سرینگر:نیشنل کانفرنس نے جموں وکشمیر میں بے روزگاری کی شرح میں روز بہ روز بے تحاشہ اضافے پر زبردست تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران اپنی پروپیگنڈا مشینری کے ذریعے کتنے ہی جھوٹے دعوے کیوں نہ کرے لیکن اصل حقائق سے یہ جھوٹے دعوے ریت کی دیوار ثابت ہوجاتے ہیں۔NC on Unemployment in Kashmir
پارٹی کے ریاستی ترجمان عمران نبی ڈار نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مرکزی حکومت جموں وکشمیر میں روزگار کی فراہمی کے بلند بانگ دعوے کرتی پھرتی ہے اور مقامی انتظامیہ بھی ذرائع ابلاغ میں روزگار کی فراہمی سے متعلق شطر مرغ نما اشتہارات شائع کرواتی رہتی ہے لیکن روزگار سے متعلق اصل حقائق کچھ اور ہی کہانی بیان کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکنامی(CMIE) کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق جموں و کشمیر میں مئی 2022 کے ماہ میں بے روزگاری کی شرح 18.3ریکارڈ کی گئی جو اپریل کے ماہ میں 15.6 تھی۔
انہوں نے کہا کہ بے روزگاری کی شرح میں اس تیزی سے اضافہ ایک تشویشناک امر ہے اور افسوس اس بات کا ہے کہ حکمران اس سنگین بحران کو قابو پانے کے لیے سنجیدہ نظر نہیں آرہی ہے۔
ان کے مطابق یہاں کے نوجوانوں کو نوکریاں اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے بجائے گذشتہ 3سال سے جموں وکشمیر کو اندھیروں میں دھکیلنے کا سلسلہ دن رات جاری رکھا گیا ہے اور جان بوجھ کر نوجوان کُش پالیسیاں اپنائی گئیں ہیں۔
گذشتہ 3برسوں سے لگاتار فاسٹ ٹریک بنیادوں پر سرکاری ملازمتیں دینے کے اعلانات کئے جارہے ہیں لیکن یہ اعلانات صرف زبانی جمع خرچ ہی محدود ہیں اور زمینی سطی پر یہاں کے پڑھے لکھے اور باصلاحیت نوجوانوں کیلئے روزگاری کے دروازے بند کیے گئے اور پہلے سے ہی کئی برسوں سے کام کررہے ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کیا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت سطح پر گذشتہ 3سال سے مسلسل دعوے کئے جارہے ہیں کہ یہاں سرمایہ کاری ہوگی اور 5لاکھ نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے لیکن ابھی تک یہاں ایک بھی سرمایہ کاری دیکھنے کو نہیں ملی۔
مزید پڑھیں:
این سی ترجمان نے کہا کہ بے روزگاری کے لحاظ سے جموں وکشمیر میں پڑھے لکھے نوجوانوں میں بے روزگاری کی اتنی زیادہ شرح حکمرانوں اور گذشتہ 3سال سے جاری مرکزی حکومت کی پالیسیوں کی ناکامی کی عکاسی کرتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ جموں وکشمیر میں تعمیر و ترقی، امن و قانون کی بگڑتی ہوئی صورتحال ، مہنگائی اور بے روزگاری سے متعلق آئے روز زمینی حقائق عوام کے سامنے آرہے ہیں لیکن اس کے باوجود حکومت یہاں تک یہاں کے حالات سے متعلق جھوٹے دعوے اور اعلانات کرتے پھرتے ہیں۔
(یو این آئی)