سرینگر: جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں مئی کے آخری ہفتے میں بین الاقوامی سمٹ - جی ٹونٹی - کی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے آج مرکزی داخلہ سیکریٹری اجے بھالا اور متعلقہ افسران سرینگر پہنچ رہے ہیں۔ اجے بھالا کے علاوہ ڈائریکٹر انٹیلی جنس بیرو اور دیگر متعلقہ افسران بھی سرینگر میں منعقدہ اس میٹنگ میں شرکت کر رہے ہیں۔ اس میٹنگ میں جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ، چنار کور کے جی او سی، سی آر پی ایف اور متعلقہ سیکورٹی افسران بھی شرکت کریں گے۔
واضح رہے کہ جموں کشمیر انتظامیہ جی ٹونٹی کی میزبانی کے لئے تمام طرح کی تیاریوں میں محو ہے۔ 22 سے 24 مئی تک یہ سمٹ سرینگر کے ایس کے آئی سی سی میں منعقد ہوگا۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس میٹنگ میں جی ٹونٹی کے علاوہ راجوری حملے، امرناتھ یاترا کی سیکورٹی کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ جی ٹونٹی اجلاس کو کشمیر میں منعقد کرنے پر پاکستان اور چین نے اعتراض ظاہر کیا ہے تاہم بھارت نے ان ممالک کو باور کیا ہے کہ ’’یہ (جی ٹونٹی) ملک کا اندرونی معاملہ ہے‘‘ جس میں یہ ممالک مداخلت نہیں کر سکتے ہیں۔
بھارت کا کہنا ہے کہ چونکہ جی ٹونٹی اجلاس ملک کے دیگر بڑے شہروں میں منعقد کئے جا رہے ہیں اس لئے جموں و کشمیر میں جی ٹونٹی اجلاس کا انعقاد ایک فطری عمل ہے۔ جی ٹونٹی میں دنیا کے بیس بڑے ممالک بشمول ارجنٹینا، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، جرمنی، فرانس، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، جنوبی کوریا، ترکی، برطانیہ شامل ہیں۔ ان ممالک کے ممبران وادی کشمیر میں منعقدہ ہونے والے سمٹ میں حصہ لینے والے ہیں۔
مزید پڑھیں: G 20 Summit in Kashmir 'جی ٹونٹی مندوبین کشمیر کے اندرونی حالات کا بھی جائزہ لیں'
جی 20 کے متعلقین ان اجلاس میں انسداد دہشت گردی، عالمی چیلنجز، بحران جیسے کہ معاشی سست روی اور موسمیاتی بحران، گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لئے لائحہ عمل مرتب کرنے اور دیگر ضروری اقدامات اٹھانے پر تبادلہ خیال کرتے ہیں۔