شمس کا کہنا ہے کہ 'ان وہاٹس ایپ گروپس کے زریعے ایک ڈاکڑ اپنی معمول کی ڈیوٹی کے بغیر روزانہ کی بنیاد پر تقریباً 25 مریضوں کو رضاکارانہ طور پر دیکھتے ہیں جس کی بدولت ہسپتالوں پر پڑنے والے مریضوں کے بوجھ کو اس طرح کے آن لائن کلینکس سے کم کرنے میں کافی حد تک مدد مل رہی ہے۔'